خلفائے خلافت عباسیہ From Wikipedia, the free encyclopedia
خلافت عباسیہ اسلامی تاریخ کی اہم ترین حکومتوں میں سے ایک تھی۔ جس نے 750ء سے 1258ء تک عالم اسلام کے بڑے حصے پر حکومت کی۔ 1258ء میں سقوط بغداد تک اس کے حکمران (سلجوقی عہد کے علاوہ) خود مختار رہے لیکن اس سانحۂ عظیم کے بعد مملوک سلطان ملک الظاہر بیبرس نے عباسی خاندان کے ایک شہزادے ابو القاسم احمد کے ہاتھ پر بیعت کر کے اسے قاہرہ میں خلیفہ بنا دیا۔ یہ خلافت صرف ظاہری حیثیت میں تھی اصل اختیارات مملوکوں کے پاس تھے۔
عباسی خلیفہ خلیفہ کے اسلامی لقب کے حامل تھے جو عباسی خاندان کے رکن تھے۔ یہ قریش قبیلے کی ایک شاخ جن کا نسب عباس بن عبد المطلب سے تھا سے نکلی تھی جو پیغمبر محمد بن عبد اللہ کے چچا تھے۔ یہ خاندان 748-750 میں عباسی انقلاب میں اموی خلافت کی جگہ اقتدار میں آیا۔
عباسیوں نے اپنی کامیابی کے بعد ریاست کے دار الحکومت کو دمشق سے کوفہ منتقل کیا اور پھربغداد شہر کو اپنا دار الخلافہ بنایا جو تین صدیوں تک عباسی سلطنت کا دار الحکومت رہا اور دنیا کا سب سے بڑا اور خوبصورت ترین شہر اور سائنس و فنون کا دار الحکومت بن گیا۔ عباسی ریاست کے خاتمے کی وجوہات مختلف تھیں۔ بغداد میں عباسی حکمرانی 1258 میں اس وقت ختم ہوئی جب ہلاکو خان نے شہر کو لوٹا اور جلا دیا اور خلیفہ اور اس کے بیٹوں کو قتل کر دیا۔ زندہ بچ جانے والے بنی عباس بغداد کی تباہی کے بعد فارس، عرب، شام اورمصر چلے گئے، جہاں انھوں نے اس وقت کے مملوکوں کی مدد سے 1261 ء میں قاہرہ میں دوبارہ خلافت قائم کی اور اس وقت تک خلیفہ مذہبی طور پر اسلامی ریاست کے اتحاد کی علامت بن چکا تھا، لیکن حقیقت میں مملوک سلطان ریاست کے حقیقی حکمران تھے۔
10ویں صدی میں اہل تشیع فاطمی خلافت (909ء میں قائم ہوئی) اور قرطبہ کی خلافت (929ء میں قائم ہوئی) نے ان کی بالادستی کو چیلنج کیا۔ عباسیوں کا سیاسی زوال سامرا میں انارکی (861-870) کے دوران شروع ہوا تھا، جس نے مسلم دنیا کو خود مختار خاندانوں میں تقسیم کر دیا۔ خلیفہ نے 936-946 میں پہلے فوجی طاقتوروں کے ہاتھوں اور پھر آل بویہ کے امیروں کے ہاتھوں جنھوں نے بغداد پر قبضہ کر لیا تھا، اپنی وقتی طاقت کھو دی تھی۔ 11ویں صدی کے وسط میں خلافت سلجوک ترکوں نے لے لی اور ترک حکمرانوں نے اپنے اختیار کو ظاہر کرنے کے لیے " سلطان " کا لقب اختیار کیا۔ عباسی اقتدار کا احیاء 1258ء میں منگولوں کے ہاتھوں سقوط بغداد کے ساتھ ختم ہوا۔ زیادہ تر عباسی خلفاء لونڈیوں کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ [1] اور زیادہ تر لونڈیاں حبشہ، آرمینیائی، بربر، بازنطینی یونانی، ترکی اور سسلی کے علاقوں سے تھیں۔[2][3][4][5]
