وسطی یورپ میں وفاقی جمہوریہ From Wikipedia, the free encyclopedia
سویٹزر لینڈ (آلمانی زبان: دی شوایدز، فرانسیسی میں لا سویسے اور اطالوی میں لا سویزے را )، سرکاری طور پر سوئس کنفیڈریشن، ایک لینڈ لاک (جس کو سمندر نہ لگتا ھو) ملک ہے جو مغربی، وسطی اور جنوبی یورپ کے سنگم پر واقع ہے۔[1] اس کی سرحد جنوب میں اٹلی، مغرب میں فرانس، شمال میں جرمنی اور مشرق میں آسٹریا اور لیختنسٹین سے ملتی ہے۔ سویٹزر لینڈ ایک یورپی ملک ہے جو جغرافیائی اعتبار سے ایک طرف کوہِ الپس کی خوبصورت وادیوں اور دوسری طرف ایورہ کی اونچی نیچی پہاڑیوں میں واقع ہے۔
سوئس کنفیڈریشن | |
---|---|
شعار: | |
ترانہ: | |
دار الحکومت | کوئی بھی نہیں (ازروئے قانون) برن (درحقیقت) 46°57′N 7°27′E |
سرکاری زبانیں | جرمن زبان فرانسیسی زبان اطالوی زبان رومانش زبان |
آبادی کا نام | انگریزی: Swiss, (جرمنی: Schweizer(in)), (فرانسیسی: Suisse(sse)), (اطالوی: svizzero/svizzera, or elvetico/elvetica), (رومانشیہ: Svizzer/Svizra) |
حکومت | ایک وفاقی بلا واسطہ جمہوری، تشریح کردہ پارلیمانی نظام کے تحت کثیر الجماعتی جمہوری پارلیمانی نظام |
• وفاقی کونسل |
|
• وفاقی چانسلر | والٹر تھرنہیر |
مقننہ | Federal Assembly |
Council of States | |
National Council | |
History | |
• Foundation date | 1 اگست 1291 |
24 اکتوبر 1648 | |
• Restoration | 7 اگست 1815 |
• Federal state | 12 September 1848 |
رقبہ | |
• کل | 41,285 کلومیٹر2 (15,940 مربع میل) (132nd) |
• پانی (%) | 4.2 |
آبادی | |
• 2016 تخمینہ | 8,401,120 (99th) |
• 2015 مردم شماری | 8,327,126 |
• کثافت | 202/کلو میٹر2 (523.2/مربع میل) (63rd) |
جی ڈی پی (پی پی پی) | 2017 تخمینہ |
• کل | $517 billion (39th) |
• فی کس | $61,360 (9th) |
جی ڈی پی (برائے نام) | 2017 تخمینہ |
• کل | $681 billion (19th) |
• فی کس | $80,837 (2nd) |
جینی (2015) | 29.5 low · 19th |
ایچ ڈی آئی (2015) | 0.939 ویری ہائی · 2nd |
کرنسی | سویس فرانک (CHF) |
منطقۂ وقت | یو ٹی سی+1 (وقت) |
یو ٹی سی+2 (مرکزی یورپی گرما وقت) | |
تاریخ فارمیٹ | dd.mm.yyyy (قبل مسیح) |
ڈرائیونگ سائیڈ | right |
کالنگ کوڈ | +41 |
آیزو 3166 کوڈ | CH |
انٹرنیٹ ایل ٹی ڈی | Ch. |
ویب سائٹ www |
اس آلاتی ترجمہ استعمال کیا گیا ہے۔ میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، |
اس کا کل زمینی رقبہ 41,285 مربع کلومیٹر (15,940 مربع میل) ہے اور آبادی سنہ 2023ء کی مردم شماری کے مطابق 8,902,308 افراد پر مشتمل ہے۔[2] زیادہ تر علاقہ سلسلہ کوہ الپس کے خوش منظر پہاڑوں میں گھرا ہے۔ آبادی کا بیشتر حصہ سطح مرتفع پر قائم بڑے شہروں میں سکونت پزیر ہے۔[3] بین الاقوامی شہرت کے حامل دو شہروں یعنی زیورخ اور جنیوا کو ملک کے اقتصادی مراکز کی حیثیت حاصل ہے۔ ملک کا قومی دن ہر سال یکم اگست کو منایا جاتا ہے، سوئس کنفیڈریشن کا قیام یکم اگست، 1291ء کو عمل میں آیا تھا۔ سوئٹزرلینڈ فی کس آمدنی کے لحاظ سے دنیا کے خوش حال ممالک میں شمار کیا جاتاہے۔ سوئٹزرلینڈ ایک کثیر نسلی اور کثیر لسانی ملک ہے۔ جرمن، فرانسیسی، اطالوی اور رومانی بڑی نسلیں ہیں جن کی متعلقہ زبانیں سرکاری زبانوں کا درجہ رکھتی ہیں۔ قانونی طور پر کوئی دار الحکومت نہیں ہے مگر عملی طور برن دار الحکومت کے طور پر کام کرتا ہے۔ کرنسی کا نام سوئس فرانک ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی ابتدا پرانی سوئس کنفیڈریسی سے ہوئی ہے جو آسٹریا اور برگنڈی کے خلاف فوجی کامیابیوں کے بعد قرون وسطیٰ کے آخر میں قائم ہوئی تھی۔ سنہ 1291ء کے وفاقی چارٹر کو ملک کی بانی دستاویز سمجھا جاتا ہے۔ مقدس رومی سلطنت سے سوئس آزادی کو سنہ 1648ء میں ویسٹ فیلیا کے امن میں باضابطہ طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ سوئٹزرلینڈ نے سولہویں صدی سے مسلح غیر جانبداری کی پالیسی کو برقرار رکھا ہے اور سنہ 1815ء کے بعد سے کوئی بین الاقوامی جنگ نہیں لڑی ہے۔ اس نے اقوام متحدہ میں سنہ 2002ء میں جا کر شمولیت اختیار کی، لیکن اس کی خارجہ پالیسی امن کے قیام کے لیے فعال کوششوں پر مرکوز رہی ہے۔[4]
سوئٹزرلینڈ بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس (ہلال احمر) کی جائے پیدائش ہے اور بڑے بین الاقوامی اداروں، بشمول، اقوام متحدہ، عالمی تجارتی تنظیم WTO، عالمی ادارہ صحت WHO، عالمی ادارہ محنت ILO اور فٹ بال کی عالمی تنظیم، فیفا FIFA کے ہیڈکوارٹر یا دفاتر کی میزبانی کرتا ہے۔ یہ یورپین فری ٹریڈ ایسوسی ایشن (EFTA) کا بانی رکن ہے، لیکن یورپی یونین (EU)، یورپی اقتصادی علاقہ یا یوروزون کا حصہ نہیں ہے۔ تاہم، یہ یورپی سنگل مارکیٹ اور شینگن علاقے کا حصہ ہے۔ سوئٹزرلینڈ ایک وفاقی جمہوریہ ہے جو چھبیس صوبوں (کینٹون) پر مشتمل ہے، جب کہ وفاقی دفاتر برن میں قائم ہیں۔[5]
سوئٹزرلینڈ دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہے، جس میں سب سے زیادہ عمومی دولت فی بالغ اور فی کس آٹھویں سب سے زیادہ مجموعی گھریلو پیداوار (GDP) ہے۔[6] سوئٹزرلینڈ سنہ 2021ء سے ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پہلے نمبر پر ہے اور معاشی مسابقت اور جمہوری طرز حکمرانی سمیت متعدد بین الاقوامی اشاریوں پر بھی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ زیورخ، جنیوا اور باسل جیسے شہر معیارِ زندگی کے لحاظ سے سب سے اونچے درجے پر ہیں، حالانکہ طرز رہائش سب سے زیادہ مہنگا ہے۔[7]
اس کے چار اہم لسانی اور ثقافتی علاقے ہیں؛ جرمن، فرانسیسی، اطالوی اور رومانی۔ اگرچہ زیادہ تر باشندے جرمن زبان بولتے ہیں اور قومی شناخت بھی کافی حد تک مربوط ہے، جس کی جڑیں ایک مشترکہ تاریخی پس منظر اور مشترکہ اقدار جیسے کہ وفاقیت اور براہ راست جمہوریت اور الپائن شناخت میں ہیں۔[8] سوئس شناخت زبان، نسل اور مذہب سے بالاتر ہے، جس کے نتیجے میں سوئٹزرلینڈ کو ایک قومی ریاست کی بجائے "مرضی کی قوم" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔[9] اس کے لسانی تنوع کی وجہ سے، سوئٹزرلینڈ کو متعدد مقامی ناموں سے جانا جاتا ہے: جیسے جرمن: شویز (Schweiz)، فرانسیسی: سوئیسے (Suisse)، اطالوی: سویزیرا (Svizzera) اور رومانی: زویتسیرا ˈ(ʒviːtsra)۔ سکوں اور ڈاک ٹکٹوں پر، بولی جانے والی زبانوں کی بجائے لاطینی نام، کنفیڈریشیو ہیلویتیکا (Confoederatio Helvetica) یا مختصر طور پر "ہیلویشیا" (Helvetia) لکھاجاتا ہے۔
