افغانستان میں جنگ (2001ء – 2021ء)
From Wikipedia, the free encyclopedia
افغانستان میں جنگ یا جنگ افغانستان 2001ء سے 2021ء تک جاری رہی۔ 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد امریکا نے طالبان کے عملداری والے افغان علاقوں پر فوجی چڑھائی کر دی۔ امریکا کا مقصد القاعدہ، القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری تھا۔ اس نے طالبان کو تو کچھ ہی مہینوں میں شکست دے دی لیکن، اسامہ بن لادن کی گرفتاری نہیں کر سکا۔ گو کہ ابھی افغانستان میں کوئی وسیع جنگ تو نہیں چل رہی پر نیٹو کی افواج بدستور وہاں طالبان کی گوریلا کارروائیوں سے نبٹنے کے لیے موجود ہیں۔ ہر افغان کے بقول اس جنگ کے پیچھے امریکا کا ایک اہم مقصد یہ تھا کہ وہ افغان طالبان کا اسلامی حکومت افغانستان سے ہٹا دے اور یہیں مقصد پورا ہوا جب افغانستان پر طالبان کا حکومت ختم ہوا۔
اس مضمون یا قطعے کو جنگ افغانستان 2002ء میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
افغانستان میں جنگ (2001ء – تاحال) | ||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ دہشت گردی کے خلاف جنگ, افغان جنگ | ||||||||
'اوپر بائیں جانب سے دائیں طرف:' 'رائل میرینز ایک ہلمند صوبہ میں ایک منظوری کے دوران؛ امریکی کونسل طالبان فورسز کے ساتھ فائر فائائٹ میں [کون کونسل]] میں ہیں۔ ایک افغان قومی فوج سروے سروے [سلیم]] افغان اور امریکی فوجیوں نے لوگر صوبہ میں برف کے ذریعے منتقل کیا؛ ہلمند صوبے میں کینیڈا فورسز کو M777 Howitzer آگ لگائیں؛ ایک افغان فوجی نے [واہ پروان]] میں ایک وادی کا سروے کیا. برطانوی فوجیوں نے بورڈ پر تیاری کی چین [] آپریشن ٹور شازادہ. (افغانستان میں موجودہ فوجی صورت حال کا نقشہ دیکھیں، [[سانچہ: طالبان کے عسکریت پسند تفصیلی نقشے] یہاں]].) | ||||||||
| ||||||||
مُحارِب | ||||||||
حملہ (2001): شمالی اتحاد ریاستہائے متحدہ مملکت متحدہ کینیڈا آسٹریلیا اطالیہ نیوزی لینڈ[1] جرمنی[2] |
Invasion (2001): اسلامی امارت افغانستان القاعدہ 055 برگیڈ[3][4] حرکت اسلامی ازبکستان[5] تحریک نفاذ شریعت محمدی[6] ترکستان اسلامی پارٹی[7] | |||||||
ISAF/RS کا سلسلہ جنگ (سے 2001): افغانستان انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (2001–2015)
(سے 2015)[8] |
ISAF/RS phase (from 2001): طالبان سے الگ ہونے والے دھڑے Supported by:
|
RS phase (from 2015):
| ||||||
کمان دار اور رہنما | ||||||||
اشرف غنی جو بائیڈن بورس جانسن اسکاٹ موریسن ماریو درغی انجیلا میرکل آسٹن ملر جون کیمپبل سابقہ
|
ملا محمد عمر # اختر منصور ⚔ عبدالغنی برادر (جنگی قیدی)[26] ہبت اللہ آخوند زادہ[10] جلال الدین حقانی #[27] Obaidullah Akhund ⚔[26] ملا داد اللہ ⚔[26] گلبدین حکمتیار اسامہ بن لادن ⚔ ایمن الظواہری Muhammad Rasul (جنگی قیدی)[13] Haji Najibullah[28] |
حافظ سعید خان ⚔ Mawlavi Habib Ur Rahman[29] عبدالحسیب لوگری ⚔ Abdul Rahman Ghaleb ⚔ Abu Saad Erhabi ⚔ Abdullah Orokzai (جنگی قیدی) Qari Hekmat ⚔ Mufti Nemat Dawood Ahmad Sofi ⚔ Mohamed Zahran ⚔ Ishfaq Ahmed Sofi ⚔ | ||||||
طاقت | ||||||||
Afghan National Security Forces: 352,000[30] |
تحریک اسلامی طالبان: 60,000
HIG: 1,500–2,000+[37] IEHCA: 3,000–3,500[13] Fidai Mahaz: 8,000[28] | ISIL–KP: 3,500–4,000 (2018, in Afghanistan)[41] | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | ||||||||
Afghan security forces: Coalition:
Wounded: 22,773 Contractors |
Taliban: 51,000+ killed (No official numbers, incomplete according to Brown, likely far higher)[42] al-Qaeda: 2,000+ killed[38] | ISIL–KP: 2,400+ killed[56] | ||||||
Civilians killed: 47,245 killed (2021 estimate)[42] Killed between 2015–2020: 134,630 per the UCDP [57] Total killed: 212,191+ (2001–2020) per the UCDP[58] | ||||||||
a The continued list includes nations who have contributed fewer than 200 troops as of November 2014.[59] b The continued list includes nations who have contributed fewer than 200 troops as of May 2017.[60] |
افغانستان میں جنگ یا جنگ افغانستان 2001ء سے شروع ہوکر اب تک چل رہی ہے۔ 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد امریکا نے طالبان کے عملداری والے افغان علاقوں پر فوجی چڑھائی کر دی۔ امریکا کا مقصد القاعدہ، القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری تھا۔ اس نے طالبان کو تو کچھ ہی مہینوں میں شکست دے دی لیکن، اسامہ بن لادن کی گرفتاری نہیں کر سکا۔ گو کہ ابھی افغانستان میں کوئی وسیع جنگ تو نہیں چل رہی پر نیٹو کی افواج بدستور وہاں طالبان کی گوریلا کارروائیوں سے نبٹنے کے لیے موجود ہیں۔ ہر افغان کے بقول اس جنگ کے پیچھے امریکا کا ایک اہم مقصد یہ تھا کہ وہ افغان طالبان کا اسلامی حکومت افغانستان سے ہٹا دے اور یہیں مقصد پورا ہوا جب افغانستان پر طالبان کا حکومت ختم ہوا۔
افغانستان میں جنگ یا جنگ افغانستان 2001ء سے شروع ہوکر اب تک چل رہی ہے۔ 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد امریکا نے طالبان کے عملداری والے افغان علاقوں پر فوجی چڑھائی کر دی۔ امریکا کا مقصد القاعدہ، القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری تھا۔ اس نے طالبان کو تو کچھ ہی مہینوں میں شکست دے دی لیکن، اسامہ بن لادن کی گرفتاری نہیں کر سکا۔ گو کہ ابھی افغانستان میں کوئی وسیع جنگ تو نہیں چل رہی پر نیٹو کی افواج بدستور وہاں طالبان کی گوریلا کارروائیوں سے نبٹنے کے لیے موجود ہیں۔ ہر افغان کے بقول اس جنگ کے پیچھے امریکا کا ایک اہم مقصد یہ تھا کہ وہ افغان طالبان کا اسلامی حکومت افغانستان سے ہٹا دے اور یہیں مقصد پورا ہوا جب افغانستان پر طالبان کا حکومت ختم ہوا۔