![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/7/7e/Army_Public_School_Auditorium.jpg/640px-Army_Public_School_Auditorium.jpg&w=640&q=50)
پشاور اسکول میں قتل عام، 2014ء
پاکستان، پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردانہ حملہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
سانحہ آرمی پبلک اسکول، پشاور ، پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا جب 16 دسمبر 2014ء کو تحریک طالبان پاکستان کے [7][8] 7 دہشت گردوں نے پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں ایک سو چوالیس افراد کو دہشت گری کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا ۔ یہ دہشت گرد ایف سی (فرنٹیئر کور) کے لباس میں ملبوس پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں پچھلی طرف سے داخل ہو گئے اور اسکول کے ہال میں جا کر اندھا دھند فائرنگ کی[9]اس کے بعد کمروں کا رخ کیا اور وہاں پر بچوں کو گولیاں ماریں، سربراہ ادارہ کو آگ لگائی۔ 9 اساتذہ، 3 فوجی جوانوں کو ملا کر کل 144 شہادتیں[7][8][10][11] اور 113سے زائد[6] زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے 132 بچوں کی عمریں 9 سے 18 سال کے درمیان تھیں[8][12][13]۔ پاکستانی آرمی نے 950 بچوں و اساتذہ کو اسکول سے باحفاظت نکالا[14]۔ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ 6 مارے گئے[14]۔
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/ur/thumb/a/a0/141216123756_pakistan_army_school_attack_624_urdu.jpg/320px-141216123756_pakistan_army_school_attack_624_urdu.jpg)
2014 پشاور اسکول حملہ 2014 Peshawar school Attack | |
---|---|
![]() اسکول کا مرکزی ہال | |
مقام | آرمی پبلک اسکول، ورسک روڈ، پشاور، خیبر پختونخوا، پاکستان |
تاریخ | 16 دسمبر 2014 11:00 صبح پی ایس ٹی[1] – 19:56 شام پی ایس ٹی[2] (یو ٹی سی+05:00) |
نشانہ | اساتذہ، اسکول طلبہ اور باقی اسکول کا عملہ |
حملے کی قسم | خودکش[3]، اندھا دھن فائرنگ، اسکولوں میں گولی باری |
ہلاکتیں | 157 (دہشت گردوں کو ملا کر)[4][5] |
زخمی | 114 [6] |
متاثرین | 7 |
مرتکبین | تحریک طالبان پاکستان کے 7 یا 9 افراد[5] |
مقصد | آپریشن ضرب عضب اور خیبرون کا رد عمل |
یہ پاکستانی تاریخ کا مہلک ترین دہشت گردانہ حملہ تھا، جس نے 2007 کراچی بم دھماکا کے واقعہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا[15]۔ مختلف خبر رساں اداروں اور مبصرین کے مطابق، عسکریت پسندوں کی یہ کارروائی 2004 میں روس میں ہونے والے بیسلان اسکول پر حملے سے ملتی جلتی ہے۔[16][17][18][19][20]