From Wikipedia, the free encyclopedia
بلوچستان تنازع بلوچ قوم پرستوں اور حکومت پاکستان و ایران کے درمیان چلنے والا ایک گوریلا جنگ ہے۔ اس تنازع کا خطہ پاکستانی صوبہ بلوچستان، ایرانی صوبہ سستان بلوچستان اور افغانی بلوچستان ہے۔ بلوچ علیحدگی پسند بلوچستان کے وسائل پر اختیار اور الگ ریاست چاہتے ہیں جبکہ پاکستان ،ایران اور افغانستان کے حکومتیں اسے بغاوت اور مخالفین کے سازشیں ٹھہراتے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے فریقین (بلوچ علیحدگی پسندوں اور حکومت پاکستان، ایران و افغانستان) پر انسانی حقوقی کی پامالی کا الزام لگتا رہا ہے۔[17]
بلوچستان تنازع | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
پاکستان،ایران اور افغانستان میں بلوچ آبادی والے علاقے گلابی رنگ میں دکھائے گئے ہیں،جن کے لیے بلوچ علیحدگی پسند الگ وطن کا مطالبہ کرتے ہیں | |||||||
| |||||||
مُحارِب | |||||||
حمایت:
|
بلوچ علیحدگی پسند گروہ
حمایت: فرقہ وارانہ گروہ
| ||||||
کمان دار اور رہنما | |||||||
لیاقت علی خان (1947-1951) شاہ رضا پہلوی (1979–1980) |
کریم خان (جنگی قیدی) دادشاه ⚔ | ||||||
طاقت | |||||||
|
جنداللہ: 700[12]-2,000[13] | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||||
Pakistani security forces ایران 154 ہلاک (security forces and civilians)[16] |
بلوچ فائیر | ||||||
~6,000 پاکستان میں شہری ہلاک (1973–1977)[14] 4 اغوا 5 تیل کے ٹینکر damaged[1] |
پاکستانی صوبہ بلوچستان میں اس سے پہلے کئی مرتبہ اس طرح کے تنازعات 1948, 1958–59, 1962–63 اور 1973–77 میں بھی سامنے آئے۔ لیکن موجودہ تنازع جو ان سب سب سے شدت والا ہے، 2003ء میں شروع ہوا۔ اس تنازع نے شدت زیادہ اس لیے اختیار کی کیونکہ پاکستان کے پڑوسی ملک افغانستان میں قانون و نفاذ کا مسئلہ رہا جس کے پاکستان پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ افغانستان جنگ نے نہ صرف پاکستانی بلوچستان بلکہ پاکستان کے دیگر علاقوں خاص کر خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقہ جات پر بھی گہرے اثرات چھوڑے۔ تنازع کے شدت کی ایک وجہ وفاق کے سطح پر عدم استحکام بھی بنا۔ عام طور پر لوگوں میں یہ تعصور پایا گیا کہ وفاق پسماندہ اور چھوٹے صوبوں کی طرف توجہ نہیں دیتا۔
علیحدگی پسندوں کیجانب سے حکومت کے تمام بڑے اور اہم تنصیبات پر حملے کیے گئے جن میں ایک فوجی کنٹونمنٹ بھی شامل ہے جو کوئٹہ شہر میں واقع ہے۔ باغیوں نے اس کنٹونمنٹ پر بھی حملہ کیا جس میں اعلیٰ فوجی افسران جاں بحق ہوئے۔[18] پاکستان کا موقف ہے کہ بلوچستان میں کچھ بیرونی قوتیں مداخلت کر کے دہشت گردی کر رہے ہیں اور پاکستان بیرونی مداخلت کو روکنے کے لیے اس مسئلے کو اقوام متحدہ لے جائے گا۔[19][20][21][22][23] دوسری جانب بلوچ علیحدگی پسندوں کا یہ موقف ہے کہ مرکزی یا وفاقی حکومت بلوچستان کو توجہ نہیں دیتا،بلوچستان پاکستان کا سب سے زیادہ قدرتی وسائل فراہم کرنے والا خطہ ہے لیکن پھر بھی سب سے زیادہ پسماندگی اور غربت بلوچستان میں ہے۔[24]
بلوچ ری پبلکن آرمی کو پاکستان اور برطانیہ دونوں نے ایک دہشت گرد کالعدم تنظیم قرار دیا ہے۔[25]۔ بلوچ ری پبلکن آرمی نے کئی دہشت گردانہ حملے کیے ہیں جن میں بہت بڑی تعداد میں نہتے شہری مارے گئے ہیں۔ اس طرح کے دیگر کالعدم تنظیموں میں لشکر بلوچستان اور بلوچ لیبریشن فرنٹ شامل ہیں جن کو کئی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث پایا گیا ہے جن میں پاکستانی فوجی،پولیس اور بے گناہ شہری مارے گئے ہیں۔[26][27][28] امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی کو ’عالمی دہشت گرد‘ تنظیم قرار دے دیا۔[29]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.