اطالیہ کی علاقائی تقسیم
From Wikipedia, the free encyclopedia
اٹلی کے علاقوں کو علاقائی اختیارات 1948ء کے آئین میں وضع کیے گئے، جس کی رو سے آئین کا مقصد علاقائی خود مختاری کا تحفظ اور مرکزی حکومتی سطح پر اختیار کے ارتکاز کو کم سے کم کرنے کے لیے اصول وضع کرنا اور ایسے قوانین بنانا ہے جو اختیارات کے مرکز میں ارتکاز کو کم کر کے علاقائی سطح پر تقسیم کرنے میں مدد دیں۔
اٹلی کے پانچ خاص علاقوں جن میں فریولی وینیزیا جولیا (Friuli-Venezia Giulia)، ساردینیا (Sardinia)، سسلی (Sicily)، ترینتینو جنوبی ٹائرول (Trentino-South Tyrol) اور وادی آوستہ (Aosta) کو خود مختاری کا خصوصی مقام دیا گیا ہے، جس کی رو سے یہ علاقے مخصوص علاقائی معاملات کے لیے خود اپنا قانون وضع کر سکتے ہیں۔ یہ خصوصی اختیارات ان علاقوں کو ان کے ثقافتی پس منظر، علاقائی تقسیم اور کچھ اہم مذہبی معاملات کی وجہ سے دیے گئے ہیں۔ باقی عام پندرہ علاقوں کو 1970ء کے آغاز میں عملی طور پر بنایا گیا تھا۔
ہر علاقہ کی اپنی منتخب کونسل یا جیونتہ ریجیونالے (Giunta Regionale) ہوتی ہے، جس کے صدر کا انتخاب براہ راست کیا جاتا ہے۔ اور اگر صدر پر جیونتہ کا اعتماد نہ رہے تو اس کو مستعفی ہونا پڑتا ہے۔
علاقائی تقسیم کا بنیادی مقصد حکومتی مشینری کو غیر مرتکز کرنا ہے۔ 2001ء کی آئینی ترمیم میں علاقوں کو مزید اختیارات وضع کیے گئے ہیں اور خاص طور پر قانون سازی پر مرکزی حکومت کے کنٹرول کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ 2005ء میں دائیں بازو کی جماعتوں نے اس وقت کے وزیر اعظم سلویو برلسکونی (Silvio Berlusconi) کی قیادت میں آئین میں علاقائی تقسیم کے حوالے سے بڑی تبدیلیوں کا منصوبہ پیش کیا، جس کے مطابق علاقوں کو صحت اور تعلیم کے شعبوں میں قانون سازی کا اختیار دیے گئے تھے۔ تاہم اس منصوبہ تبدیلی آئین کو اطالوی عوام نے ریفرنڈم میں 38.3% کے مقابلے میں 61.7% ووٹوں سے رد کر دیا۔
گذشتہ کئي سالوں سے علاقائي خود مختاری اطالوی سیاست میں اہمیت اختیار کر گئی ہے خاص کر سیاسی جماعت لیگا نارڈ (Lega Nord) کی مقبولیت میں اضافہ اس معاملے کو زیادہ اہم بنا رہا ہے۔