وارانسی
بھارت کا تاریخی شہر (بنارس) / From Wikipedia, the free encyclopedia
وارانسی (ہندی: वाराणसी ؛ ہندوستانی تلفظ: [ʋa:ˈra:ɳəsi] ( سنیے)) جسے بنارس ([bəˈna:rəs] ( سنیے)) بھی کہا جاتا ہے [3] بھارت کی ریاست اتر پردیش کا ایک تاریخی شہر ہے۔ اس کا ایک اور معروف نام کاشی ([ˈka:ʃi] ( سنیے)) بھی ہے۔ یہ شہر دریائے گنگا کے بائیں کنارے پر آباد ہے۔ اس کا اصل نام وارانسی ہے جو بگڑ کر بنارس ہو گیا۔ وارانسی کو ہندوؤں کے نزدیک بہت متبرک شہر سمجھا جاتا ہے۔ یہاں ایک سو سے زائد مندر ہیں۔ ہر سال تقریباً دس لاکھ یاتری یہاں اشنان کے لیے آتے ہیں۔ نیز شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی تعمیر کردہ مسجد اسلامی دور کی بہترین یادگار ہے۔ بنارس ہندو یونیورسٹی جو 1916ء میں قائم کی گئی تھی بہت بڑی درس گاہ ہے۔ اس میں سنسکرت کی تعلیم کا خاص انتظام ہے۔ ہندو مت کے علاوہ بدھ مت اور جین مت میں بھی اسے مقدس سمجھا جاتا ہے۔
بنارس | |
---|---|
میٹروپولیٹن شہر | |
عرفیت: بهارت کا روحانی پایۂ تخت | |
ملک | بھارت |
ریاست | اتر پردیش |
ضلع | وارانسی |
حکومت | |
• میئر | رام گوپال موہلے (بھاجپا) |
• رکنِ پارلیمان | نریندر مودی (بھاجپا) |
رقبہ | |
• میٹروپولیٹن شہر | 3,131 کلومیٹر2 (1,209 میل مربع) |
بلندی | 80.71 میل (264.80 فٹ) |
آبادی (2011) | |
• میٹروپولیٹن شہر | 1٬201٬815 |
• درجہ | 30th |
• میٹرو[1] | 1٬435٬113 |
زبانیں | |
• متکلم | اردو، ہندی |
منطقۂ وقت | بهارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 221 001 to** (** علاقائی کوڈ) |
رمزِ بعید تکلم | 0542 |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | UP 65 |
جنسی تناسب | 0.926 (2011) ♂/♀ |
خواندگی | 80.12 (2011)%[2] |
ویب سائٹ | www |
وارانسی کی ثقافت اور دریائے گنگا کا آپس میں انتہائی اہم مذہبی رشتہ ہے۔ یہ شہر صدیوں سے ہندوستان بالخصوص شمالی ہندوستان کا ثقافتی اور مذہبی مرکز رہا۔ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کا بنارس گھرانا وارانسی سے ہی تعلق رکھتا ہے۔ بھارت کے کئی فلسفی، شاعر، مصنف، وارانسی کے ہیں، جن میں کبیر، رویداس، مالک رامانند، شوانند گوسوامی، منشی پریم چند، جيشكر پرساد، آچاریہ رام چندر شکلا، پنڈت روی شنکر، پنڈت ہری پرساد چورسیا اور استاد بسم اللہ خان کچھ اہم نام ہیں۔ یہاں کے لوگ بھوجپوری بولتے ہیں جو ہندی کا ہی ایک لہجہ ہے۔ وارانسی کو اکثر مندروں کا شہر، ہندوستان کا مذہبی دار الحکومت، بھگوان شیو کی نگری، ديپوں کا شہر، علم نگری وغیرہ جیسے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ مشہور امریکی مصنف مارک ٹوین لکھتا ہے "بنارس تاریخ سے بھی قدیم، روایات سے بھی پرانا ہے"۔