لکھنؤ
بھارت کی ریاست اتر پردیش کا دار الحکومت / From Wikipedia, the free encyclopedia
لکھنؤ (ہندی: लखनऊ ) بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش کا دار الحکومت، اور اردو کا قدیم گہوارہ ہے نیز اسے مشرقی تہذیب و تمدن کی آماجگاہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس شہر میں ضلع لکھنؤ اور لکھنؤ منڈل کا انتظامی صدر دفتر موجود ہے۔ لکھنؤ شہر اپنی نزاکت، تہذیب و تمدن، کثیر الثقافتی خوبیوں، دسہری آم کے باغوں اور چکن کی کڑھائی کے کام کے لیے معروف ہے۔ سنہ 2006ء میں، اس کی آبادی 2،541،101 اور شرح خواندگی 68.63 فیصد تھی۔ حکومت ہند کی 2001ء کی مردم شماری، سماجی اقتصادی اشاریہ اور بنیادی سہولت اشاریہ کے مطابق ضلع لکھنؤ اقلیتوں کی گنجان آبادی والا ضلع ہے۔ کانپور کے بعد یہ شہر اتر پردیش کا سب سے بڑا شہری علاقہ ہے۔ شہر کے درمیان میں دریائے گومتی بہتا ہے جو لکھنؤ کی ثقافت کا بھی ایک حصہ ہے۔
دار الحکومت اتر پردیش میٹروپولس | |
لکھنؤ Lucknow | |
عرفیت: نوابوں کا شہر، ہندوستان کا سنہری شہر، مشرق کا قسطنطنیہ، شیراز ہند | |
انٹرایکٹو نقشہ کا خاکہ لکھنؤ | |
اتر پردیش میں مقام## بھارت میں مقام## ایشیا میں مقام## زمین میں مقام | |
متناسقات: 26°51′N 80°57′E | |
ملک | بھارت |
ریاست | اتر پردیش |
انتظامی ڈویژن | لکھنؤ ڈویژن |
ضلع | ضلع لکھنؤ |
وجہ تسمیہ | لکشمن |
حکومت | |
• قسم | میونسپل کارپوریشن |
• مجلس | لکھنؤ میونسپل کارپوریشن |
• لکھنؤ کے میئروں کی فہرست | خالی |
• میونسپل کمشنر | اندرجیت سنگھ آئی اے ایس |
رقبہ[1] | |
• کل | 631 کلومیٹر2 (244 میل مربع) |
رقبہ درجہ | بھارت میں پانچواں |
بلندی | 123 میل (404 فٹ) |
آبادی (2011)[1][2] | |
• کل | 3,500,000 |
• درجہ | گیارہواں |
• کثافت | 5,500/کلومیٹر2 (14,000/میل مربع) |
نام آبادی | لکھنوی |
زبان | |
• دفتری | ہندی زبان[3] |
• اضافی دفتری | اردو[3] |
• علاقائی | اودھی زبان[4] |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 2260xx /2270xx |
ٹیلی فون کوڈ | +91-522 |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | UP-32 |
خام ملکی پیداوار | $3.83 بلین[5] |
خام ملکی پیداوار | $1,363 یا ₹0.96 لاکھ[5] |
خام ملکی پیداوار (ضلع لکھنؤ) | ₹61,193.63 کروڑ (امریکی $8.6 بلین) (2020–21)[6] |
انسانی جنسی تناسب | 915 مؤنث/1000 مذکر |
خواندگی کی موثر شرح (2011) | 85.5% |
انسانی ترقیاتی اشاریہ | 0.705[7] (اعلی) |
ویب سائٹ | دفتری ویب سائٹ |
لکھنؤ اس خطے میں واقع ہے جسے ماضی میں اودھ کہا جاتا تھا۔ لکھنؤ ہمیشہ سے ایک کثیر الثقافتی شہر رہا ہے۔ یہاں کے حکمرانوں اور نوابوں نے انسانی آداب، خوبصورت باغات، شاعری، موسیقی اور دیگر فنون لطیفہ کی خوب پزیرائی کی۔ لکھنؤ نوابوں کا شہر بھی کہلاتا ہے نیز اسے مشرق کا سنہری شہر اور شیراز ہند بھی کہتے ہیں۔ آج کا لکھنؤ ایک ترقی پزیر شہر ہے جس میں اقتصادی ترقی دکھائی دیتی ہے اور یہ بھارت کے تیزی سے بڑھ رہے بالائی غیر میٹرو پندرہ شہروں میں سے ایک ہے۔[8] لکھنؤ ہندی اور اردو ادب کے مراکز میں سے ایک ہے۔ یہاں زیادہ تر لوگ اردو بولتے ہیں۔ یہاں کا لکھنوی انداز گفتگو مشہور زمانہ ہے۔ اس کے علاوہ یہاں ہندی اور انگریزی زبانیں بھی بولی جاتی ہیں۔