وستی یورپ میں ایک ملک From Wikipedia, the free encyclopedia
جرمنی یا المانیا (جرمنی: Deutschland)، رسمی طور پر وفاقی جمہوریہ جرمنی (جرمنی: Bundesrepublik Deutschland)[24] وسطی یورپ میں واقع ایک ملک کا نام ہے۔ اس کا سرکاری نام وفاقی جمہوریہ جرمنی ہے۔ اسے انگریزی زبان میں جرمنی، فارسی زبان میں آلمان، جرمن زبان میں ڈوئچے لینڈ اور عربی زبان میں المانیا کہا جاتا ہے۔ اس کی قومی زبان جرمن ہے۔ اس میں 16 ریاستیں ہیں۔ اس کے شمال میں بحر شمالی، ڈنمارک اور بحر بالٹک واقع ہیں، مشرق میں پولینڈ اور چیک جمہوریہ، جنوب میں آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ اور مغرب میں فرانس، لگژمبرگ، بيلجيم اور نيدر لينڈ واقع ہیں۔
جرمنی | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(جرمنی میں: Einigkeit und Recht und Freiheit) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 51°N 10°E [1] |
رقبہ | 357587.77 مربع کلومیٹر [2] |
دارالحکومت | برلن [3][4] |
سرکاری زبان | جرمن [5][6] |
آبادی | 84358845 (31 دسمبر 2022)[7] |
|
40996355 (2019)[8] 41032520 (2020)[8] 41049155 (2021)[8] 41347556 (2022)[8] سانچہ:مسافة |
|
42096607 (2019)[8] 42128351 (2020)[8] 42146923 (2021)[8] 42450429 (2022)[8] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | جمہوریہ [9]، وفاق [10][11]، وفاقی پارلیمانی جمہوریہ [10][12][9]، پارلیمانی جمہوریہ [13] |
سربراہ حکومت | اولاف شولز (8 دسمبر 2021–)[14] |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 23 مئی 1949[15][16] |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال [17] |
لازمی تعلیم (کم از کم عمر) | 5 سال ، 5 سال ، 5 سال ، 5 سال ، 6 سال ، 6 سال ، 6 سال ، 6 سال ، 5 سال ، 5 سال ، 6 سال ، 6 سال ، 6 سال ، 6 سال ، 5 سال ، 5 سال |
شرح بے روزگاری | 6.1 فیصد (فروری 2024)[18] |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | یورو [19][20] |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت ) 00 (روشنیروز بچتی وقت ) |
ٹریفک سمت | دائیں [21][22] |
ڈومین نیم | de. [23] |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | DE |
بین الاقوامی فون کوڈ | +49 |
درستی - ترمیم |
جرمنی اقوام متحدہ، نیٹو اور جی۔ایٹ کا رکن ہے۔ یہ یورپی یونین کا تاسیسی رکن اور یورپ کا سب سے زیادہ آبادی والا اور سب سے طاقتور اور دنیا کی تیسری بڑی معيشت رکھنے والا ملک ہے۔
جرمنی میں کل 16 ریاستیں ہیں۔ اس کا کل رقبہ 357,386 مربع کلومیٹر مطابق 137,988 مربع میل ہے۔ درجہ حرارت موسم کے مطابق بدلتا رہتا ہے۔ کل آبادی 83 ملین ہے اور روس کے بعد یورپ کا دوسرا کثیر آبادی والا ملک ہے۔ جرمنی یورپ کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے جو مکمل طور پر براعظم یورپ میں ہے۔ یہ یورپی اتحاد کا سب سے زیادہ آبادی والا رکن ہے۔ جرمنی ایک بہت زیادہ غیر مرکزی (decentralised) ملک ہے۔ اس کا دار الحکومت اور کثیر آبادی والا شہر برلن ہے۔ فرینکفرٹ اس کی اقتصادی راجدھانی ہے اور فرینکفرٹ ہوائی اڈا ملک کا مشغول ترین ہوائی اڈا ہے۔ جرمنی کا سب سے بڑا شہری علاقہ رور ہے اور اس کے مراکز ڈورٹمنڈ اور ایسین ہیں۔ ملک کے دیگر اہم شہر ہمبرگ، میونخ، کولون (علاقہ)، شٹٹگارٹ، ڈسلڈورف، لیپزگ، ڈریسڈن، ہینوور اور نوریمبرگ ہیں۔