ذیل میں بغداد اور قاہرہ کے عباسی خلفاء کے ناموں کی فہرست دی گئی ہے:[6][7][8]
نمبر شمار | تصویر | خلیفہ | ذاتی نام | ہجری | عیسوی | جائزہ | والدین |
---|---|---|---|---|---|---|---|
عباسی خلفاء | |||||||
1 | ابوالعباس السفاح | ابوالعباس عبد اللہ | 11 ربیع الثانی 132ھ — 13 ذوالحجہ 136ھ | 25 جنوری 750ء — 10 جون 754ء |
|
| |
2 | ابو جعفر المنصور | ابو جعفر المنصور بن محمد | 13 ذو الحجہ 136ھ— 6 ذو الحجہ 158ھ | 10 جون 754ء — 6 اکتوبر 775ء |
| ||
3 | محمد المہدی | ابو عبد اللہ محمد ابن عبد اللہ | 6 ذو الحجہ 158ھ— 12 محرم 169ھ | 6 اکتوبر 775ء— 24 جولائی 785ء |
| ||
4 | موسیٰ الہادی | ابو محمد موسیٰ الہادی | 12 محرم 169ھ–15 ربیع الاول 170ھ | 24 جولائی 785ء– 14 ستمبر786ء | |||
5 | ہارون الرشید | ہارون الرشید | 15 ربیع الاول 170ھ–3 جمادی الثانی 193ھ | 14 ستمبر786ء– 24 مارچ 809ء |
|
||
6 | امین الرشید | امین الرشید | 3 جمادی الثانی 193ھ–28 محرم 198ھ | 24 مارچ 809ء–27 ستمبر 813ء |
|
||
7 | مامون الرشید | ابوجعفر عبدالله المأمون | 28 محرم 198ھ –17 رجب 218ھ | 27 ستمبر 813ء–7 اگست 833ء |
| ||
8 | المعتصم باللہ | ابو اسحاق محمد بن ہارون رشید | 17 رجب 218ھ–18 ربیع الاول 227ھ | 7 اگست 833ء–5 جنوری 842ء |
| ||
9 | الواثق باللہ | ابو جعفر ہارون ابن محمد المعتصم | 18 ربیع الاول 227ھ–24 ذو الحجہ 232ھ | 5 جنوری 842ء–10 اگست 847ء |
|
| |
10 | المتوکل علی اللہ | ابو الفضل جعفر المتوكل على الله | 24 ذو الحجہ 232ھ–5 شوال 247ھ | 10 اگست 847ء–11 دسمبر 861ء |
|
| |
11 | المنتصر باللہ | محمد بن المتوکل علی اللہ | 5 شوال 247ھ–6 ربیع الثانی 248ھ | 11 دسمبر 861ء– 8 جون 862ء |
|
| |
12 | المستعین باللہ | احمد بن محمد المعتصم بن الرشید | 6 ربیع الثانی 248ھ–4 شوال 252ھ | 8 جون 862ء– 17 اکتوبر 866ء |
|
| |
13 | المعتز باللہ | ابو عبد الله المعتز بن المتوكل | 4 شوال 252ھ–26 رجب 255ھ | 17 اکتوبر 866ء – 9 جولائی 869ء |
|
| |
14 | المہتدی باللہ | ابو اسحاق محمد المهتدی بالله بن الواثق | 26 رجب 255ھ–19 رجب 256ھ | 9 جولائی 869ء – 22 جون 870ء |
| ||
15 | المعتمد باللہ | المعتمد علی اللہ | 23 رجب 256ھ–20 رجب 279ھ | 26 جون 870ء – 15 اکتوبر 892ء |
|
| |
16 | المعتضد باللہ | ابو العباس احمد المعتضد باللہ | 20 رجب 279ھ –23 ربیع الثانی 289ھ | 15 اکتوبر 892ء ––5 اپریل 902ء |
|
| |
17 | المکتفی باللہ | ابو محمد علی بن المعتضد باللہ العباسی | 23 ربیع الثانی 289ھ–22 ذیقعد 295ھ | 5 اپریل 902ء– 13 اگست 908ء |
|
| |
18 | المقتدر باللہ | ابو الفضل جعفر بن احمد المعتضد | 22 ذیقعد 295ھ–28 شوال 320ھ | 13 اگست 908ء – 31 اکتوبر 932ء |
