![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/f/f3/SharmilaTagore.jpg/640px-SharmilaTagore.jpg&w=640&q=50)
شرمیلا ٹیگور
From Wikipedia, the free encyclopedia
شرمیلا ٹیگور یا بیگم عائشہ سلطانہ خان (انگریزی: Sharmila Tagore) ایک بھارتی فلمی اداکارہ ہیں۔ 2013 میں حکومت ہند نے انھیں پدما شری ایوارڈ سے نوازا [2]۔انھوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا اسلامی نام بیگم عائشہ سلطانہ رکھ لیا۔[3]
شرمیلا ٹیگور | |
---|---|
(بنگالی میں: শর্মিলা ঠাকুর) ![]() | |
شرمیلا ٹیگور 2011ء میں | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | (1944-12-08) 8 دسمبر 1944 (عمر 79 برس) حیدرآباد، دکن, مملکت آصفیہ, برطانوی راج (اب تلنگانہ, بھارت) |
شہریت | ![]() ![]() ![]() |
شریک حیات | منصور علی خان پٹودی (1969ءتا بیوگی2011ء) |
اولاد | سیف علی خان صبا علی خان سوہا علی خان |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماڈل, اداکار |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی ، بنگلہ [1] ![]() |
نوکریاں | یونیسف ![]() |
اعزازات | |
![]() قومی فلم اعزاز برائے معاون اداکارہ (برائے:Abar Aranye ) (2004) قومی فلم اعزاز برائے بہترین اداکارہ (برائے:Mausam ) (1976) ایفا حاصل زیست اعزاز ![]() | |
![]() |
IMDB پر صفحہ ![]() |
درستی - ترمیم ![]() |
8 دسمبر 1944 میں شرمیلا ٹیگور خاندان میں پیدا ہوئیں جو بنگالی نشاۃ الثانیہ میں ایک اہم خاندان گردانا جاتا ہے۔ شرمیلا نے 14 سال کی عمر میں اداکاری کا آغاز کیا ، پہلا بنگالی ڈراما دا ورلڈ آف آپو (1959)تھا جس ستجیت رے نے پیش کیا۔ ستجیت رے کے ساتھ دیوی، نائیک، سیما بدھا فلمیں کیں اور بنگالی سینما میں ایک معتبر نام بن گئیں۔
1964 میں کشمیر کی کلی سے ہندی سینما میں قدم رکھااور مختصر وقت میں صف اول کی ہیروئن بن گئیں۔ ان کی مقبول فلموں میں وقت، انوپما، ایوننگ ان پیرس، آمنے سامنے، ستیاکام، ارادھنا، سفر، امر پریم، داغ، اوشکار، معصوم، چپکے چپکے، نمکین شامل ہیں۔
اداکاری کے علاوہ وہ اکتوبر 2004 سے مارچ 2011 تک فلم سرٹیفیکٹ کے مرکزی بورڈ کی چیئرپرسن بھی رہیں۔ دسمبر 2005 میں وہ یونیسف کی خیرسگالی سفیربن گئیں۔ ان کی شادی کرکٹ کھلاڑی منصور علی پٹوڈی سے ہوئی جس سے ان کے تین بچے ہیں: سیف علی خان، سوہا اور صبا ۔