![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/e/e6/%25D8%25A7%25D8%25A8%25D9%2586_%25D9%2583%25D8%25AB%25D9%258A%25D8%25B1.png/640px-%25D8%25A7%25D8%25A8%25D9%2586_%25D9%2583%25D8%25AB%25D9%258A%25D8%25B1.png&w=640&q=50)
ابن کثیر
From Wikipedia, the free encyclopedia
ابن کثیر عالم اسلام کے معروف محدث، مفسر، فقیہ اور مورخ گذرے ہیں۔ آپ کا مکمل نام اسماعیل بن عمر بن کثیر، لقب عماد الدین اور عرفیت ابن کثیر ہے۔ آپ ایک معزز اور علمی خاندان کے چشم و چراغ تھے۔ ان کے والد شیخ ابو حفص شہاب الدین عمر اپنی بستی کے خطیب تھے اور بڑے بھائی شیخ عبد الوہاب ایک ممتاز عالم اور فقیہہ تھے۔
امام ![]() | |
---|---|
اَبو الفداء اِسماعيل بن عمر بن کثیر | |
(عربی میں: إسماعيل بن عُمر بن كثير بن ضَوْ بن درع القرشي الحَصْلي البُصروي الدمشقي الشافعي) ![]() | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1301ء [1][2] ![]() |
وفات | 18 فروری 1373ء دمشق ![]() |
عملی زندگی | |
استاذ | ابن تیمیہ ، ذہبی ، ابن قیم ، یوسف بن عبد الرحمن المزی ، الدمیاطی ![]() |
پیشہ | محدث ، فقیہ ، مفسر قرآن ، مورخ ![]() |
مادری زبان | عربی ![]() |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [3] ![]() |
شعبۂ عمل | تاریخ ، علم حدیث ، تفسیر قرآن ، فقہ ![]() |
کارہائے نمایاں | تفسیر ابن کثیر ، البدایہ والنہایہ ، سیرت ابن کثیر ![]() |
درستی - ترمیم ![]() |
حافظ ابن کثیر کی ولادت 701ھ میں مجدل میں ہوئی جو بصریٰ کے اطراف میں ایک قریہ ہے۔ کم سنی میں ہی والد کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ بڑے بھائی نے اپنی آغوش تربیت میں لیا۔ انھیں کے ساتھ دمشق چلے گئے۔ یہیں ان کی نشو و نما ہوئی۔ ابتدا میں فقہ کی تعلیم اپنے بڑے بھائی سے پائی اور بعد کو شیخ برہان الدین اور شیخ کمال الدین سے اس فن کی تکمیل کی۔ اس کے علاوہ آپ نے ابن تیمیہ وغیرہ سے بھی استفادہ کیا۔ تمام عمر آپ کی درس و افتاء، تصنیف و تالیف میں بسر ہوئی۔ حافظ ذہبی کی وفات کے بعد مدرسہ ام صالح اور مدرسہ تنکریہ میں آپ شیخ الحدیث کے عہدہ پر فائز رہے۔ اخیر عمر میں بینائی جاتی رہی۔ 26 شعبان بروز جمعرات 774ھ میں وفات پائی۔