|
||
19 | القاہر باللہ | ابو منصور محمد القاہر باللہ | 28 شوال 320ھ– 3 جمادی الاول 322ھ | 31 اکتوبر 932ء – 19 اپریل 934ء |
|
| |
20 | راضی باللہ | محمد بن جعفر المقتدر باللہ | 6 جمادی الاول 322ھ – 21 ربیع الاول 329ھ | 23 اپریل 934ء– 23 دسمبر 940ء |
|
| |
21 | المتقی باللہ | ابو اسحاق ابراہیم بن المقتدر | 21 ربیع الاول 329ھ–4 محرم 333ھ | 23 دسمبر 940ء – 26 اگست 944ء |
|
| |
22 | المستکفی باللہ | عبد الله المستكفی بالله | 4 محرم 333ھ– 22 جمادی الثانی 334ھ | 26 اگست 944ء – 28 جنوری 946ء |
| ||
23 | المطیع للہ | ابو القاسم الفضل بن المقتدر | 22 جمادی الثانی 334ھ– 13 ذیقعد 363ھ | 28 جنوری 946ء– 4 اگست 974ء |
|
| |
24 | الطائع باللہ | عبد الکریم طائع للہ | 14 ذیقعد 363ھ –19 شعبان 381ھ | 4 اگست 974ء – 30 اکتوبر 991ء |
|
| |
25 | القادر باللہ | ابو العباس احمد القادر بالله | 19 شعبان 381ھ – 11 ذو الحجہ 422ھ | یکم نومبر 991ء – 29 نومبر 1031ء |
|
| |
26 | القائم بامر اللہ | ابو جعفر عبد الله القائم بامر الله | 11 ذو الحجہ 422ھ– 13 شعبان 467ھ | 29 نومبر 1031ء– 2 اپریل 1075ء |
|
| |
27 | المقتدی بامر اللہ | عبد اللہ بن محمد ذخیرۃ الدین | 13 شعبان 467ھ– 14 محرم 487ھ | 2 اپریل 1075ء– 3 فروری 1094ء |
| ||
28 | المستظہر باللہ | احمد بن عبد اللہ | 14 محرم 487ھ – 17 ربیع الثانی 512ھ | 3 فروری 1094ء – 6 اگست 1118ء |
|
| |
29 | المسترشد باللہ | ابو منصور الفضل المسترشد باللہ | 17 ربیع الثانی 512ھ– 17 ذیقعد 529ھ | 6 اگست 1118ء– 29 اگست 1135ء |
|
| |
30 | راشد باللہ | ابو جعفر المنصور الراشد باللہ | 17 ذیقعد 529ھ–16 ذیقعد 530ھ | 29 اگست 1135ء – 17 اگست 1136ء |
|
| |
31 | المقتفی لامر اللہ | ابو عبد اللہ محمد مقتفی لامر اللہ | 16 ذیقعد 530ھ–2 ربیع الاول 555ھ | 17 اگست 1136ء – 11 مارچ 1160ء |
|
| |
32 | مستنجد باللہ | یوسف بن محمد المقتفی لامر اللہ | 2 ربیع الاول 555ھ – 8 ربیع الثانی 566ھ | 11 مارچ 1160ء– 18 دسمبر 1170ء |
|
| |
33 | المستضی بامر اللہ | حسن المستضی بن یوسف المستنجد | 8 ربیع الثانی 566ھ–29 شوال 575ھ | 18 دسمبر 1170ء – 27 مارچ 1180ء |
|
| |
34 | الناصر لدین اللہ | ابو العباس احمد الناصر لدين الله | یکم ذیقعد 575ھ–30 رمضان 622ھ | 28 مارچ 1180ء– 5 اکتوبر 1225ء |
|
| |
35 | الظاہر بامر اللہ | ظاہر باللہ بن ناصر الدین | یکم شوال 622ھ –13 رجب 623ھ | 6 اکتوبر 1225ء– 10 جولائی 1226ء |
|
| |
36 | المستنصر باللہ | ابو جعفر المستنصر باللہ المنصور بن الظاہر | 13 رجب 623ھ– 10 جمادی الثانی 640ھ | 10 جولائی 1226ء– 5 دسمبر 1242ء |
