سلطنت خداداد میسور
From Wikipedia, the free encyclopedia
جس زمانے میں بنگال اور شمالی ہند میں انگریز اپنے مقبوضات میں اضافے کر رہے تھے، جنوبی ہند میں دو ایسے مجاہد پیدا ہوئے جن کے نام تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ یہ سلطان حیدر علی اور ٹیپو سلطان تھے۔ بنگال اور شمالی ہند میں انگریزوں کو مسلمانوں کی طرف سے کسی سخت مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ان کی منظم افواج اور برتر اسلحے کے آگے کوئی نہ ٹھہر سکا لیکن جنوبی ہند میں یہ صورت نہیں تھی۔ یہاں حیدر علی اور ٹیپو سلطان نے قدم قدم انگریزوں کی جارحانہ کارروائیوں کا مقابلہ کیا۔ انھوں نے بے مثل سیاسی قابلیت اور تدبر کا ثبوت دیا اور میدان جنگ میں کئی بار انگریزوں کو شکستیں دیں۔ انھوں نے جو مملکت قائم کی اس کو تاریخ میں سلطنت خداداد میسور کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
اجمالی معلومات سلطنتِ میسورسلطنتِ خداداد میسور, حیثیت ...
سلطنتِ میسور سلطنتِ خداداد میسور | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1399–1947 | |||||||||
ترانہ: | |||||||||
حیثیت | Kingdom (Subordinate to وجے نگر سلطنت until 1565). نوابی ریاستیں under the suzerainty of the تاج برطانیہ after 1799 | ||||||||
دار الحکومت | میسور ، سرنگا پٹم | ||||||||
عمومی زبانیں | اردو ، کنڑا ، انگریزی | ||||||||
مذہب | ہندو مت ، اسلام | ||||||||
حکومت | بادشاہت تا 1799 ، ولایت بعد میں | ||||||||
مہاراجہ | |||||||||
• 1399–1423 (اوّل) | یدورایا | ||||||||
• 1940–47 (آخر) | جیا چامراجا ووڈیار | ||||||||
تاریخ | |||||||||
• | 1399 | ||||||||
• اوّلین نقوش | 1551 | ||||||||
• | 1947 | ||||||||
|
بند کریں