سابق جسٹس پاکستان From Wikipedia, the free encyclopedia
مفتی محمد تقی عثمانی (پیدائش: 5 اکتوبر 1943ء) عالم اسلام کے مشہور عالم اور جید فقیہ ہیں۔ ان کا شمار عالم اسلام کی مشہور علمی شخصیات میں ہوتا ہے۔ 1980ء سے 1982ء تک وفاقی شرعی عدالت اور 1982ء سے 2002ء تک عدالت عظمی پاکستان کے شریعت ایپلیٹ بینچ کے جج رہے ہیں۔ وفاق المدارس العربیہ کے حالیہ صدر، بین الاقوامی اسلامی فقہ اکادمی، جدہ کے نائب صدر اور دارالعلوم کراچی کے صدر ہیں۔ اس کے علاوہ آپ آٹھ اسلامی بینکوں میں بحیثیت شرعی مشیر کام کر رہے ہیں اور البلاغ جریدے کے مدیر اعلیٰ بھی ہیں۔
محمد تقی عثمانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
قاضی | |||||||
برسر عہدہ 1981 – 1982 | |||||||
در | وفاقی شرعی عدالت پاکستان | ||||||
قاضی | |||||||
برسر عہدہ 1982 – 2002 | |||||||
در | عدالت عظمیٰ پاکستان | ||||||
صدر نشین (8 ) | |||||||
آغاز منصب 19 ستمبر 2021 | |||||||
در | وفاق المدارس پاکستان | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 3 اکتوبر 1943ء (81 سال)[1] دیوبند | ||||||
شہریت | پاکستان (1947–) برطانوی ہند (–1947) | ||||||
مذہب | اسلام | ||||||
اولاد | عمران اشرف عثمانی، محمد حسان اشرف عثمانی | ||||||
والد | محمد شفیع عثمانی | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ کراچی جامعہ پنجاب دارالعلوم کراچی | ||||||
استاذ | سلیم اللہ خان ، عبد الحئی عارفی ، ولی حسن ٹونکی | ||||||
تلمیذ خاص | منیر احمد اخون ، عبدالحق بلوچ | ||||||
پیشہ | قاضی ، مفتی ، فقیہ ، شاعر | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، انگریزی ، عربی ، فارسی | ||||||
شعبۂ عمل | فقہ ، معاشیات ، تصوف ، حدیث | ||||||
کارہائے نمایاں | محمد تقی عثمانی کی تصانیف کی فہرست | ||||||
اعزازات | |||||||
دستخط | |||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
مفتی محمد تقی عثمانی تحریک پاکستان کے کارکن اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع عثمانی کے سب سے چھوٹے فرزند اور مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ ان کی پیدائش 5 شوال 1362ھ مطابق 5 اکتوبر 1943ء کو ہندوستان کے صوبہ اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے مشہور قصبہ دیوبند میں ہوئی۔[2] اردو کے مشہور شاعر محمد زکی کیفی اور اردو کی مشہور غیر منقوط کتاب ہادی عالم کے مصنف محمد ولی رازی بھی مفتی محمد تقی عثمانی کے بھائی ہیں۔
انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم مرکزی جامع مسجد تھانوی جیکب لائن کراچی میں مولانا احتشام الحق تھانوی صاحب کے قائم کردہ مدرسۂ اشرفیہ میں حاصل کی اور پھر آپ نے اپنے والد بزرگوار کی نگرانی میں دارالعلوم کراچی سے درس نظامی کی تعلیم مکمل کی جس کے بعد 1961 میں اسی ادارے سے ہی فقہ میں تخصص کیا۔ بعد ازاں جامعہ پنجاب میں عربی ادب میں ماسٹرز اور جامعہ کراچی سے وکالت کا امتحان نمایاں نمبروں سے پاس کیا۔
انھوں نے اپنے وقت کے تقریباً تمام جید علما سے حدیث کی اجازت حاصل کی۔ ان علما میں خود ان کے والد محمد شفیع عثمانی کے علاوہ ادریس کاندھلوی ، محمد زکریا کاندھلوی اور محمد یونس جونپوری شامل ہیں۔
انھوں نے تزکیہ کا سفر مسیح اللہ خان جلال آبادی اور عبد الحئی عارفی کی زیرِ نگرانی طے کیا، جو مولانا اشرف علی تھانوی کے معروف خلفاء میں شمار ہوتے ہیں۔ مفتی تقی عثمانی دونوں علما کے خلیفہ ہیں اور چاروں سلاسلِ تصوف یعنی قادریہ، سہروردیہ، نقشبندیہ اور چشتیہ میں اجازت رکھتے ہیں۔[3]
مفتی تقی عثمانی تدریس کے شعبے سے بھی وابستہ ہیں۔ آپ دار العلوم کراچی میں صحیح بخاری، فقہ اور اسلامی اصول معیشت پڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ملکی و غیر ملکی جامعات وقتاً فوقتاً اپنے یہاں آپ کے خطبات کا انتظام کرتی رہتی ہیں۔ آپ چند سالوں سے جامعہ دارالعلوم کراچی میں درس بخاری دے رہے، پہلے آپ ایک فقیہ کی حیثیت سے جانے جاتے تھے اور اب دنیا آپ کو ایک محدث کی حیثیت سے بھی جانتی ہےـ آپ کو اپنے ایک استاذ مفتی سحبان محمود نے شیخ الاسلام کا لقب عطا کیا ہے۔
