متوقع زندگی ، متوقع تعلیم ، اور آمدنی اشاریہ کا جامع اعدادوشمار From Wikipedia, the free encyclopedia
انسانی ترقیاتی اشاریہ (ایچ ڈی آئی) ایک متوقع جامع اشاریہ ہے، جو متوقع زندگی ، تعلیم (نظام تعلیم میں داخل ہونے کے بعد اسکول کی تعلیم کے مکمل سال اور متوقع سال) اور فی کس آمدنی کے اشارے ہیں ، جو ممالک کو انسانی ترقی کے چار درجوں میں درجہ بند کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ایک ملک ایک اعلی انسانی ترقیاتی اشاریہ کا نتیجہ اس وقت حاصل کرتا ہے، جب اس ملک کی متوقع زندگی زیادہ ہو ، تعلیمی سطح زیادہ ہو اور مجموعی قومی آمدنی فی کس مجموعی قومی آمدنی زیادہ ہو۔ اسے پاکستانی ماہر معاشیات محبوب الحق نے تیار کیا تھا اور اسے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے انسانی ترقیاتی رپورٹ آفس کے ذریعہ کسی ملک کی ترقی کی پیمائش کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔[1][2][3]
0.800–1.000 (بہت اعلٰی)
0.700–0.799 (اعلٰی) 0.550–0.699 (متوسط) |
0.350–0.549 (ادنٰی) اعداد و شمار غیر دستیاب |
≥ 0.900
0.850–0.899
0.800–0.849
0.750–0.799 0.700–0.749 |
0.650–0.699
0.600–0.649
0.550–0.599
0.500–0.549 0.450–0.499 |
0.400–0.449
≤ 0.399 اعداد و شمار غیر دستیاب |
2010ء کی انسانی ترقیاتی تجویز میں عدم مساوات سے متعلق انسانی ترقیاتی اشاریہ (IHDI) متعارف کرایا گیا۔ اگرچہ سادہ ایچ ڈی آئی کارآمد رہتا ہے، اس میں یہ بتایا گیا ہے کہ "IHDI انسانی ترقی کی اصل سطح (عدم مساوات کا محاسبہ) ہے ، جب کہ IHDI کو 'ممکنہ' انسانی ترقی (یا HDI کی زیادہ سے زیادہ سطح) کے ایک اشاریہ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اگر وہاں عدم مساوات نہ ہوتا تو یہ کامیابی حاصل کی جا سکتی تھی۔ "[4] یہ اشاریہ؛ انسانی ترقی کے نقطہ نظر پر مبنی ہے ، جسے محبوب الحق نے تیار کیا ہے ، اکثر اس لحاظ سے تیار کیا جاتا ہے کہ آیا لوگ زندگی میں مطلوبہ چیزوں کے "بننے" اور "کرنے" کے اہل ہیں یا نہیں۔ مثالوں میں شامل ہیں۔ کہ یہ ہو: عمدہ غذا، پناہ ، صحت مند۔ کہ یہ کریں: محنت ، تعلیم ، ووٹنگ اور سماجی زندگی میں شرکت۔ انتخاب کی آزادی مرکزی حیثیت رکھتی ہے - کوئی بھوکا رہنا پسند کرتا ہے (جیسے مذہبی روزہ کے دوران) جو اس شخص سے بالکل مختلف ہے، جس کو بھوک لگی ہو؛ لیکن اسے کھانا خریدنے پر قدرت نہ ہو یا اس لیے کہ ملک؛ قحط کا شکار ہو۔[5] اشاریہ؛ متعدد عوامل کو مدنظر نہیں رکھتا ہے ، جیسے ملک میں فی کس خالص دولت یا کسی ملک میں سامان کا معیار۔ انڈیکس متعدد عوامل کو مدنظر نہیں رکھتا ہے ، جیسے ملک میں فی کس خالص دولت یا کسی ملک میں اشیاء کا معیار۔ یہ صورت حال کچھ جدید ترین ممالک جیسے جی 7 ممبروں اور دیگر ممالک کی درجہ بندی کو کم کرنے کا موجب ہے۔[6]
