قومی اسمبلی پاکستان
پاکستان میں قانون ساز اسمبلی From Wikipedia, the free encyclopedia
قومی اسمبلی پاکستان کی پارلیمان کا ایوان زیریں ہے۔ جس کی صدارت اسپیکر کرتا ہے جو صدر اور ایوان بالا سینیٹ کے چیئرمین کی عدم موجودگی میں ملک کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیتا ہے۔ عام انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت کا سربراہ عموماً وزیر اعظم منتخب ہوتا ہے جو قائد ایوان بھی ہوتا ہے۔
قومی اسمبلی پاکستان ایوان زیریں پاکستان | |
---|---|
16ویں قومی اسمبلی پاکستان | |
![]() | |
قسم | |
قسم | |
مدت | 5 سال |
تاریخ | |
آغاز اجلاس نو | 1 مارچ 2024ء |
قیادت | |
شہباز شریف از 1 مارچ 2024 | |
ساخت | |
نشستیں | 342
|
![]() | |
سیاسی گروہ | حکومت (179)
حزب اختلاف (162) (132)
|
انتخابات | |
پچھلے انتخابات | 25 جولائی 2018ء |
مقام ملاقات | |
![]() | |
پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد | |
ویب سائٹ | |
www |
پاکستان کی قومی اسمبلی کے موجودہ اسپیکر سردار ایاز صادق ہیں جبکہ غلام مصطفیٰ شاہ (پیپلز پارٹی) ان کے ڈپٹی اسپیکر ہیں۔ موجودہ قائدِ ایوان شہباز شریف ہیں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان ہیں جن کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔
آئین پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی 336 نشستوں پر مشتمل ہے جس میں سے 266 نشستوں پر اراکین براہ راست انتخاب کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں مذہبی اقلیتوں کے لیے 10 اور خواتین کے لیے 60 نشستیں بھی مخصوص ہیں، جنھیں 5 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنے والی جماعتوں کے درمیان میں نمائندگی کے تناسب سے تقسیم کیا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی میں خواتین کی موجودہ تعداد 72 ہے۔
قومی اسمبلی کے اراکین کثیر الجماعتی انتخابات کے ذریعے عوام کی جانب سے منتخب کیے جاتے ہیں جو پانچ سال میں منعقد ہوتے ہیں۔ آئین کے تحت قومی اسمبلی کی نشست کے لیے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کا پاکستانی شہری ہونا 18 سال سے زائد العمر ہونا ضروری ہے۔
آئین پاکستان کی شق 58 کے تحت صدر پاکستان کو اختیار حاصل ہے کہ وہ پانچ سالہ مدت ختم ہونے سے قبل بھی اسمبلی کو تحلیل کر دے تاہم اس کے لیے عدالت عظمیٰ کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں نوے (90) دن کے اندر نئے انتخابات کا انعقاد ضروری ہوتا ہے۔
3 اپریل 2022 کو جب وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جا چکی تھی۔ اس تحریک کو وزیرقانون فواد چوہدری اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے مل کر عمران خان کے سازشی احکامات پر عمل کرتے ہوئے غیر آئینی طریقے سے رد کیا اور یوں وزیر اعظم نے صدر پاکستان کو قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا آئینی مشورہ دیا جس پر صدر نے اپنے اختیارات کے تحت عمل کیا مگر عدالت عظمٰی نے از خود کارروائی عمل میں لاتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان، ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، وزیر قانون فواد چوہدری اور صدر پاکستان عارف علوی کے آئین کو پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کے حکم پر کالعدم قرار دے دیا۔ [1]
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 3 اپریل 2022 کو 15ویں قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی کوشش کی مگر اس آئین اقدام کو عدالت عظمٰی نے مقتدر حلقے کے کہنے پر کالعدم قرار دے دیا اور یوں سازشی عناصر کو پاکستان پر مسلط ہونے کا موقع فراہم کیا۔
National Assembly of Pakistan ایوانِ زیریں Aiwān-e-Zairīñ قومی اسمبلی Qọ̄mī Assembly | |
---|---|
پاکستان کی سولہویں قومی اسمبلی کے اراکین کی فہرست | |
![]() | |
قسم | |
قسم | ایوان زیریں ہائے Parliament of Pakistan |
مدت | 5 years |
تاریخ | |
قیام | 1973 |
قیادت | |
TBD | |
ساخت | |
نشستیں | 336 |
![]() | |
سیاسی گروہ | Government (157)
Opposition (105)
|
انتخابات | |
نظام رائے شماری | Mixed member majoritarian
|
پچھلے انتخابات | پاکستان کے عام انتخابات، 2024ء |
اگلے انتخابات | 2029 |
مقام ملاقات | |
![]() | |
پارلیمنٹ ہاؤس، اسلام آباد, اسلام آباد | |
ویب سائٹ | |
دفتری ویب سائٹ |
وضاحت
![]() | اس قطعہ میں اضافہ درکار ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے مدد کر سکتے ہیں۔ |
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
حوالہ جات
Wikiwand - on
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.