گلیشیر
From Wikipedia, the free encyclopedia
موسم سرما میں برف باری کے بعد موسم گرما میں برف کا پگھلاؤ اور عمل تبخیر ساری برف کو ختم کرنے میں ناکام رہتا ہے۔ اس طرح سال بسال برف کی مقدار بڑھتی رہتی ہے۔ پگھلنے اور دوبارہ منجمد ہونے کی بنا پر برف سخت ہو جاتی ہے۔ نیز یہ دانے دار برف بن جاتی ہے۔ بالائی برف کے دباؤ سے تحتی برف سخت قلمی برف کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ یہ برف اس برف سے مختلف ہوتی ہے جو پانی کے منجمد ہونے سے تشکیل پاتی ہے، نیز اس کے ذرات کے درمیان ہوا مقید ہو جاتی ہے۔ اس لیے برف دودھیا رنگ کی ہو جاتی ہے۔ جب برف کی تہ خاصی دبیز ہو جاتی ہے تو اس کی نچلی تہیں ارضی حرارت کی بنا پر نرم رہتی ہیں اور پھسلنا شروع کر دیتی ہیں۔ اس طرح گلیشیر کی ابتدا ہوتی ہے۔
جب کسی طاس یا نشیبی وادی میں برف کا ایک وسیع ذخیرہ جمع ہو جائے تو اس ڈھیر میں سے زبان کی شکل کا ایک حصہ اوپری دباؤ کی بنا پر برآمد ہونے لگتا ہے جو آہستہ آہستہ سرکتے سرکتے اس انبار سے علاحدہ ہو کر ڈھلان کے ساتھ متحرک ہو جاتا ہے۔ اسے گلیشیر کہتے ہیں۔
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/3/3f/155_-_Glacier_Perito_Moreno_-_Panorama_de_la_partie_nord_-_Janvier_2010.jpg/640px-155_-_Glacier_Perito_Moreno_-_Panorama_de_la_partie_nord_-_Janvier_2010.jpg)