جنرل ضیاء الحق نے 1977 میں 1973 کے دستور کی اسلام سازی کے لیے 1973ء کے آئین کی روشنی میں ایک مشاورتی اکائی اسلامی نظریاتی کونسل کی بنیاد رکھی، مفتی تقی احمد عثمانی اس کونسل کے بانی ارکان میں سے تھے۔ آپ نے قرآن مجید میں بیان کردہ حدود اور جرائم کی سزاؤوں پر عملد درآمد کے لیے حدود آرڈینینس کی تیاری میں اہم کردا ر ادا کیا۔ آپ نے سودی نظام بینکاری کے خاتمے کے لیے بھی کئی سفارشات پیش کیں۔
مفتی محمد تقی عثمانی جامعہ کراچی سے وکالت کی سند حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے کے لیے پاکستان کے عدالتی نظام سے وابستہ ہو گئے۔ آپ 1980ء سے 1982ء تک وفاقی شرعی عدالت اور 1982ء سے 2002ء تک شرعی عدالتی بینچ، عدالت عظمیٰ پاکستان کے جج رہے ہیں۔ آپ شرعی عدالتی بینچ کے منصف اعظم اور پاکستان کے قائم مقام منصف اعظم بھی رہے۔ آپ نے بحثیت جج کئی اہم فیصلے کیے جن میں سود کو غیر اسلامی قرار دیکر اس پر پابندی کا فیصلہ سب سے مشہور ہے۔ 2002ء میں اسی فیصلے کی وجہ سے جنرل (ر) پرویز مشرف نے آپ کو آپ کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔
قرآن مجید میں اللہ تعالٰی نے ربا یعنی سود کو حرام قرار دیا ہے۔ ایسی صورت میں جب جدید معاشی نظام کی اساس جدید بینکنگ ہے جس کا پورا ڈھانچہ سود کی بنیادوں پر کھڑا ہے مسلمان ملکوں میں اللہ کی نافرمانی کی زد میں آئے بغیر معاشی سرگرمیوں کو جاری رکھنا ایک مستقل مسئلہ تھا۔ لیکن اب مفتی صاحب کی مجدادنہ کوششوں کی بدولت یہ مستقل طور پر حل ہو چکا ہے۔ مفتی صاحب نے شریعت کے حدود میں رہ کر بینکاری کا ایسا نظام وضع کیا ہے جو عصر حاضر کے تمام معاشی تقاضوں کو پورا کرتا ہے۔ مفتی صاحب کے اس نظام کو بین الاقوامی اسلامی فقہ اکادمی، جدہ کی منظوری کے بعد ساری دنیا میں نہایت تیزی سے اپنایا جا رہا ہے۔
اس وقت مفتی تقی عثمانی صاحب کے اصولوں پر درجنوں اسلامی بینک کام کر رہے ہیں۔ کینیڈا کے کئی اسلامی بینکوں نے ایک سال نہایت کامیابی سے کام کرتے ہوئے دو سو فیصد سے زائد منافع کمایا ہے۔ مفتی صاحب خود 8 اسلامی بینکوں کے مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ مفتی صاحب اسلامی مالیاتی اداروں کے اکاونٹینگ اور آڈیٹینگ اورگنائزیشن کے چیرمین بھی ہیں۔
تاحال جن عہدوں پر فائز ہیں
یواے ای(UAE)۔
یو۔ایس۔اے(USA)۔
گذشتہ اٹھارہ برس سے ان کے زیر نگرانی المدونۃ الجامعۃ کے نام سے تمام احادیث نبویہ پر مشتمل ایک انسائیکلوپیڈیا بھی مرتب کیا جا رہا ہے۔ جس کی 6جلدیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔
ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر کی وفات کے بعد 19 ستمبر 2021ء کو وفاق المدارس العربیہ کی مجلسِ شوری نے انھیں متفقہ طور پر صدر منتخب کیا ہے۔
22 مارچ 2019ء بروز جمعہ ان کی گاڑی پر فائرنگ کر کے قاتلانہ حملہ کیا گیا جس سے ان کی گاڑی کا ڈرائیور جاں بحق ہو گیا تاہم مفتی تقی عثمانی محفوظ رہے[4]
مفتی محمد تقی عثمانی کو اپریل 2019ء کو روس میں اعزازی طور پر علمی خلعت زیب تن کرایا گیا جو روس کا بہت اعلیٰ علمی اعزاز ہے۔ مفتی تقی عثمانی اپنی علمی خدمات کی بدولت دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف اعزازات اور ایوارڈز سے نوازے گئے ہیں۔
14 اگست 2019ء کو ہلال امتیاز دینے کا اعلان ہوا،
2020ء میں حکومت پاکستان نے انھیں اعلیٰ ترین سول اعزاز ستارہ امتیاز دیا۔
2009 میں پی آئی اے (پاکستان اِنٹرنیشنل اِئیرلائن) پر پوری دُنیا میں سب سے زیادہ ٹریولنگ کرنے والے مفتی تقی عثمانی تھے۔ جس پر پی آئی اے نے انھیں بطور اِعزاز عمر بھر کے لیے پی آئی اے پر سفر کرنے کی صورت میں اِن کو ایک تہائی یا آدھے کرائے میں سفر کرنے کی سہولت دے رکھی ہے،
عمان کے عالمی اسلامی تحقیقی ادارے المجمع الملکی للبحوث الاسلامیۃ نے انھیں 2020ء اور 2021ءکی اسلامی دنیا کی بااثر ترین شخصیت قرار دیا۔ جس کی تفاصیل مندرجہ ذیل لنک پر ملاحظہ کی جا سکتی ہیں:
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.