From Wikipedia, the free encyclopedia
پاک چین اقتصادی راہداری[lower-alpha 1] (CPEC) چینی: 中国-巴基斯坦经济走廊 ایک بہت بڑا تجارتی منصوبہ ہے، جس کا مقصد جنوب مغربی پاکستان سے چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے سنکیانگ تک گوادر بندرگاہ، ریلوے اور موٹروے کے ذریعے تیل اور گیس کی کم وقت میں ترسیل کرنا ہے۔[1] اقتصادی راہداری پاک چین تعلقات میں مرکزی اہمیت کی حامل تصور کی جاتی ہے، گوادر سے کاشغر تک تقریباً 2442 کلومیٹر طویل ہے۔یہ منصوبہ مکمل ہونے میں کئی سال لگیں گے اس پر کل 46 بلین ڈالر لاگت کا اندازہ کیا گيا ہے۔ [2][3] راہداری چین کی اکیسویں صدی میں شاہراہ ریشم میں توسیع ہے۔[4][5]
22, 23 مئی 2013ء کو پاکستان میں چینی وزیر اعظم کے دورے کے دوران، صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چینی وزیر اعظم کے درمیان گوادر پورٹ کی حوالگی سمیت پاک چائنہ اقتصادی راہداری سمیت مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر چین اور پاکستان کے درمیان منصوبوں پر دستخط ہوئے تھے۔[6] راہداری کے بڑے منصوبے جو دوطرفہ تعاون سے ہیں: چین کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ اس قوم نے ہر دور میں کڑی محنت سے اپنا ایک بلند مقام حاصل کیا ہے۔سی پیکآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ urdupoint.in (Error: unknown archive URL) کے اس پروجیکٹ میں اب کئی ممالک شامل ہو چکے ہیں۔چین کا یہ پراجیکٹ آج اپنی تکمیل کی جانب رواں دواں ہے۔
منصوبہ | تفصیل |
---|---|
گوادر بندرگاہ | مکمل، 2015ء سے لے کر اگلے 40 سال تک کے لیے چین کے حوالہ کر دی گئی۔[7] |
اضاقہ و بہتری کراچی–پشاور مرکزی ریلوے لائن | امکانات کا مطالعہ جاری ہے۔[8] |
خنجراب ریلوے | امکانات کا مطالعہ جاری ہے۔[6] |
[[کراچی تا لاہور موٹر وے (KLM)]] | منظوری دے دی گئی، 2015ء میں کام شروع ہو جائے گا۔[6] |
حویلیاں سے خنجراب تک ریلوے لائن | منظوری دے دی گئی[9] |
ہزارہ موٹر وے | زیر تکمیل[6] |
ایران پاکستان گیس پائپ لائن | زیر تکمیل، ایران اپنے ملک کے اندر کا حصہ مکمل کر چکا ہے۔[6] |
گوادر-رتوڈیرو موٹر وے | زیر تکمیل، اندازہ". 820-کلومیٹر طویل، 15 دسمبر تک تکمیل متوقع ہے۔ [6] |
اقتصادی راہداری حفاظتی فوج | مکمل، افرادی قوت کی حفاظت کے لیے فوج کے مسلح ڈویژن تعینات، لاگت $250 ملین[10] |
حویلیاں ڈرائی پورٹ | کنٹینر پورٹ کے لیے امکانات کا مطالعہ جاری |
اورنج لائن (لاہور میٹرو) | منظوری دے دی گئی[6] |
اضافہ و بہتری گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈہ | منظوری دے دی گئی[6] |
پاک چين مشترکہ کپاس حیاتی تکنیکی تجربہ گاہ | منظوری دے دی گئی[6] |
گوادر-نواب شاہ ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن پروجیکٹ | منظوری دے دی گئی[6] |
70 MW ہائیڈرو-بجلی سکی کناری ہائیڈرو پاور منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
بن قاسم بندرگاہ 2x660ایم ڈبلیو کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
720ایم ڈبلیو خروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ | منظوری دے دی گئی[6] |
Zonergy 9x100 ایم ڈبلیو پنجاب میں شمسی بجلی کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
جام پور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
تھر بلاک 2 میں 3.8Mt/a کان کنی منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
تھر بلاک 2 میں 2x330MW کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
نجی ہائیڈرو پاور منصوبوں کی ترقی | منظوری دے دی[6] |
دادو ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
حبکو کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
سرحد پار سے فائبر آپٹک ڈیٹا مواصلاتی نظام کا منصوبہ | منظوری دے دی گئی[6] |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.