![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c8/Schiavonetti_Soul_leaving_body_1808.jpg/640px-Schiavonetti_Soul_leaving_body_1808.jpg&w=640&q=50)
حیات بعد الموت
From Wikipedia, the free encyclopedia
حیات بعد الموت (life after death) سے مراد ایک ایسے تخیل یا نظریے کی لی جاتی ہے جس کے مطابق جسمانی موت کے بعد فطری یا مافوق الفطری وسیلوں سے مرنے والے جاندار کا شعور اور اس کی عقل یعنی دنیاوی زندگی کے دوران میں اس کی یاداشتیں زندہ رہتی ہیں؛ یہاں شعور اور عقل کا ذکر اس لیے کیا جاتا ہے کہ حیات بعد الموت میں کم و پیش ہمیشہ ہی اس دنیا کے گوشت پوست کے جسم سے الگ ایک روحانی شکل میں نئی زندگی پانے کا رجحان یا تصور موجود ہوتا ہے یعنی موت کے بعد نئی زندگی میں گو دنیاوی جسم سے تو جدائی حاصل ہو جاتی ہے لیکن اس کے باوجود عقل و شعور زندہ رہتا ہے گویا وہ شخصیت ایک نئی صورت میں زندگی پا لیتی ہے۔ اس بات کو یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ حیات بعد الموت کے نظریے کے مطابق جانداروں (انسانوں) میں ان کے جسم کے کچھ حصے ایسے ہوتے ہیں جو کبھی مرتے نہیں۔ مرنے کے بعد کی صورت حال بیان کرنے کے لیے مذہبی، نفسیاتی اور سائنسی ماہرین اپنے اپنے الگ الگ نظریات رکھتے ہیں۔ متعدد مذاہب عالم کے نظریات میں ایک بات بکثرت اور مشترک نظر آتی ہے اور وہ یہ ہے کہ مرنے کے بعد مرنے سے قبل کی حالت کی نسبت نئی اور زیادہ صلاحیتیں حاصل ہو جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ مرنے کے بعد کی زندگی میں اس مرنے والے کے مسکن کے بارے میں بھی متعدد نظریات ملتے ہیں جن میں جنت اور دوزخ دو مشہور ترین مقامات بیان کیے جاتے ہیں لیکن ان دو مشہور مساکن کے علاوہ بھی مرنے کے بعد والی زندگی کے مقام کی دیگر مذاہب (بالخصوص غیر ابراھیمی مذاہب) میں مختلف وضاحتیں ملتی ہیں۔ اگر نفسیاتی نقطۂ نظر دیکھا جائے تو تمام تر اختلافات کے باوجود ان تمام نظریات اور وضاحتوں کا منبع ایک ہی سامنے آتا ہے یعنی ؛ بعد از موت قبل از موت کی حالت سے بہتر ہوگی یا بدتر ہوگی۔
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c8/Schiavonetti_Soul_leaving_body_1808.jpg/640px-Schiavonetti_Soul_leaving_body_1808.jpg)