![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/f/fb/%25D8%25AA%25D8%25AE%25D8%25B7%25D9%258A%25D8%25B7_%25D9%2583%25D9%2584%25D9%2585%25D8%25A9_%25D8%25A7%25D8%25A8%25D9%2586_%25D8%25AA%25D9%258A%25D9%2585%25D9%258A%25D8%25A9.png/640px-%25D8%25AA%25D8%25AE%25D8%25B7%25D9%258A%25D8%25B7_%25D9%2583%25D9%2584%25D9%2585%25D8%25A9_%25D8%25A7%25D8%25A8%25D9%2586_%25D8%25AA%25D9%258A%25D9%2585%25D9%258A%25D8%25A9.png&w=640&q=50)
ابن تیمیہ
فقیہ، محدث، مفسر اور عالم مسلم مجتہد / From Wikipedia, the free encyclopedia
تقی الدین احمد بن عبد الحلیم بن عبد السلام النمیری الحرانی (ولادت: 22 جنوری 1263ء، 621ھ - وفات: 26 ستمبر 1328ء، 20 ذو القعدہ 728ھ) جو ابن تیمیہ کے نام سے زیادہ مشہور ہیں، ایک مشہور عالم دین، فقیہ، محدث، الٰہیات دان، منصف، فلسفی، ماہر معاشیات اور جامع العلوم تھے۔[9][10][11][12][13][14][15][16] آپ کا اصل نام احمد، کنیت ابو العباس اور ابن تیمیہ کے نام سے مشہور ہیں۔ 621ھ میں پیدا ہوئے۔ حنبلی مذہب کے فروغ اور اس کو پروان چڑھانے میں شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ کی خدمات جلیلہ قدر ہیں۔ اُن کو مذہبِ حنبلی کا شارح سمجھا جاتا ہے۔ لیکن بعض مسائل میں ابن تیمیہ نے امام احمد بن حنبل سے بھی اختلاف کیا۔[17] قلعہ دمشق ملک شام میں بحالت قید و بند 20 ذو القعدہ 728ھ میں وصال ہوا۔
شیخ الاسلام ![]() | |
---|---|
ابن تیمیہ | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1263ء [1] ![]() حران، سلاجقہ روم ![]() |
وفات | 20 ذوالقعدہ 728ھ، بمطابق 26 ستمبر، 1328ء (عمر 64–65)[2][3] دمشق، شام |
رہائش | حران (1263–1268) دمشق (1268–1328) قلعہ صلاح الدین ایوبی (1306–1308) ![]() |
شہریت | ![]() ![]() |
نسل | کردی یا عربی |
فرقہ | اہل سنت[4] |
فقہی مسلک | حنبلی[4][5] |
والد | شہاب الدین بن تیمیہ ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مدرسہ در الحدیث الشکریہ |
تلمیذ خاص | ابن قیم ، ذہبی ، ابن کثیر ، صلاح الدین صفدی ، شہاب العمری ![]() |
پیشہ | فقیہ ، شاعر ![]() |
مادری زبان | عربی ![]() |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [6][7] ![]() |
شعبۂ عمل | فقہ ، تفسیر قرآن ، علم حدیث ، سیاست ، شریعت [8] ![]() |
کارہائے نمایاں | عقيدہ واسطيہ ![]() |
مؤثر | احمد بن حنبل،[4] ابن قدامہ |
متاثر | ابن القیم، علامہ ذہبی، شمس الدین محمد بن مفلح، حافظ مزی، محمد بن عبد الہادی، ابن کثیر، ابن الوردی، شاہ ولی اللہ، محمد بن عبدالوہاب |
عسکری خدمات | |
درستی - ترمیم ![]() |
ابن تیمیہ عقائد میں جمہور مسلمین ہم نوا تھے، وہ توسل اور وسیلہ کے قائل نہیں تھے۔ وہ تقرب بالموتیٰ سے سخت روکتے تھے۔ فقہیات میں ابن تیمیہ کا مسلک احمد بن حنبل کے مذہب پر ہے۔ گو واقعہ یہ ہے کہ ابن تیمیہ بعض مسائل میں مذہبِ حنبلی سے منفرد تھے، جن میں وہ اپنی رائے اور بصیرت کے مطابق فتویٰ دیتے تھے اور ان میں وہ کسی کے مقلد نہیں تھے۔[18] ابن تیمیہ ایک حنبلی المسلک عالم تھے، لیکن عقائد و عبادات سے متعلق بہت سے مسائل میں انھوں نے جمہور سے علیحدگی کی تھی، جس پر بہت سے علما، مثلاً ابن حجر عسقلانی، ابن حجر ہیتمی، تاج الدین سبکی، فقیہ ولی الدین عراقی اور تقی الدین سبکی وغیرہ نے سخت رد کیا ہے۔