From Wikipedia, the free encyclopedia
ارمیاہ یا یرمیاہ ایک نبی تھے جن کا نام قرآن میں براہ راست تو نہیں لیکن کچھ احادیث روایات میں ان کا ذکر ملتا ہے، اس کے علاوہ کتاب مقدس کے عہدنامہ قدیم میں بیشتر مقامات پر ملتا ہے۔ ان کا تعلق یعقُوب (یعقوب علیہ السلام) کے بیٹے لاوی کے خاندان سے تھا۔
ارمیا بن حلقیا کو بعض نبی اور بعض غیر نبی خیال کرتے ہیں۔ بہت ہی اختلاف ہے قرآن میں اشارتا کئی جگہ ذکر آیا ہے
تفسیر مظہری سورۃ الاسراء میں ہے
ہارون بن عمران کی اولاد میں سے ارمیاہ بن حلفیا کو نبی بنا کر مبعوث فرمایا۔ ابن اسحاق نے بیان کیا کہ یہی خضر تھے جن کا نام ارمیاہ تھا اور خضر لقب کیونکہ آپ (ایک بار) خشک گھاس پر بیٹھے تھے اور اٹھے تو وہ سرسبز ہو کر لہلہانے لگی تھی‘ اللہ نے ارمیاہ کو بادشاہ کی ہدایت اور سیدھے راستے پر چلانے کے لیے مامور فرمایا۔[1]
سو سال بعد دوبارہ اٹھنے والے واقعہ سورہ البقرہ کی آیت 259 کے تحت ابن کثیر لکھتے ہیں
یہ گزرنے والے یا تو عزیر علیہ السلام تھے جیسا کہ مشہور ہے یا ارمیاہ بن حلفیا تھے۔[2]
اسی آیت کی ضمن میں وہب بن منبہ کی روایت ہے کہ جنت میں کتا اور گدھا داخل نہیں ہوں گے سوائے اصحاب کہف کے کتے اور ارمیاہ بن حلفیا کے گدھے کے یہ ارمیاہ ہیں جنہیں سوسال تک موت دی گئی اور پھر دوبارہ زندہ کیا گیا ارمیاء بن حلفیا۔[3]
سورۃ البقرہ میں ذکر ہے
امام ابن عساکر نے جو یبر سے ضحاک کے سلسلہ سے ابن عباس (رض) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ’’ ولقد اتینا موسیٰ الکتب‘‘ سے مراد ہے کہ ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو تورات اکٹھی ایک ہی مرتبہ مفصل اور محکم عطا فرمائی۔ ’’ وقفینا من بعدہ بالرسل‘‘ پھر موسیٰ (علیہ السلام) کے بعد یکے بعد دیگرے یہ رسول بھیجے۔ اشمویل بن بابل، مشتانیل، شعیابن امصیا، جزقیل، ارمیا بن حلقیا،[4]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.