دارالحکومتِ شام From Wikipedia, the free encyclopedia
دمشق (عربی: دِمَشْق) سوریہ کا دارالحکومت اور دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک۔ اسے الشام بھی کہا جاتا ہے۔ سطح سمندر سے 2260 فٹ کی بلندی پر آباد ہے۔ اس کے چاروں طرف باغات اور مرغزار ہیں۔ جن کے گرد پہاڑیاں پھیلی ہوئی ہیں۔ زمانہ قدیم میں یہ شہر علی الترتیب آرمینی، آشوری اور اہل فارس کے زیر تسلط رہا۔ 333 ق م میں اسے سکندر اعظم نے تسخیر کیا اور 62 ق م میں یہ رومی سلطنت کا صوبائی مرکز بنا۔
دمشق | |
---|---|
(عربی میں: دمشق) | |
پرچم | |
نقشہ | |
انتظامی تقسیم | |
ملک | سوریہ (1 جنوری 1944–) خلافت راشدہ (635–661) سلطنت امویہ (661–749) آرام-دمشق (12ویں صدی ق م–734 ق.م) انباط (37–105) رومی سلطنت (36–394) بازنطینی سلطنت (395–634) دولت عباسیہ (750–1078) سلجوقی سلطنت (1079–1260) سلطنت مملوک (1260–1516) سلطنت عثمانیہ (1517–1917) فرانسیسی تعہد برائے سوریہ اور لبنان (1918–1 جنوری 1944) [1][2] |
دار الحکومت برائے | سوریہ (1945–) |
تقسیم اعلیٰ | محافظہ دمشق |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 33°30′47″N 36°17′31″E |
رقبہ | 105 مربع کلومیٹر |
بلندی | 680 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 2584771 (تخمینہ ) (2023)[3] |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+03:00 |
سرکاری زبان | عربی |
فون کوڈ | 011 |
قابل ذکر | |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 170654 |
درستی - ترمیم |
635ء خلافت عمر فاروق رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ میں اس شہر پر اسلامی پرچم لہرایا۔ 661ء تا 741ء خلافت امویہ کا صدر مقام رہا۔ عباسیوں نے بر سر اقتدار آنے کے بعد بغداد کو دار الخلافہ بنایا لیکن دمشق کی اہمیت پھر بھی باقی رہی۔ صلیبی جنگوں کے دوران یہ شہر کافی عرصہ میدان کارزار بنا رہا۔ 1260ء میں ہلاکو خان نے اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ ایک سو سال بعد اسے امیر تیمور نے فتح کیا۔ 1516ء میں عثمانی ترک اس پر قابض ہوئے۔ جب شام فرانس کی تولیت میں دیا گیا تو شہر حلب (Aleppo) کے ساتھ دمشق بھی ملک کا دار الحکومت رہا۔ 1946ء میں آزاد شام کا دار الحکومت بنا۔ اس شہر کو یہ فخر حاصل ہے کہ تین عظیم اسلامی فاتحین نور الدین زنگی، صلاح الدین ایوبی اور رکن الدین بیبرس کی آخری آرام گاہیں یہاں موجود ہیں۔ دمشق دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے جو مسلسل آباد ہے۔
ویکی ذخائر پر دمشق سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.