اطالیہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
اطالیہ ((اطالوی: Italia) [iˈtaːlja] ( سنیے))، سرکاری نام:جمہوریہ اطالیہ(اطالوی: Repubblica Italiana) [reˈpubblika itaˈljaːna]،انگریزی: Italy، عربی: ایطالیا)،[7][8][9][10] جنوبی یورپ میں واقع ایک جزیرہ نما ملک ہے۔[11] یہ اطالوی جزیرہ نما کا ایک حصہ ہے اور رہیں سے رومی سلطنت ورومی تہذیب شروع ہوئی تھی۔ اسے مغربی یورپ بھی کہا جاتا ہے۔[12][13] بعض لوگ اسے انگریزی کی نقالی میں اردو میں بھی اٹلی کہتے ہیں۔ اطالیہ کو مسیحیت کا گڑھ کہا جاتا ہے۔ رومن کیتھولک فرقے کے روحانی پیشواہ جن کو پوپ کہا جاتا ہے وہ روم میں واقع ایک جگہ جسے ویٹیکن سٹی (شہر واتیکان) کہتے ہیں، وہاں رہتے ہیں۔ اطالیہ کی سرحد فرانس،آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ سے ملتی ہے۔ جبکہ اٹلی کے درمیان میں سان مرینو(سان مارینو) اور ویٹیکن سٹی( شہر واتیکان) کے آزاد مگر چھوٹے علاقے ہیں۔ اس کا دار الحکومت روم ہے۔ زبان اطالوی اور نظام حکومت پارلیمانی جمہوریہ ہے۔ 25 مارچ 1957 کو یہ یورپی یونین کا رکن بنا تھا۔ اطالیہ یورپی یونین کے بانی ممالک میں شامل ہے۔ اس کا کل رقبہ 301,340 کلومیٹر2 (116,350 مربع میل) اور اس کی زمینی سرحد فرانس، سوتزرلینڈ، آسٹریا، سولوینیا اور ویٹیکن سٹی اور سان مارینو سے ملتی ہیں۔ جنوبی یورپ اور بحیرہ روم طاس میں اپنی مرکزی جغرافیائی وقوع کی وجہ سے اطالیہ ہمیشہ سے ہزارہا اقوام اور تہذیبوں کا مسکن و ملجا رہا ہے۔ متعدد قدیم اقوام کے علاوہ یہاں ہند-یورپی اطالوی قوم آکر آباد ہوئی جنھوں نے جدید ملک کو یہ نام دیا۔ ان کا عہد کلاسیکی دور سے شروع ہوتا ہے جب فونیقی اور قدیم قرطاجنہ نے اطالیہ میں قدم رکھا،[14] ان کے بعد قدیم یونان کی تہذیب ظہور پزیر ہوئی۔ 8ویں صدی ق م میں ایک اطالوی قبیلہ نے رومی مملکت کی بنیاد رکھی اور بعد میں رومی جمہوریہ کے نام سے جانا گیا۔ یہاں اب سینیٹ اور عوامی طرز حکومت ہے۔
اطالیہ | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(انگریزی میں: Made in Italy) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 42°30′N 12°30′E [1] |
بلند مقام | |
پست مقام | |
رقبہ | |
دارالحکومت | روم [2] |
سرکاری زبان | اطالوی [3] |
آبادی | |
حکمران | |
اعلی ترین منصب | سرجیو ماتاریلا (3 فروری 2015–)[4][5] |
سربراہ حکومت | جارجا میلونی (22 اکتوبر 2022–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 18 جون 1946[6] |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | |
لازمی تعلیم (کم از کم عمر) | |
لازمی تعلیم (زیادہ سے زیادہ عمر) | |
شرح بے روزگاری | |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | یورو |
ٹریفک سمت | دائیں |
ڈومین نیم | it. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | IT |
بین الاقوامی فون کوڈ | +39 |
درستی - ترمیم |
عہد وسطی کے اوائل میں اطالیہ کئی بار انہدام اور تخریب کا شکار ہوا۔ لیکن 11ویں صدی میں اطالیہ میں سرمایہ داری نظام کا آغاز ہوا۔[15] اب ریاستیں آزاد رہنے لگی تھیں اور اور یہاں جہوری اور جاگیردارانہ نظام قائم تھا جس سے تجارت کو خوب فروغ حاصل ہوا اور علاقہ ایشیا و یورپ کا تجارتی مرکز بن گیا۔ البتہ اطالیہ کا ایک حصہ اب بھی مذہبی شکنجہ میں تھا جہاں مذہبی آمریت اور پاپائی ریاستیں قائم تھیں۔