حمزہ کوفی
From Wikipedia, the free encyclopedia
حمزہ بن حبیب، (پیدائش: 80ھ/699ء - وفات: 156ھ/772ء) پورا نام حمزہ بن حبیب بن عمارہ بن اسماعیل ہے۔ قرآن پاک کے قراء سبعہ میں سے ایک ہیں۔ آپ عکرمہ بن ریع کے خاندان کے ایک آزاد کردہ غلام تھے۔ آپ کا لقب الزایات تھا۔ آپ کے لقب کی وجہ یہ ہے کہ آپ کوفہ سے حلوان تیل لے جاتے تھے۔ علم قرات میں آپ حمران بن اعین عاصم اور ابن ابی لیلی کے شاگرد تھے۔ آپ کے شاگردوں میں قابل ذکر سفیان ثوری تھے۔ آپ کا شمار تابعین میں ہوتا ہے۔[1]
اجمالی معلومات حمزہ کوفی, (عربی میں: حمزة الزيت) ...
حمزہ کوفی | |
---|---|
(عربی میں: حمزة الزيت) | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 699ء |
وفات | سنہ 772ء (72–73 سال) حلوان، قاہرہ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
استاذ | ابو حنیفہ ، سلیمان بن مہران الاعمش |
تلمیذ خاص | علی بن حمزہ کسائی کوفی |
پیشہ | عالم ، قاری |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | قرأت |
درستی - ترمیم |
بند کریں
احمد بن حنبل نے ان کی قرات کی کچھ خصوصیات کو شدت سے ناپسند کیا اور ابو عمارہ کے ہم عصر قاری، شعبہ بن عیاش ان کی قرات کے طریقہ کو بدعت سمجھتے تھے۔[2]