اٹھارویں لوک سبھا انتخابات From Wikipedia, the free encyclopedia
لوک سبھا کے تمام 543 اراکین کو منتخب کرنے کے لیے ہندوستان میں 19 اپریل تا 1 جون 2024 تک سات مراحل میں عام انتخابات ہوئے۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد 18 ویں لوک سبھا کی تشکیل کے لیے 4 جون کو نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔[3][4] 7 جون 2024 کو مودی نے صدر ہند دروپدی مرمو کو 293 اراکین پارلیمنٹ کی حمایت کی تصدیق کی۔[5][6] یہ مودی کی وزیر اعظم کے طور پر تیسری مدت اور ان کی پہلی اتحادی حکومت کی سربراہی تھی، آندھرا پردیش کی تیلگو دیشم پارٹی اور بہار کی جنتا دل (متحدہ) دو اہم اتحادیوں کے طور پر ابھر رہے ہیں۔[7][8][9]
| |||||||||||||||||||||||||
استصواب رائے | |||||||||||||||||||||||||
مندرج | 968,821,926[1]( 6.24%) | ||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ٹرن آؤٹ | 65.79% ( 1.61pp)[2] | ||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||
|
1. 4 ارب کی آبادی میں سے 96 کروڑ 80 لاکھ سے زیادہ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، جو کل آبادی کے 70 فیصد کے برابر ہے۔[10][11][12] انتخابات میں 642 ملین ووٹروں نے حصہ لیا اور ان میں سے 312 ملین خواتین تھیں، جس سے یہ خواتین ووٹرز کی اب تک کی سب سے زیادہ شرکت ہے۔[13][14] یہ اب تک کا سب سے بڑا انتخاب تھا، جو پچھلے انتخابات کو پیچھے چھوڑتا تھا، اور 44 دن تک جاری رہا، جو ہندوستانی عام انتخابات کے بعد دوسرے نمبر پر تھا۔ آندھرا پردیش، اروناچل پردیش اوڈیشہ اور سکم ریاستوں میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات عام انتخابات کے ساتھ ساتھ 12 قانون ساز اسمبلیوں کے 25 حلقوں کے ضمنی انتخابات کے ساتھ ہوئے۔
موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی جنھوں نے دوسری مدت پوری کی، 2019 اور 2014 کے انتخابات میں اپنی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مکمل اکثریت حاصل کی تھی-کم از کم 272 نشستیں۔ بنیادی حزب اختلاف انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوژیو الائنس (انڈیا) تھا جو 2023 میں انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) اور کئی علاقائی جماعتوں کے ذریعے تشکیل دیا گیا تھا۔ انتخابات کو مودی کی بی جے پی کی طرف سے نفرت انگیز تقاریر پر کارروائی نہ کرنے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی خرابی، اور بی جے پی کے سیاسی مخالفین کو دبانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ [15][16][17][18] مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ کے رائے عامہ کے سروے میں بی جے پی اور اس کے اتحاد، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے لیے فیصلہ کن فتح کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ تاہم، بی جے پی نے 240 نشستیں حاصل کیں، جو 2019 میں حاصل کی گئی 303 نشستوں سے کم تھیں، اور لوک سبھا میں اپنی واحد اکثریت کھو دی، جبکہ مجموعی طور پر این ڈی اے نے ایوان کی 543 نشستوں میں سے 293 نشستیں جیتیں۔[19] بھارت اتحاد نے توقعات سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 234 نشستیں حاصل کیں، جن میں سے 99 کانگریس نے جیتیں، جس سے پارٹی کو 10 سالوں میں پہلی بار سرکاری حزب اختلاف کا درجہ حاصل ہوا۔[20][21][22] سات آزاد امیدواروں اور غیر وابستہ جماعتوں کے دس امیدواروں نے بھی لوک سبھا میں نشستیں حاصل کیں۔[23][24]
سترہویں لوک سبھا کی مدت 16 جون 2024ء کو ختم ہو رہی ہے۔[25]سابقہ عام انتخابات اپریل-مئی 2019ء میں منعقد ہوئے۔ انتخابات کے بعد قومی جمہوری اتحاد کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی نے جیتے اور حکومت بھارت کو تشکیل دیا اور نریندر مودی وزیر اعظم کے طور پر جاری رہے۔[26]
تمام 543 ارکان پارلیمان یک-رکنی حلقے سے فرسٹ پاسٹ دا پوسٹ ووٹنگ سسٹم سے الیکشن لڑ کر آتے ہیں۔[27]بھارتی دستور کی 104th آئینی ترمیم میں اینگلو انڈین کے لیے مختص کردہ 2 نشستوں کو ختم کر دیا گیا۔[28]
انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے 18 سال اور اس سے زائد عمر کا ہونا، اُس لوک سبھا حلقے کا رہائشی ہونا اورووٹ کے لیے رجسٹرڈ (ووٹرزفہرستوں میں نام )ہونا، بھارتی الیکشن کمیشن کا جاری کردہ درست ووٹر شناختی کارڈ یا اس کے مساوی ہونا-[29]
انتخابی یا دیگر جرائم میں ملوث افراد کو ووٹنگ سے روکا جاتا ہے۔[30]
بھارتی دستور کی شق 83 کے مطابق 5 سال میں ایک بار لوک سبھا انتخابات کرانا ضروری ہے۔[31]
اٹھارہویں لوک سبھا کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان 16 مارچ 2024 کو بھارتی الیکشن کمیشن نے کیا۔ سترہویں لوک سبھا کی مدت 16 جون 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔[32][33]
انتخابی مراحل | مرحلہ | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
پہلا | دوسرا | تیسرا | چوتھا | پانچواں | چھٹا | ساتواں | |
نوٹیفیکیشن کی تاریخ | 20 مارچ | 28 مارچ | 12 اپریل | 18 اپریل | 26 اپریل | 29 اپریل | 7 مئی |
کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ | 27 مارچ | 4 اپریل | 19 اپریل | 25 اپریل | 3 مئی | 6 مئی | 14 مئی |
نامزدگی کی جانچ پڑتال | 28 مارچ | 5 اپریل | 20 اپریل | 26 اپریل | 4 مئی | 7 مئی | 15 مئی |
کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ | 30 مارچ | 8 اپریل | 22 اپریل | 29 اپریل | 6 مئی | 9 مئی | 17 مئی |
ووٹنگ کی تاریخ | 19 اپریل | 26 اپریل | 7 مئی | 13 مئی | 20 مئی | 25 مئی | یکم جُون |
ووٹوں کی گنتی/نتائج | 4 جون 2024 | ||||||
حلقوں کی تعداد | 102 | 89 | 94 | 96 | 49 | 57 | 57 |
ریاست/یونین علاقہ | کُل مراحل | کُل حلقے | الیکشن تاریخ (یں) | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مرحلہ 1 | مرحلہ 2 | مرحلہ 3 | مرحلہ 4 | مرحلہ 5 | مرحلہ 6 | مرحلہ 7 | |||
19 اپریل | 26 اپریل | 7 مئی | 13 مئی | 20 مئی | 25 مئی | یکم جُون | |||
آندھرا پردیش | 1 | 25 | 25 | ||||||
اروناچل پردیش | 1 | 2 | 2 | ||||||
آسام | 3 | 14 | 5 | 5 | 4 | ||||
بہار | 7 | 40 | 4 | 5 | 5 | 5 | 5 | 8 | 8 |
چھتیس گڑھ | 3 | 11 | 1 | 3 | 7 | ||||
گوا | 1 | 2 | 2 | ||||||
گجرات | 1 | 26 | 26 | ||||||
ہریانہ | 1 | 10 | 10 | ||||||
ہماچل پردیش | 1 | 4 | 4 | ||||||
جھارکھنڈ | 4 | 14 | 4 | 3 | 4 | 3 | |||
کرناٹک | 2 | 28 | 14 | 14 | |||||
کیرلہ | 1 | 20 | 20 | ||||||
مدھیہ پردیش | 4 | 29 | 6 | 7 | 8 | 8 | |||
مہاراشٹر | 5 | 48 | 5 | 8 | 11 | 11 | 13 | ||
منی پور | 2 | 2 | ½1 | ½ | |||||
میگھالیہ | 1 | 2 | 2 | ||||||
میزورم | 1 | 1 | 1 | ||||||
ناگالینڈ | 1 | 1 | 1 | ||||||
اڈیشہ | 4 | 21 | 4 | 5 | 6 | 6 | |||
پنجاب | 1 | 13 | 13 | ||||||
راجستھان | 2 | 25 | 12 | 13 | |||||
سکم | 1 | 1 | 1 | ||||||
تامل ناڈو | 1 | 39 | 39 | ||||||
تلنگانہ | 1 | 17 | 17 | ||||||
تریپورہ | 2 | 2 | 1 | 1 | |||||
اتر پردیش | 7 | 80 | 8 | 8 | 10 | 13 | 14 | 14 | 13 |
اتراکھنڈ | 1 | 5 | 5 | ||||||
مغربی بنگال | 7 | 42 | 3 | 3 | 4 | 8 | 7 | 8 | 9 |
انڈمان و نکوبار جزائر | 1 | 1 | 1 | ||||||
چندی گڑھ | 1 | 1 | 1 | ||||||
دادرا و نگر حویلی و دمن و دیو | 1 | 2 | 2 | ||||||
دہلی | 1 | 7 | 7 | ||||||
جموں و کشمیر | 5 | 5 | 1 | 1 | 1 | 1 | 1 | ||
لداخ | 1 | 1 | 1 | ||||||
لکشدیپ | 1 | 1 | 1 | ||||||
پدوچیری | 1 | 1 | 1 | ||||||
حلقے | 543 | ½101 | ½88 | 94 | 96 | 49 | 57 | 57 | |
مرحلے کے اختتام تک کل حلقے | 101+1⁄2 | 190 | 284 | 380 | 429 | 486 | 543 | ||
مرحلے کے اختتام تک % مکمل | 18.69 | 34.99 | 52.30 | 69.98 | 79.01 | 89.50 | 100 | ||
نتائج | 543 |
2024 عام انتخابات میں این ڈی اے اتحاد کا وزیر اعظم کا امیدوار موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی ہیں۔ [حوالہ درکار]
