طائف

طائف سعودی عرب میں شہر From Wikipedia, the free encyclopedia

طائفmap

طائف (عربی: الطائف) سعودی عرب کے صوبہ مکہ کا ایک شہر ہے جو مکۃ المکرمہ کے نزدیک واقع ہے۔ یہ سطح سمندر سے 1,700 میٹر (5,600 فٹ) کی بلندی پر واقع ہے۔ طائف کا موسم خوشگوار ہے اس لیے سعودی حکومت کے بیشتر عمال گرمیوں میں طائف منتقل ہو جاتے ہیں۔ اس کی آبادی ساڑھے پانچ لاکھ کے قریب ہے۔ اس کے انگور اور شہد مشہور ہے۔ اس شہر کا تذکرہ اسلامی تاریخ میں بھی آتا ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے تبلیغ کے لیے طائف کا سفر کیا تھا لیکن طائف کے لوگوں نے ان سے برا سلوک کیا اور پتھر برسائے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نعلین مبارک لہولہان ہو گئے۔

اجمالی معلومات Aṭ-Ṭāʾif (ٱلطَّائِف), ملک ...

Aṭ-Ṭāʾif (ٱلطَّائِف)
شہر
Thumb
Taif, as seen from الہدا
عرفیت: Madīnat al-Wurūd (اسکرپٹ نقص: فنکشن «langx» موجود نہیں ہے۔)
Summer capital of the Kingdom
Thumb
طائف
Thumb
طائف
Thumb
طائف
Location in the Kingdom of Saudi Arabia
متناسقات: 21°16′30.34″N 40°24′22.16″E
ملک سعودی عرب
سعودی عرب کے صوبےالمکہ علاقہ
سعودی عرب کے محافظات کی فہرستTaif
حکومت
  میئرHRH Nahar Alsaud
رقبہ
  شہر321 کلومیٹر2 (124 میل مربع)
بلندی1,879 میل (6,165 فٹ)
آبادی (2022 census)[1]
  شہر563,282
  درجہ6
  کثافت2,144/کلومیٹر2 (5,554/میل مربع)
  میٹرو913,374 (Taif Governorate)
نام آبادیTaifian
منطقۂ وقتGMT + 3 (UTC+3)
رمز ڈاک26XXX
ٹیلی فون کوڈ+966 12
ویب سائٹhttp://www.taifcity.gov.sa
بند کریں
اجمالی معلومات طائف, تاریخ تاسیس ...
طائف
(عربی میں: الطائف)[2] 
Thumb
 

تاریخ تاسیس 6ویں صدی 
Thumb
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک سعودی عرب   [3]
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 21°16′00″N 40°25′00″E  
رقبہ 321 مربع کلومیٹر  
بلندی 1879 میٹر  
آبادی
کل آبادی 579970 (مردم شماری ) (2010)[2] 
مزید معلومات
اوقات مشرقی افریقہ وقت ،  متناسق عالمی وقت+03:00  
رمزِ ڈاک
21944 
قابل ذکر
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
جیو رمز 107968 
Thumb
بند کریں
Thumb
طائف میں ایک خوبصورت مسجد کا منظر

تاریخ

چھٹی صدی عیسوی میں اس علاقہ میں بنو ثقیف کا قبیلہ رہتا تھا۔ شہر کے اردگرد دیوار تھی اور لوگ بت پرست تھے۔ ان لوگوں نے کعبہ پر حملہ کے وقت ابرہہ کا ساتھ دیا تھا۔ 620ء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے طائف کا سفر کیا جو اسلامی تاریخ کا ایک مشہور واقعہ ہے۔ 631ء میں غزوہ تبوک کے وقت مسلمان بہت طاقتور ہو چکے تھے اور طائف والوں نے محسوس کیا کہ وہ اکیلے رہ گئے ہیں اس لیے انھوں نے وفود کو مکہ بھیج کر اسلام قبول کرنے کا اعلان کر دیا۔ عرصہ بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حکم بن ابی العاص اور مروان بن حکم کو ان کی کچھ حرکتوں کی بنا پر مدینہ منورہ سے شہر بدر کر دیا اور طائف بھیج دیا جہاں سے ان دونوں کو حضرت عثمان رَضی اللہُ تعالیٰ عنہُ کے دور تک واپس آنے کی اجازت نہ ملی۔ طائف پر کافی صدیوں تک عربوں کی حکمرانی رہی مگر اسے 1517ء میں شریف مکہ نے عثمانی سلطان سلیم اول کے حوالے کر دیا۔ 1802ء میں نجدی افواج نے اسے فتح کر لیا جن کا تعلق آل سعود سے تھا مگر 1813ء میں عثمانی سلطان محمود دوم نے اسے واپس حاصل کر لیا۔ 1916ء میں شریف مکہ نے اس پر قبضہ کیا۔ مگر کچھ ہی عرصہ بعد شریف مکہ حسین بن علی اور نجد کے حکمران عبدالعزیز السعود میں اس شہر پر جھگڑا رہا حتیٰ کہ 1926ء میں طائف عبد العزیز السعود کے بادشاہ بننے پر اس کے قبضہ میں آیا اور سعودی عرب کا حصہ بنا۔

طائف میں پیدا ہونے والے اصحاب

اصحاب جنھوں نے طائف میں سکونت اختیار کی

مزید دیکھیے

Loading related searches...

Wikiwand - on

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.