متعدد جرمن قبائل کلاسیکی عہد میں جدید جرمنی کے شمالی حصہ میں آباد ہوئے تھے۔ 100 ق م میں ایک علاقہ جرمینیہ نام سے آباد ہوا تھا۔ ایک وقت جرمنی میں ہجرت کی ہوا چلی اور اکثر جنوب کی جانب آبسے۔ دسویں صدی کے آغاز میں جرمن لوگوں نے جرمنی کے علاقہ میں مقدس رومی سلطنت کا مرکز قائم کیا۔[25] 16ویں صدی میں شمالی جرمنی پروٹسٹنٹ اصلاحی کلیسیا کا مرکز بن گیا۔
1871ء میں جرمنی ایک قومی ملک بن گیا کیونکہ اکثر جرمن ریاستیں متحد ہوگئیں حالانکہ سویٹزرلینڈ اور آسٹریا نے اتحاد سے انکار کر دیا۔ نئی حکومت کا نام پروشیا رکھا گیا اور یہ جرمن سلطنت کا حصہ بنی۔ پہلی جنگ عظیم اور جرمن تحریک 1918ء-1919ء کے بعد جرمن سلطنت پارلیمانی نظام میں تبدیل ہو گئی۔ 1933ء میں نازیوں نے جرمنی پر قبضہ کیا اور نازی جرمنی کا آغاز ہوا جس کے نتیجے میں آسٹریا کی جرمنی میں شمولیت، دوسری جنگ عظیم اور مرگ انبوہ جیسے تاریخ ساز واقعات رونما ہوئے۔ مغربی جرمنی میں امریکی، برطانوی اور فرانسیسی زیر انتظام علاقے شامل تھے جنہیں متحد کر کے مغربی جرمنی کا علاقہ بنا جبکہ مشرقی جرمنی کو سوویت سے آزاد کرایا گیا۔
جرمنی یورپ کا ساتواں بڑا ملک ہے۔ شمال میں ڈنمارک، مشرق میں پولینڈ اور جمہوریہ چیک، جنوب مشرق میں آسٹریا اور جنوب مغرب میں سوئٹزرلینڈ کی سرحدیں ملتی ہیں۔ فرانس، لکسمبرگ اور بیلجیم مغرب میں واقع ہیں، شمال مغرب میں نیدرلینڈز کے ساتھ اور جرمنی کی سرحدیں بحیرہ شمالی اور شمال مشرق میں بحیرہ بالٹک سے بھی ملتی ہیں۔ جرمنی کا رقبہ 357,022 مربع کلومیٹر (137,847 مربع میل) پر محیط ہے، جو 348,672 مربع کلومیٹر (134,623 مربع میل) زمین اور 8,350 مربع کلومیٹر (3,224 مربع میل) پانی پر مشتمل ہے۔
بلندی کا سلسلہ جنوب میں الپس کے پہاڑوں (سب سے اونچا مقام: زگسپیزے Zugspitze ہے جو 2,963 میٹر یا 9,721 فٹ بلند ہے) سے شمال مغرب میں بحیرہ شمالی (Nordsee) اور شمال مشرق میں بحیرہ بالٹک (Ostsee) کے ساحلوں تک ہے۔ وسطی جرمنی کے جنگلاتی پہاڑی علاقے اور شمالی جرمنی کے نشیبی علاقے (سب سے نچلا نقطہ: نیوینڈورف-سچسن بانڈے میونسپلٹی میں، ولسٹرمارش ہے جو سطح سمندر سے 3.54 میٹر یا 11.6 فٹ نیچے ہے) سے رائن، ڈینیوب اور ایلبی جیسے بڑے دریا گزرتے ہیں۔ اہم قدرتی وسائل میں لوہا، کوئلہ، پوٹاش، لکڑی، لگنائٹ، یورینیم، تانبہ، قدرتی گیس، نمک اور نکل شامل ہیں۔
1871ء میں نئے جرمنی کا جنم ہوا اور اس وقت ایک تہائی آبادی پروٹسٹنٹ مسیحیت پر عمل کرتی تھی جبکہ ایک تہائی آبادی کاتھولک کلیسا کو مانتی تھی۔ یہود اقلیت میں تھے۔ گرچہ جرمنی میں دیگر عقائد کے ماننے والے لوگ بھی ہیں مگر ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہوئی کہ انھیں شمار کیا جا سکے۔ مرگ انبوہ کے دوران میں جرمنی سے تقریباً تمام تر یہودی ختم ہو چکے تھے۔ 1945ء کے بعد جرمنی میں مذہبی بدلاؤ شروع ہوا اور تفریق قدرے ختم ہوئی۔ مغربی جرمنی میں ہجرت کی وجہ سے مذہبی تنوع زیادہ دیکھنے کو ملا جبکہ مشرقی جرمنی میں ملکی سیاست کا قبضہ رہا۔ 1990ء کے بعد مشرقی جرمنی میں بھی مذہبی تنوع شروع ہوا اور ملک میں انجیلی مسیحیت اور مسلمان آ کر بسنے لگے۔[26]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.