ایچ ڈی آئی کی ابتدا؛ اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے انسانی ترقیاتی اشاریہ رپورٹ آفس کے ذریعہ تیار کردہ سالانہ انسانی ترقیاتی رپورٹس میں پائی جاتی ہے۔ جو 1990ء میں پاکستانی ماہر اقتصادیات محبوب الحق اور بھارتی ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے وضع کیا تھا اور اس کا آغاز کیا تھا اور ان کا واضح مقصد تھا "ترقی معاشیات کی توجہ کا مرکز؛ قومی آمدنی کے محاسبہ سے عوام پر مبنی پالیسیوں کی جانب منتقل کرنا"۔ محبوب الحق کا خیال تھا کہ عوام ، ماہرین تعلیم اور سیاست دانوں کو یہ سمجھانے کے لیے انسانی ترقی کی ایک آسان جامع اقدام کی ضرورت ہے کہ وہ نہ صرف معاشی ترقی بل کہ انسانی فلاح و بہبود میں بہتری کے ذریعہ بھی ترقی کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
4 نومبر 2010 کو شائع ہوا (اور 10 جون 2011 کو اپ ڈیٹ ہوا) ، 2010 کی انسانی ترقیاتی رپورٹ میں ایچ ڈی آئی کا حساب کیا گیا جس نے تین جہتوں کو ملایا:[7][8]
1. اشاریہ متوقع زندگی (LEI)
2. تعلیمی اشاریہ (EI) [9]
3. آمدنی اشاریہ (II)
اخیر میں، ایچ ڈی آئی پچھلے تین حسب ضرورت اشاریوں کا ہندسی مطلب ہے:
LE: پیدائش کے وقت متوقع عمر
MYS: مطلب سالانہ تعلیم (یعنی 25 سال یا اس سے زیادہ عمر؛ کسی فرد نے باضابطہ تعلیم میں صرف کیا ہے)
EYS: متوقع سالوں کی تعلیم (یعنی 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے اسکول جانے کے کل متوقع سال)
GNIpc: مجموعی قومی آمدنی فی کس مساوی قوت خرید
ایچ ڈی آئی نے اپنی 2009ء کی رپورٹ میں آخری استعمال میں تین جہتوں کو ملایا:
لاطینی امریکا اور کیریبین
|
یہ طریقہ کار یو ایم ڈی پی نے اپنی 2011ء کی رپورٹ تک استعمال کیا۔
ایچ ڈی آئی کی وضاحت کرنے والا فارمولا اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔[12]*
جہاں اور سب سے کم اور اعلی اقدار ہیں متغیر بالترتیب حاصل کرسکتے ہیں۔
انسانی ترقیاتی اشاریہ (ایچ ڈی آئی) پھر یکساں وزن والی رقم کی نمائندگی کرتا ہے جس میں 1⁄3 کے ساتھ مندرجہ ذیل اشاریوں کی فہرست میں سے ہر ایک کے تعاون سے ہوتا ہے:
اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام کے ذریعہ انسانی ترقیاتی رپورٹ 2020ء کو 15 دسمبر 2020ء میں جاری کیا گیا اور 2019ء میں جمع کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر ایچ ڈی آئی اقدار کا حساب لگاتا ہے۔[13] ذیل میں بہت اعلی انسانی ترقی والے ممالک یا علاقوں کی فہرست ہے:
درجہ | ملک یا علاقہ | انسانی ترقیاتی اشاریہ | ||
---|---|---|---|---|
2019 ڈیٹا (2020 رپورٹ)[14] | 5 سال میں تبدیلی (2014)[15] | 2019 ڈیٹا (2020 رپورٹ)[14] | سالانہ اوسط انسانی ترقیاتی اشاریہ اضافہ (2010–2019)[15] | |
1 | ناروے | 0.957 | 0.20% | |
2 | (7) | جمہوریہ آئرلینڈ | 0.955 | 0.65% |
2 | سویٹزرلینڈ | 0.955 | 0.16% | |