|
| |
37 | مستعصم باللہ | ابو احمد المستعصم باللہ | 10 جمادی الثانی 640ھ –14 صفر 656ھ | 5 دسمبر 1242ء– 20 فروری 1258ء |
|
|
1261ء میں قاہرہ میں عباسی خاندان کی ایک شاخ نے مقامی مملوک سلطانوں کی سرپرستی میں خلافت کو دوبارہ قائم کیا۔ خلفاء خالصتاً مذہبی اور علامتی شخصیت تھے۔ جب کہ دنیاوی طاقت مملوکوں کے پاس تھی۔ قاہرہ میں دوبارہ بحال ہونے والی خلافت 1517ء میں عثمانی مصر کی فتح تک قائم رہی۔ جس کے بعد خلافت عثمانی خاندان کو منتقل ہو گئی۔ قاہرہ کے عباسی خلفاء مملوک سلطنت کی سرپرستی میں رسمی خلیفہ تھے جو ایوبی خاندان کے قبضے کے بعد موجود تھے۔[59][60]
ذاتی نام | خلیفہ | نمبر شمار | ہجری | عیسوی | والدین |
---|---|---|---|---|---|
عباسی خلفاء قاہرہ | |||||
ابو القاسم المستنصر بالله الثانی | احمد المستنصر باللہ الثانی | 39 | 14 رجب 659ھ — 4 محرم 660ھ | 13 جون 1261ء – 28 نومبر 1261ء | |
ابو العباس احمد الحاکم بامر اللہ | الحاکم بامر اللہ اول | 40 | 8 محرم 660ھ – 18 جمادی الاول 701ھ | 3 دسمبر 1261ء – 19 جنوری 1302ء |
|
ابو الربیع سلیمان مستکفی باللہ | المستکفی باللہ اول | 41 | 702–741 | 1303–1340 | |
ابو اسحاق ابراہیم الواثق باللہ | الوثق اول | 42 | 741–742 | 1340–1341 | |
ابو العباس احمد حاکم بامر اللہ الثانی | الحاکم بامر الله ثانی | 43 | 742–753 | 1341–1352 | |
ابو بکر المعتضد باللہ | المعتضد بالله | 44 | 753–764 | 1352–1362 | |
ابو عبد اللہ محمد المتوکل علی اللہ الاول | المتوکل على اللہ الاول | 45 | 764–785 | 1362–1383 | |
ابو حفص عمر الواثق باللہ | الوثق دوم | 46 | 785–788 | 1383–1386 | |
ذکریا مستعصم باللہ | المستعصم باللہ (قاہرہ) | 47 | 788–791 | 1386–1389 | |
ابو عبد اللہ محمد المتوکل علی اللہ الاول | المتوکل على اللہ الاول | 48 | 791–809 | 1389–1406 | |
ابو الفضل عباس مستعین باللہ | المستعین باللہ | 49 | 809–817 | 1406–1414 |
|
ابو الفتح داؤد معتضد باللہ | المعتمد باللہ | 50 | 817–845 | 1414–1441 |
|
ابو الربیع سلیمان مستعین باللہ | المستکفی باللہ ثانی | 51 | 845–855 | 1441–1451 | |
ابو البقا حمزہ قائم بامر اللہ | حمزہ القائم بامر اللہ | 52 | 855–859 | 1451–1455 | |
ابو المحاسن یوسف مستنجد باللہ ثانی | المستنجد باللہ ثانی | 53 | 859–884 | 1455–1479 | |
عبد العزیز متوکل علی اللہ | المتوکل دوم | 54 | 884–902 | 1479–1497 |
|
یعقوب المتمسک باللہ | المستمسک باللہ | 55 | 902–914 | 1497–1508 | |
محمد المتوکل علی اللہ ثالث | محمد المتوکل علی اللہ ثالث | 56 | 914–923 | 1508–1517 |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.