احمد بن حنبل
سنی عالم و مؤسس مذہبِ حنبلی اور ائمہ اربعہ میں سے ایک / From Wikipedia, the free encyclopedia
ابو عبد اللہ احمد بن محمد بن حنبل شیبانی ذہلی (پیدائش: نومبر 780ء— وفات: 2 اگست 855ء) فقیہ، محدث، اہل سنت کے ائمہ اربعہ میں سے ایک مجتہد اور فقہ حنبلی کے بانی تھے۔ امام احمد کی پوری زندگی سنتِ رسول سے عبارت ہے، وہ در حقیقت امام فی الحدیث، امام فی الفقہ، امام فی القرآن، امام فی الفقر، امام فی الزہد، امام فی الورع اور امام فی السنه کے عالی مقام پر فائز رہے۔[9]
پیش نظر مضمون بہترین بنائے جانے کے لیے امیدوار ہے۔ بہترین مضامین ویکیپیڈیا کی بہترین کارکردگی کا نمونہ ہیں چناں چہ نامزد کردہ مضمون کا ہر لحاظ سے بہترین مضمون کے معیار پر پورا اُترنا ضروری ہے۔ براہ کرم اس مضمون پر اپنی رائے پیش کریں۔ |
وہ اپنے عہد کے سب سے بڑے عالم حدیث، مجتہد تھے۔ سنت نبوی سے عملی و علمی لگاؤ تھا، اس لیے امت سے امام اہل السنت و الجماعت کا لقب پایا۔ زہد و استغناء ایسا مثالی تھا کہ جذبۂ جہاد سے ہر وقت معمور رہتے۔ ان کے والد فوج کے ایک سپاہی تھے، جو جوانی میں ہی انتقال کر گئے۔ اس وقت ان کی عمر دو برس کی تھی۔ اُن کی والدہ نے تربیت و تعلیم کی ذمہ داری نبھائی اور ابتدائی تعلیم بغداد میں ہی دلائی۔[10] امام احمد امام شافعی کے شاگرد تھے۔ آپ کا شمار اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں ہوتا تھا۔ انھوں نے مسند کے نام سے حدیث کی کتاب تالیف کی، جس میں تقریباً چالیس ہزار احادیث شامل ہیں۔ امام شافعی کی طرح امام احمد کی مالی حالت بھی کمزور تھی۔ لوگ انھیں بے شمار تحائف اور ہدیہ پیش کرتے، لیکن آپ سب کچھ بانٹ دیتے اور اس میں سے کچھ بھی اپنے اوپر صرف نہ کرتے۔[11]
امام احمد نوجوان ہی تھے، مگر اپنے زمانہ میں امام المحدثین خیال کیے جاتے تھے اور مشائخ کے حلقے میں بہت ہی عزت و احترام سے دیکھے جاتے تھے۔ امام احمد نے درس دینا شروع کیا مگر واثق کی خلافت کے زمانے میں مجبوراً انھوں نے درس بند کر دیا۔[12]