امیر حبیب اللہ خان
From Wikipedia, the free encyclopedia
والئی افغانستان امیر عبدالرحمن کے بڑے بیٹے تھے۔ سمرقند میں پیدا ہوئے۔ ان کے عہد میں انگریزوں نے افغانستان کی خارجی اور داخلی امور میں کامل آزادی تسلیم کر لی۔ 1905ء میں ہندوستان کا سفر کیا۔ اور اسلامیہ کالج لاہور کا سنگ بنیاد رکھا، کالج کا حبیبیہ ہال ان کے نام سے منسوب ہے۔ ان کے زمانے میں افغانستان میں ڈاکٹری علاج شروع ہوا۔ مغربی طرز کے مدرسے کھولے گئے اور پن بجلی گھر قائم ہوا۔ جلال آباد کے قریب شکار گاہ میں قتل ہوئے۔ 1901 سے لے کر 1919 تک افغانستان پر حکومت کی۔
اجمالی معلومات امیر حبیب اللہ خان, معلومات شخصیت ...
| ||||
---|---|---|---|---|
![]() | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 3 جون 1872ء ![]() تاشقند ، سمرقند ![]() | |||
وفات | 20 فروری 1919ء (47 سال)[1][2][3] ![]() افغانستان ![]() | |||
مدفن | کابل ![]() | |||
طرز وفات | قتل ![]() | |||
شہریت | ![]() ![]() | |||
اولاد | عنایت اللہ خان ، امان اللہ خان ![]() | |||
والد | امیر عبدالرحمن خان ![]() | |||
بہن/بھائی | ||||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | سیاست دان ![]() | |||
اعزازات | ||||
درستی - ترمیم ![]() |
بند کریں
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/2/23/Habib_Ullah_1907.jpg/640px-Habib_Ullah_1907.jpg)