From Wikipedia, the free encyclopedia
ہری پور خیبرپختونخوا کا ایک ضلع ہے جو ہزارہ ڈویژن میں آتا ہے۔اور ضلع ہری پور "پشاور" "ایبٹ آباد" "مردان" اور "کوہاٹ" کے بعد خیبرپختونخوا کا پانچواں بڑا ضلع ہے ۔
ضلع ہری پور | |
---|---|
نقشہ | |
انتظامی تقسیم | |
ملک | پاکستان [1] |
دار الحکومت | ہری پور |
تقسیم اعلیٰ | ہزارہ ڈویژن |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 33°56′45″N 72°54′41″E |
رقبہ | 1725 مربع کلومیٹر |
مزید معلومات | |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 7419054 |
درستی - ترمیم |
یہاں کی اکثریتی عوام کی زبان "ہندکو" ہے۔ہریپور کو ہندکو تہذیب و ثقافت کا گڑھ کہا جاتا ہے
ہری پور کے علاقوں یونین کونسل سری کوٹ، ناڑہ امازئی، بیٹ گلی کنڈی، بکہ جبی اور افغان مہاجر کیمپس میں پشتو بھی بولی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اردو بھی ضلع کی زبانیں ہیں یہاں کے لوگ بہت محنتی اور جفاکش ہیں۔یہاں کے لوگ گندم کی فصل کاشت کرتے ہیں اور ساتھ ہی "مٹر"لہسن "مکٸ" بھی کاشت کیے جاتے ہیں۔ یہاں کا سب سے مشہور پھل "خانپوری بلڈ مالٹا" "لوکاٹ" اور "لیچی" ہے۔پورے پاکستان میں افغان مہاجرین کی سب سے زیادہ تعداد اسی شہر میں واقع ہے۔
ہریپور کے کچھ پرانے گاؤں کے نام درج ذیل ہیں جو شروع سے آباد ہیں
جاگل
بالڈھیر
کھوئی درہ
ہری پور کے درجنوں گاؤں تربیلا ڈیم کی تعمیر کی وجہ سے زیر آب آ گئے ہیں جن میں سے چند مشہور گاؤں کے نام یہ ہیں:
ہری پور میں مختلف قبیلے آباد ہیں۔جو آپس میں مل جل کے رہتے ہیں۔اور کوئی تفرقہ نہیں رکھتے۔بس ان سب کے ذہن میں یہی بات ہے کہ ہم سب پاکستانی ہیں۔ہریپور کے مشہور اور بڑے قبائل میں درج ذیل قبیلے آتے ہیں ۔
یہ سب قبیلے ضلع ہریپور میں آباد ہیں۔
ہری پور شہر کی بنیاد1823ء میں سکھ جنرل ہری سنگھ نلوہ نے فوجی نقطہ نظر سے رکھی۔ ہری پور شہر میں ایک قلعہ تعمیر کیا گیا جس کی دیواریں 4 میٹر چوڑی اور16 میٹر اونچی تھیں۔ قلعہ میں داخل ہونے کے لیے چار دروازے تھے۔ ہري پور کا نام رنجيت سنگھ کے ايک سِکھ جرنيل ہری سنگھ نالوا کے نام پر رکھا گيا۔ ہری پور تحصيل کو يکم جولائی 1992ء ميں ضلع کا درجہ دے کر ضلع ايبٹ آباد سے علیحدا کر دياگيا۔
ہری پور میں بھی بہت سے صوفی ہیں -یہاں کچھ پرانے نام ہیں۔
یہ شہر اسلام آباد سے 65 کلومیٹر اور ایبٹ آباد سے 35 کلومیٹر دور واقع ہے۔ اس ضلع کو جغرافيائی محلِ وقوع کے لحاظ سے کليدی حيثيّت حاصل ہے۔ کيونکہ يہ ضلع ہزارہ ڈویژن اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مابين ايک پھاٹک کا درجہ رکھتا ہے۔ دنيابھر ميں مٹی کا بنا ہوا سب سے بڑا بند تربیلا بند اسی ضلع ميں دریائے سندھ پر تعمير کيا گيا ہے۔ يہ ڈيم 2200 ميگاواٹ بجلی پيدا کرتا ہے۔ صنعتی لحاظ سے ہری پور صوبہ خیبر پختونخوا ميں بڑ ا ضلع ہے بڑے بڑے صنعتی يونٹ جيسے ٹيليفون فيکٹری، ہزارہ فرٹيلائزر، پاک چائنا فرٹيلائزر، تربيلا کاٹن ملز اور کئی اُونی کارخانے قائم ہيں۔ علاوہ ازيں حطار انڈسٹریل اسٹیٹ ميں کئی چھوٹے بڑے کارخانے لگائے گئے ہيں۔ ان صنعتوں کي وجہ سے يہ ضلع ملکي سطح پر معاشی ترقی ميں ايک اہم کردار ادا کر رہاہے۔ ہری پور نے جہاں درميانی اور بڑی صنعتوں کے قيام ميں اہم پيش رفت کی ہے وہاں زرعی ميدان ميں بھی اس کاکردار قابلِ ستائش ہيں۔ یہ ضلع خاص کر سبزی اور پھل نہ صرف پشاور بلکہ اسلام آباد اور صوبہ پنجاب کو بھی مہياکرتا ہے۔ پشاور سے اسلام آباد موٹر وے اور غازی بروتھا بند پراجيکٹ کے قيام سے ضلع کی سماجی اور معاشی ترقی مزيد يقينی ہونے کا امکان ہے۔
ہری پور ضلع کا کُل رقبہ1725 مربع کلوميٹر ہے۔
یہاں فی مربع کلو میڑ 466 افراد آباد ہيں
سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 803000 تھی
دیہی آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے۔
کُل قابِل کاشت رقبہ 77370 ہيکٹيرزھے
سرکاری ہسپتال
غیر سرکاری ہسپتال
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.