4 | (7) | ہانگ کانگ | 0.949 | 0.54% |
4 | (4) | آئس لینڈ | 0.949 | 0.62% |
6 | (3) | جرمنی | 0.947 | 0.24% |
7 | (3) | سویڈن | 0.945 | 0.41% |
8 | (2) | آسٹریلیا | 0.944 | 0.17% |
8 | (1) | نیدرلینڈز | 0.944 | 0.32% |
10 | (6) | ڈنمارک | 0.940 | 0.28% |
11 | (2) | فن لینڈ | 0.938 | 0.26% |
11 | سنگاپور | 0.938 | 0.35% | |
13 | مملکت متحدہ | 0.932 | 0.24% | |
14 | (1) | بلجئیم | 0.931 | 0.25% |
14 | (3) | نیوزی لینڈ | 0.931 | 0.30% |
16 | (1) | کینیڈا | 0.929 | 0.34% |
17 | (3) | ریاستہائے متحدہ | 0.926 | 0.12% |
18 | آسٹریا | 0.922 | 0.22% | |
19 | (1) | اسرائیل | 0.919 | 0.29% |
19 | (2) | جاپان | 0.919 | 0.39% |
19 | لیختینستائن | 0.919 | 0.18% | |
22 | (2) | سلووینیا | 0.917 | 0.35% |
23 | (1) | جنوبی کوریا | 0.916 | 0.33% |
23 | لکسمبرگ | 0.916 | 0.22% | |
یورپی اتحاد | 0.911 | |||
25 | (1) | ہسپانیہ | 0.904 | 0.40% |
26 | (1) | فرانس | 0.901 | 0.28% |
27 | (1) | چیک جمہوریہ | 0.900 | 0.38% |
28 | (2) | مالٹا | 0.895 | 0.54% |
29 | (2) | استونیا | 0.892 | 0.51% |
29 | (1) | اطالیہ | 0.892 | 0.16% |
31 | (6) | متحدہ عرب امارات | 0.890 | 0.91% |
32 | (3) | یونان | 0.888 | 0.29% |
33 | قبرص | 0.887 | 0.40% | |
34 | لتھووینیا | 0.882 | 0.66% | |
35 | پولینڈ | 0.880 | 0.52% | |
36 | (4) | انڈورا | 0.868 | 0.40% |
37 | (3) | لٹویا | 0.866 | 0.55% |
38 | (1) | پرتگال | 0.864 | 0.46% |
39 | (2) | سلوواکیہ | 0.860 | 0.38% |
40 | (1) | مجارستان | 0.854 | 0.30% |
40 | (4) | سعودی عرب | 0.854 | 0.60% |
42 | (6) | بحرین | 0.852 | 0.70% |
43 | چلی | 0.851 | 0.65% | |
43 | (2) | کرویئشا | 0.851 | 0.48% |
45 | قطر | 0.848 | 0.19% | |
46 | (2) | ارجنٹائن | 0.845 | 0.21% |
47 | (6) | برونائی دارالسلام | 0.838 | 0.15% |
48 | (2) | مونٹینیگرو | 0.829 | 0.37% |
49 | (2) | رومانیہ | 0.828 | 0.31% |
50 | (3) | پلاؤ | 0.826 | 0.55% |
51 | (7) | قازقستان | 0.825 | 0.86% |
52 | (1) | روس | 0.824 | 0.60% |
53 | (4) | بیلاروس | 0.823 | 0.39% |
54 | (5) | ترکیہ | 0.820 | 1.16% |
55 | (1) | یوراگوئے | 0.817 | 0.49% |
56 | (2) | بلغاریہ | 0.816 | 0.39% |
57 | (5) | پاناما | 0.815 | 0.58% |
58 | (3) | بہاماس | 0.814 | 0.12% |
58 | (6) | بارباڈوس | 0.814 | 0.23% |
60 | (3) | سلطنت عمان | 0.813 | 0.43% |
61 | (7) | جارجیا | 0.812 | 0.87% |
62 | (3) | کوسٹاریکا | 0.810 | 0.64% |
62 | (1) | ملائیشیا | 0.810 | 0.54% |
64 | (5) | کویت | 0.806 | 0.25% |
64 | (3) | سربیا | 0.806 | 0.57% |
66 | (2) | موریشس | 0.804 | 0.76% |
|
|
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.