جھیل
From Wikipedia, the free encyclopedia
جھیل (انگریزی: Lake) پانی کا وہ بڑا ذخیرہ جو تالاب سے بہت بڑا اور گہرا ہوتا ہے، جھیل کہلاتا ہے۔ یہ جھیل نمکین پانی یا میٹھے پانی کے ہوتے ہیں۔کلر کہار جھیل[1] اور اس کے قریب کھنڈوعہ کے مقام پر نڑمی کی جھیلیں قابل نظارہ جھیلوں سے ہیں۔[2]
جھیل فطری طور پر موجود پانی کا بڑا مگر ساکت ذخیرہ ہوتا ہے۔ یہ ایک طاس میں یا آپس میں جڑے کئی طاسوں تک محدود اور خشکی سے گھرا ہوتا ہے۔ جھیلیں ہمیشہ خشکی پر پائی جاتی ہیں اور سمندروں سے الگ رہتی ہیں۔ سمندروں سے الگ ہونے کے باوجود یہ پانی کو ذخیرہ کرتی اور آبی چکر میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔ زیادہ تر جھیلیں میٹھے پانی کی ہوتی ہیں اور مائع شکل میں پینے کے پانی کا تقریباً تمام ذخیرہ جھیلوں میں موجود ہے۔ بعض جھیلیں سمندروں سے بھی زیادہ نمکین ہو سکتی ہیں۔
تالاب کی نسبت جھیل کہیں بڑی اور کہیں گہری ہوتی ہے مگر ان دونوں میں سائنسی یا رسمی فرق نہیں پایا جاتا۔ زیادہ تر جھیلوں کا پانی چشموں سے آتا ہے اور کھائیوں اور دریاؤں کی شکل میں ان سے پانی کا اخراج ہوتا ہے۔ بعض جھیلوں میں پانی کے اخراج کا کوئی راستہ نہیں ہوتا اور بعض جھیلوں میں پانی کی آمد کا واحد ذریعہ بارش ہوتی ہے۔ آتش فشانی جھیلوں میں پانی بارش سے آتا ہے اور اس کا اخراج آبی بخارات سے ہوتا ہے۔ جھیل ساحلی جھیل سے بھی فرق شمار ہوتی ہے۔ ساحلی جھیل دراصل سمندر کا کم گہرا تالاب ہوتا ہے جو ریت کی بار سے اصل سمندر سے الگ ہو جاتا ہے۔
قدرتی جھیلیں پہاڑی علاقوں، خوابیدہ آتش فشانی دہانوں، شق وادیوں اور گلیشیر والے علاقوں میں عام ملتی ہیں۔ دیگر جھیلیں بڑے نشیبوں، سیلابی علاقوں اور بڑے دریاؤں کنارے ملتی ہیں۔ بعض جھیلیں برفانی دور کے اختتام پر پیدا ہوتی ہیں۔ طویل مدت کے اعتبار سے سبھی جھیلیں عارضی شمار ہوتی ہیں اور گاد بھرنے سے یا پانی کے اخراج سے ختم ہو جاتی ہیں۔
مصنوعی جھیلوں کو ذخیرہ آب کہتے ہیں اور انسان انھیں تفریحی، ماحولیاتی، پن بجلی، پینے اور زرعی یا صنعتی مقاصد کے لیے بناتے ہیں۔