پاکستان میں سیاستدان From Wikipedia, the free encyclopedia
شاندانہ گلزار خان ایک پاکستانی سیاست دان خاتون ہیں جو اگست 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن ہیں۔
شاندانہ گلزار خان | |
---|---|
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت | |
آغاز منصب 27 ستمبر 2018 | |
وزیر اعظم | عمران خان |
رکن پاکستان کی قومی اسمبلی | |
آغاز منصب 13 اگست 2018 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 دسمبر 1975ء (49 سال) |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
والد | گلزار خان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعۂ پشاور جامعہ کیمبرج |
پیشہ | سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
شاندانہ خان نے پشاور یونیورسٹی سے قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ [1] اس نے لیڈی نون اسکالرشپ یونیورسٹی آف کیمبرج سے حاصل کی اور 2001 میں پوسٹ گریجویٹ سطح پر بین الاقوامی تجارت اور بین الاقوامی اقتصادی قوانین کی تعلیم حاصل کی [2] [3]
شاندانہ نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام ، بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون گروپ اور اس وقت کے شمال مغربی سرحدی صوبے کی نچلی عدالتوں اور ہائی کورٹ میں کام کیا ہے۔ اس نے مشن میں قانونی امور کی افسر کے طور پر بھی کام کیا اور تنازعات کے تصفیے کی تفہیم اور TRIPS سے نمٹنے کے لیے سینئر افسران کے ساتھ مشاورت کی۔ [1]
شاندانہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں خیبر پختونخواہ سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔
27 ستمبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے انھیں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت مقرر کیا۔ [4]
وہ 2019 میں تین سال کی مدت کے لیے کامن ویلتھ ویمن پارلیمنٹرینز کی چیئرپرسن منتخب ہوئیں، جو دولت مشترکہ کی پارلیمانی ایسوسی ایشن کی پارلیمنٹ اور مقننہ کی خواتین اراکین کا نیٹ ورک ہے [5] یہ انتخاب یوگنڈا کے کمپالا میں 64ویں کامن ویلتھ پارلیمانی کانفرنس کے دوران دولت مشترکہ خواتین پارلیمنٹرینز کی چھٹی سہ سالہ کانفرنس میں منعقد ہوا۔
وہ قومی اسمبلی کی تین قائمہ کمیٹیوں کی رکن ہیں جن میں اسٹینڈنگ کمیٹی برائے نجکاری بھی شامل ہے۔ [6] منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات؛ [7] اور صنعتیں اور پیداوار۔ [8] وہ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات کی رکن بھی ہیں۔ [9]
9 اپریل 2022 کو عمران خان کی حکومت کے رجیم چینج کی وجہ سے عمران خان کے حکم پر قومی سمبلی سے استعفی دیا ۔ نئی حکومت نے ارکان کی تعداد بگڑنے کے ڈر سے کئی ارکان کے استعفے منظور نہيں کیے ۔ تاہم مرحلہ وار منظور کرتے ہوئے گیارہ ارکان کے استعفی 28 جولائی 2022 کو منظور کیے جن میں سے ایک عبد الشکور شاد بھی تھے ۔[10] [11]
"شاندانہ گلزار"، ذاتی تفصیل، قومی اسمبلی پاکستان، اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2022
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.