انگریزی نام سوئٹزرلینڈ Switzerland لفظ سوئزر Switzer کا ایک مرکب مکانی ہے۔ لفظ سوئزر، سوئس شخص کے لیے ایک متروک اصطلاح ہے جو سولہویں سے انیسویں صدی کے دوران استعمال میں تھی اور اس کے ساتھ لفظ لینڈ land بطور اس کی سکونت کو ظاہر کرتا ہے۔[10] انگریزی صفت سوئس فرانسیسی Suisse سے مشتق ہے، جو سولہویں صدی سے استعمال میں ہے۔ سوئٹزر کا نام جرمن شوائیزر سے ہے، اصل میں شویز Schwyz اور اس سے منسلک علاقہ کا باشندہ ہے، والڈسٹیٹ کینٹون میں سے ایک جسے پرانی سوئس کنفیڈریسی کا مرکز بنایا گیا تھا۔ سوئس لوگوں نے سنہ 1499ء کی سوابین جنگ کے بعد اپنے لیے یہ نام اپنانا شروع کیا، جو چودھویں صدی سے استعمال ہونے والی اصطلاح "کنفیڈریٹس" (حلف کے ساتھی) کے ساتھ ساتھ استعمال کی جاتی ہے۔ سوئٹزرلینڈ، کے لیے ڈیٹا کوڈ CH، لاطینی نام، کنفیڈریشیو ہیلویتیکا (Confoederatio Helvetica) سے ماخوذ ہے۔
مجموعی ملکی پیداوار کے لحاظ سے سوئٹزرلینڈ دنیا کے امیر ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ زیورخ اور جنیوا جیسے بین الاقوامی شہرت کے حامل شہروں کو ملکی معیشت میں نہایت اہم مقام حاصل ہے۔ سوئٹزرلینڈ 20ویں صدی عیسوی کا سب سے بڑا برآمد کنندہ اور 18ویں صدی عیسوی کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک رہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں جرمن، فرانسیسی اور اطالوی زبانیں رائج ہیں تاہم رومانین بولنے والے بھی کم نہیں۔ اِن مختلف لسانی اور ثقافتی اکائیوں کے باوجود سوئس قوم کے اتحاد کی بڑی وجہ ایک مشترک عظیم الشان تاریخی پس منظر ہے۔
سویٹز رلینڈ کی مشرقی سرحد کے نزدیک آلپس کے پہاڑوں میں Davos نامی ایک چھوٹا سا شہر ہے جس کی آبادی 2017ء تک گیارہ ہزار افراد سے کم تھی۔ یہ شہر سطح سمندر سے لگ بھگ پانچ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہے اور ایک مشہور ski resort ہے۔
ہر سال World Economic Forum کی سالانہ محفل اس چھوٹے سے شہر میں منعقد ہوتی ہے جس میں دنیا بھر کے امیر ترین افراد شرکت کرتے ہیں۔ اس مجلس میں اگلے سال کے لیے دنیا کی قسمت کے فیصلے کیے جاتے ہیں۔[11][12] جنوری 2019ء میں منعقد ہونے والی اس محفل میں دنیا بھر سے 1500 سے زیادہ مہمان اپنے ذاتی جیٹ طیارے میں تشریف لائے۔[13]
تفصیل کے لیے دیکھیں سویٹزر لینڈ میں میناروں پر پابندی
شہر برن کے قریب ایک مسجد جس کے مینار جو 6 میٹر بلند ہونا تھے، تعمیر کرنے کی اجازت یہ کہہ کر نہیں دی گئی کہ مینار سیاسی اسلام کی علامت ہوں گے اور اس لیے سیکولر معاشرے میں اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اب ایک جماعت نے تحریک شروع کی ہے کہ مساجد کے میناروں پر مستقل پابندی لگا دی جائے۔[14]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.