باب:جغرافیہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
یہ باب یا اس کا کوئی جز توسیع یا بہتری کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ آپ بھی اضافہ یا ترامیم کر کے اس کی تعمیر میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں۔ اگر یہ صفحہ پچھلے کئی دنوں سے ترمیم نہیں کیا گیا تو برائے مہربانی یہ سانچہ نکال دیں۔ اس صفحہ میں آخری ترمیم 15 مہینہ قبل Nooruddin2020 (تبادلۂ خیال| شراکتیں) نے کی۔ (تازہ کریں) |
- موضوعات
- ثقافت
- جغرافیہ
- صحت
- تاریخ
- ریاضی
- قدرت
- شخصیات
- فلسفہ
- مذہب
- معاشرہ
- ٹیکنالوجی
باب جغرافیہجغرافیہ (geography) یونانی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں زمین کا بیان۔
اس مہینےباب:جغرافیہ/Selected anniversaries/مئی More anniversaries...
کیا آپ جانتے ہیں؟باب:جغرافیہ/DYK/8 آپ کرسکتے ہیں:باب:جغرافیہ/Things you can do منتخب مضمونزمین نظام شمسی کا وہ واحد سیارہ ہے جہاں پر زندگی موجود ہے۔ پانی زمین کی 3/2 سطح کو ڈھکے ہوئے ہے۔ زمین کی بیرونی سطح پہاڑوں، ریت اور مٹی کی بنی ہوئی ہے۔ پہاڑ زمین کی سطح کا توازن برقرار رکھنے کے لئے بہت ضروری ہیں۔ اگر زمین کو خلا سے دیکھا جائے تو ہمیں سفید رنگ کے بڑے بڑے نشان نظر آئیں گے۔ یہ پانی سے بھرے بادل ہیں جو زمین کی فضا میں ہر وقت موجود رہتے ہیں۔ پچھلے چند سالوں سے ان بادلوں کی تعداد میں کمی آئی ہے جس کا اثر زمین کی فضا کو پڑتا ہے۔ ہماری زمین کا صرف ایک چاند ہے۔ زمین کا شمالی نصف کرہ زیادہ آباد ہے جبکہ جنوبی نصف کرہ میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ہیں۔ قطب شمالی اور قطب جنوبی پر چھ ماہ کا دن اور چھ ماہ کی رات رہتی ہے۔ عام دن اور رات کا دورانیہ چوبیس گھنٹے کا ہوتا ہے۔ زمین کی انسانی آبادی چھ ارب سے تجاوز کر چکی ہے۔ اور انسان اس پر ہمہ وقت جنگوں میں مصروف رہتے ہیں۔ مزید۔۔۔
منتخب سوانح حیاتفلسفی، ریاضی دان، ماہر علم فلکیات، ماہر فن طب اور مقنن۔قرطبہ میں پیداہوئے۔ ابن طفیل اور ابن اظہر جیسے مشہور عالموں سے دینیات، فلسفہ، قانون، علم الحساب اور علم فلکیات کی تعلیم حاصل کی ۔ خلیفہ یعقوب یوسف ک عہد میں اشبیلیہ اور قرطبہ کے قاضی رہے۔ ہسپانوی خلیفہ المنصور نے کفر کا فتویٰ عائد کرکے ان کی تمام کتب جلادیں اور انہیں نظر بند کردیا۔ چند ماہ کی نظر بندی کے بعد مراکش چلا گئے۔ اور وہیں وفات پائی۔ ارسطو کے فلسفے پر نہایت سیر حاصل شرحیں لکھیں جن کے لاطینی اور عربی کے علاوہ یورپ کے مختلف زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ ابن رشد کا بنیادی نظریہ یہ تھا کہ انسان کا ذہن محض ایک طرح کی صلاحیت یا طبع ہے جو خارجی کائنات سے ذہانت حاصل کرکے اُسے عملی شکل دیتا ہے۔ انسان از خود یا پیدائشی طور پر ذہین نہیں ہوتا۔ تمام انسانوں میں ذہانت مشترک ہے اور شخصی دوام کا نظریہ بے بنیاد ہے۔ نیز مذہب اور فلسفیانہ حقیقت میں تضاد ممکن ہے۔ یوں تو ابن رشد نے قانون ، منطق ، قواعد زبان عربی۔ علم فلکیات اور طب پر متعدد کتب لکھی ہیں۔ مگر ان کی وہ تصانیف زیادہ مقبول ہوئی ہیں۔جو ارسطو کی مابعدالطبیعات کی وضاحت اور تشریح کے سلسلے میں ہیں۔ مزید۔۔۔ زمرہ جاتWikiProjectsباب:جغرافیہ/WikiProjects منتخب تصویرباب:جغرافیہ/Featured picture/14 منتخب تصویرمنتخب اقتباسباب:جغرافیہ/Selected quote/11 Articles
ذیلی ابوابمتعلقہ ابوابباب:جغرافیہ/Related portals منسلکہ ویکیمیڈیاباب:جغرافیہ/Wikimedia |