جھارکھنڈ
بھارت کی ریاست / From Wikipedia, the free encyclopedia
کام جاری
جھارکھنڈ (ہندی: झारखण्ड)مشرقی بھارت کی ایک ریاست ہے۔ یہ 15 نومبر 2000ء کو ریاست بہار کو تقسیم کر کے تشکیل دی گئی۔ ریاست کی سرحدیں شمال میں بہار، مغرب میں اتر پردیش اور چھتیس گڑھ، جنوب میں اوڈیشا اور مشرق میں مغربی بنگال سے ملتی ہیں۔ 79 ہزار 714 مربع کلومیٹر (30 ہزار 778 مربع میل) پر پھیلی ریاست جھارکھنڈ کا دار الحکومت صنعتی شہر رانچی ہے جبکہ جمشید پور ریاست کا سب سے بڑا شہر ہے۔ جھارکھنڈ کا مطلب "جنگلاتی زمین" ہے۔
ریاست | |
نیچے دیے گئے نام ترتیب وار گھڑی کی طرح دائیں جانب اوپر سے نیچے، پھر بائیں جانب نیچے سے اوپر کی طرف جوڑیں:ڈالمہ وائلڈ لائف سنچری، پٹراٹو شاہراہ، بیدھیاناتھ مندر، ماتا چھنماسٹا دیوی مندر (راج رپ آبشار)، سمیت شیکھر جی جین مہاتیرتھ، دسام آبشار، پنچت ڈیم (دامودر ندی) برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ٹاٹا اسٹیل جمشید پور | |
جھارکھنڈ کا مقام | |
جھارکھنڈ کا نقشہ | |
متناسقات (رانچی): صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔23.35°N 85.33°E / 23.35; 85.33 | |
ملک | بھارت |
بھارت کی انتظامی تقسیم | مشرقی بھارت |
تشکیل | 15 نومبر 2000 |
دار الحکومت | رانچی |
ذیلی دار الحکومت | دمکا |
اضلاع | 24 |
حکومت | |
• مجلس | جھارکھنڈ حکومت |
• گورنر | دروپدی مرمو |
• وزیر اعلیٰ | ہیمنت سورین (جے ایم ایم) |
• مقننہ | یک ایوانی (81 سیٹیں) |
• پارلیمانی حلقہ |
|
• عدالت عظمٰی | جھارکھنڈ ہائی کورٹ |
رقبہ | |
• کل | 79,714 کلومیٹر2 (30,778 میل مربع) |
رقبہ درجہ | 15ویں |
آبادی (2011)[1] | |
• کل | 32,988,134 |
• درجہ | 14ویں |
• کثافت | 414/کلومیٹر2 (1,070/میل مربع) |
نام آبادی | جھارکھنڈی |
جی ڈی پی (2019–20)[2] | |
• کل | ₹3.83 lakh کروڑ (امریکی $54 بلین) |
• فی کس | ₹79,873 (امریکی $1,100) |
زبانیں | |
• دفتری[3] | ہندی |
• اضافی دفتری زبانیں | |
منطقۂ وقت | IST (UTC+05:30) |
آیزو 3166 رمز | آیزو 3166-2:IN |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | JH |
ایچ ڈی آئی (2018) | 0.599 (medium) 34ویں |
شرح خواندگی (2011) | 67.6% (31ویں) |
جنسی تناسب (2011) | 948 ♀/1000 ♂ (18ویں) |
ویب سائٹ | www |
†Formed by the بہار کی تشکیل کردہ تنظیم نو ایکٹ، 2000 |
2001ء کی مردم شماری کے مطابق ریاست کی آبادی 32.96 ملین ہے، جس میں سے 68.6 فیصد ہندو مت کی پیروکار ہے جبکہ مسلمانوں کی آبادی 13.84 فیصد ہے۔ 13 فیصد آبادی مظاہر پرست قبائلی باشندوں پر مشتمل ہے۔
جھارکھنڈ 1967ء کے بعد سے عسکریت پسند اشتراکی نکسل وادیوں کا گڑھ رہی ہے اور اب تک باغیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان میں جنگ میں 6 ہزار سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں۔