ویانا

From Wikipedia, the free encyclopedia

ویانا

ویانا (Vienna) آسٹریا کا دار الحکومت اور ملک کی 9 ریاستوں میں سے ایک ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا شہر ہے جس کی آبادی 1.6 ملین ہے۔ اس کے علاوہ یہ آسٹریا کا ثقافتی، اقتصادی و سیاسی مرکز بھی ہے۔ ویانا وسط یورپ کے جنوب مشرقی گوشے میں دریائے ڈینیوب کے کنارے واقع ہے اور چیک جمہوریہ، سلوواکیا اور ہنگری کے قریب ہے۔ 2001ء میں شہر کے مرکز کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا۔

  

اجمالی معلومات ویانا, (جرمن میں: Wien) ...
ویانا
(جرمن میں: Wien) 
Thumb
 

Thumb
ویانا
پرچم
Thumb
ویانا
نشان

تاریخ تاسیس 1ویں صدی ق م 
Thumb
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک آسٹریا (27 جولا‎ئی 1955–)[1]
آسٹریا-مجارستان (30 مارچ 1867–11 نومبر 1918)
آسٹریائی سلطنت (11 اگست 1804–29 مارچ 1867)
نازی جرمنی (مارچ 1938–1945)
سلطنت ہیبسبرگ (1526–10 اگست 1804)
آسٹریائی آرچڈچی (1453–1526)  [2][3]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ آسٹریا  
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 48.21667°N 16.36667°E / 48.21667; 16.36667
رقبہ 414.78 مربع کلومیٹر (1 جنوری 2018)[4] 
بلندی 151 میٹر ،  198 میٹر [5] 
آبادی
کل آبادی 1973403 (demographics ) (1 اکتوبر 2022)[6] 
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت )،  00 (روشنیروز بچتی وقت )،  مرکزی یورپی وقت  
گاڑی نمبر پلیٹ
W 
رمزِ ڈاک
1000–1239
1400
1402
1251–1255[14]
1300–1301[14]
1421
1423
1500
1502–1503
1600–1601
1810
1901 
فون کوڈ 01 
آیزو 3166-2 AT-9 
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
جیو رمز 2761369 
 

Thumb
بند کریں

تاریخ

شہر کی بنیادیں 500 قبل مسیح میں پڑیں۔ 15 قبل مسیح میں شہر رومی سلطنت کا حصہ بنا اور یہ شمال کے جرمن قبیلوں کی جارحیت کے خلاف اہم سرحدی شہر تھا۔

قرون وسطی میں یہ شہر بیبن برگ اور ہیبس برگ خاندانوں کا پایہ تخت تھا۔ 16 ویں اور 17 ویں صدی میں عثمانی ترکوں کی یورپ میں فتوحات کا سلسلہ جاری تھا لیکن وہ ویانا سے آگے نہ بڑھ سکے اور 1529ء اور 1683ء میں دو عظیم محاصرے ناکام ہو گئے۔ جس طرح جنگ ٹورس نے مغربی یورپ میں اسلام کی پیش قدمی روکی اسی طرح ویانا کے محاصروں کی ناکامی سے وسط یورپ میں اسلام مزید نہ پھیل سکا۔ یورپ کی مسیحی تاریخ میں محاصرہ ویانا کی فتوحات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

1805ء میں شہر آسٹرین سلطنت کا دار الحکومت بنا اور بعد ازاں آسٹرو ہنگرین کا پایہ تخت قرار پایا اور یورپی و عالمی سیاست میں اہم ترین کردار ادا کیا۔ 1918ء میں پہلی جنگ عظیم کے بعد ویانا جمہوریہ آسٹریا کا دار الحکومت بنا۔ 1938ء سے دوسری جنگ عظیم کے اختتام تک ویانا برلن کے مقابلے میں اپنا دار الحکومت کا اعزاز کھوچکا تھا۔ 1945ء میں اتحادی افواج نے ویانا کو 4 حصوں میں تقسیم کر دیا۔

Thumb
ویانا

مذہب

2001ء کی مردم شماری کے مطابق شہری آبادی کی مذہبی تقسیم مندرجہ ذیل ہے۔

رومن کیتھولک 49.2 فیصد
لامذہب 25.7 فیصد
مسلمان 7.8 فیصد
آرتھوڈوکس 6.0 فیصد
پروٹیسٹنٹ (اکثریت لوتھرن) 4.7 فیصد
یہودی 0.5 فیصد
دیگر 6.3 فیصد

بین الاقوامی حیثیت

فائل:Vienna-Un-Building.jpg
ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے دفاتر

اقوام متحدہ اور کئی دیگر عالمی تنظیموں اور اداروں کے دفاتر ویانا میں قائم ہیں جن میں اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم UNIDO، تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظيم OPEC، عالمی ادارہ جوہری توانائی IAEA، جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کے ادارے CTBTO اور یورپ میں تحفظ اور تعاون کی انجمن OSCE کے دفاتر شامل ہیں۔

مزید برآں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی تجارتی قوانین UNCITRAL کا دفتر بھی ویانا میں قائم ہے۔

جڑواں شہر


حوالہ جات

Loading related searches...

Wikiwand - on

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.