2024 عام انتخابات میں انڈیا اتحاد وزیر اعظم کے امیدوار کا اعلان انتخابات کے بعد کیا جائے گا۔[34]
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی ریسرچ نے 3 فروری 2024 کو ایک سروے جاری کیا جس میں حصہ لینے والے 64 فیصد افراد نے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کو بھارت کے اگلے وزیر اعظم کے طور پر ترجیح دی جبکہ 17 فیصد افراد نے راہول گاندھی (کانگرس)کو ترجیح دی۔[35]
پولنگ ایجنسی | شائع ہونے کی تاریخ | نمونہ سائز | غلطی کی گنجائش | آگے | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
قومی جمہوری اتحاد | انڈیا | دیگر | |||||
نیوز 18 | مارچ 2024[36] | 1,18,616 | ±4% | 48 | 32 | 20 | 16 |
اے بی پی نیوز-سی ووٹر | مارچ 2024 | 41,762[37] | ±5% | 46 | 39 | 15 | 7 |
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی | مارچ 2024[38] | 3,23,357[39] | ±3% | 52 | 42 | 6 | 10 |
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر | فروری 2024[40] | 1,49,092[41] | ±3-5% | 45 | 38 | 17 | 8 |
ٹائمز ناؤ-میٹرائز | فروری 2024[42] | 1,56,843 | ±2% | 41.8 | 28.6 | 29.6 | 13.2 |
اے بی پی نیوز-سی ووٹر | دسمبر 2023[43] | 2,00,000 | ±3-5% | 42 | 38 | 20 | 4 |
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی | دسمبر 2023[44][45] | 1,47,231 | ±3% | 44 | 39 | 17 | 5 |
انڈیا ٹی وی-سی این ایکس | اکتوبر 2023[46][47] | 54,250 | ±3% | 43.4 | 39.1 | 17.5 | 4.3 |
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی | اکتوبر 2023[48] | 1,35,100 | ±3% | 42.6 | 40.2 | 17.2 | 2.4 |
اگست 2023[49][50] | 1,10,662 | ±3% | 42.6 | 40.2 | 17.2 | 2.4 | |
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر | اگست 2023[51] | 1,60,438 | ±3-5% | 43 | 41 | 16 | 2 |
انڈیا انتخابی اتحاد قائم ہوا | |||||||
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر | جنوری2023[52] | 1,40,917 | ±3–5% | 43 | 30 | 27 | 13 |
2019 کے انتخابات کے نتائج | 45.3% | 27.5% | 27.2% | این ڈی اے |
پولنگ ایجنسی | شائع ہونے کی تاریخ | نمونہ سائز | غلطی کی گنجائش | آگے | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
قومی جمہوری اتحاد | انڈیا | دیگر | |||||
نیوز 18 | مارچ 2024[53] | 1,18,616[54] | ±4% | 411 | 105 | 27 | این ڈی اے |
اے بی پی نیوز-سی ووٹر | مارچ 2024 | 41,762 | ±5% | 366 | 156 | 21 | این ڈی اے |
انڈیا ٹی وی-سی این ایکس | مارچ 2024[55] | 1,62,900[56] | ±3% | 378 | 98 | 67 | این ڈی اے |
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی | مارچ 2024[57] | 3,23,357 | ±3% | 358–398 | 110–130 | 40–50 | این ڈی اے |
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر | فروری 2024[58] | 1,49,092[59] | ±3-5% | 335 | 166 | 42 | این ڈی اے |
ٹائمز ناؤ-میٹرائز | فروری 2024[60] | 1,56,843 | ±2% | 366 | 104 | 73 | این ڈی اے |
اے بی پی نیوز-سی ووٹر | دسمبر 2023[43] | 2,00,000 | ±3-5% | 295-335 | 165-205 | 35-65 | این ڈی اے |
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی | دسمبر 2023[44][45] | 1,47,231 | ±3% | 319-339 | 148-168 | 52-61 | این ڈی اے |
انڈیا ٹی وی-سی این ایکس | اکتوبر 2023[46][47] | 54,250 | ±3% | 315 | 172 | 56 | این ڈی اے |
ٹائمز ناؤ-ای ٹی جی | اکتوبر 2023[48] | 1,35,100 | ±3% | 297-317 | 165-185 | 57-65 | این ڈی اے |
اگست 2023[49][50] | 1,10,662 | ±3% | 296-326 | 160-190 | 56-64 | این ڈی اے | |
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر | اگست 2023 | 1,60,438 | ±3-5% | 306 | 193 | 54 | این ڈی اے |
انڈیا انتخابی اتحاد قائم ہوا | |||||||
انڈیا ٹوڈے-سی ووٹر[52] | جنوری 2023 | 1,40,917 | ±3–5% | 298 | 153 | 92 | این ڈی اے |
2019 کے انتخابات کے نتائج | 354 | 93 | 96 | این ڈی اے |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.