کنواری مریم
یسوع مسیح کی والدہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
کنواری مریم یا مریم بتول (یونانی: Παρθένος Μαρία، نقحر: برثینوس مریا؛ آرامی: ܡܪܝܡ، نقحر: ماریم؛ عبرانی: מרים הבתולה، نقحر: مِریَم ہَبِتولہ ) کو مختلف ناموں سے (مقدسہ مریم، مریم ناصری وغیرہ) پکارا جاتا ہے۔ وہ ناصرت سے تعلق رکھنے والی پہلی صدی قبل مسیح کی ایک گلیلی یہودی خاتون[2] تھیں۔ قرآن اور نئے عہد نامے کے مطابق کنواری مریم سے بغیر کسی مرد کی مداخلت کے یسوع مسیح (عیسیٰ مسیح) پیدا ہوئے۔
کنواری مریم | |
---|---|
کنواری، مصفا، غالب، مادرِ یسوع، عفت کی نگراں، صوفیہ، پاکدامن، نمونہ خواتین، مقدسین کی ملکہ صائمہ، مصطافیہ، راقيہ، ساجدہ، قانتہ، صدیقہ، طاہرہ | |
پیدائش | 8 ستمبر 18 ق م ناصرہ، اسرائیل |
وفات | 41ء یروشلم، (بیت المقدس)، فلسطین(موجودہ قبضہ اسرائیل) |
مزار | کنواری مریم کی قبر، وادی قدرون |
تہوار | مسیحیت میں یکم جنوری (مریم کی سنجیدگی) (مشرقی راسخ الاعتقاد، لوتھری اور رومن کیتھولک) (آرمینیائی رسولی کلیسیا) |
متاثر شخصیات | تمام مسلمان و مسیحی خواتین |
مسیحی روایتوں کے مطابق جب جبرئیل فرشتے نے کنواری مریم کو یسوع کے حمل کی بشارت دی، اس وقت مریم کی یوسف نجار سے منگنی ہو چکی تھی۔ ایپوکریفا اور پادریوں کی کتابوں میں کنواری مریم کے عہد دوشیزگی اور یسوع مسیح کی علانیہ دعوت تک ان کا ذکر ملتا ہے۔ نیز ان میں مریم کے متعلق مسیحی فرقوں کے متفرق عقائد کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔ کنواری مریم کو کلیسیا متعدد القاب سے یاد کرتا ہے جن میں ملکہ، مبارکہ، شفیعہ، موتمنہ وغیرہ معروف ہیں۔ الغرض مسیحی عقائد میں کنواری مریم کو انتہائی اہمیت حاصل ہے، چنانچہ دنیا بھر میں مریم کے نام پر بے شمار گرجا گھر تعمیر کیے گئے ہیں اور سال بھر میں ان کی یاد میں متعدد تقریبیں منعقد کی جاتی ہیں۔ مسیحیت اور کتاب مقدس میں مریم اور ان کے کردار کا مطالعہ مریمیات کہلاتا ہے۔
دین اسلام اور مسلمانوں کے یہاں بھی کنواری مریم کا خاص مقام ہے۔ وہ دنیا کی بہترین عورتوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہیں۔ اسلامی روایتوں کے مطابق آل عمران کنواری مریم کا خاندان تھا، اس خاندان پر پوری ایک سورت کا نام رکھا گیا، نیز قرآن کی انیسویں سورت کا نام سورہ مریم ہے اور قرآن کی یہ واحد سورت ہے جس کا نام کسی خاتون کے نام پر رکھا گیا ہے۔