کوت العمارہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
الکوت یا کوت العمارہ ( عربی: الكوت ) مشرقی عراق کا ایک شہر ہے جو دریائے دجلہ و شط العرب کے سنگم پر واقع ہے ، یہ بغداد سے 160 کلومیٹر (99 میل) جنوب مشرق میں واقع ہے۔بمطابق2018 تخمینی آبادی لگ بھگ 389،400 افراد پر مشتمل ہے۔ یہ طویل عرصے سے اس صوبے کا دار الحکومت ہے جس کو الکوت کے نام سے جانا جاتا ہے ، لیکن 1960 کی دہائی سے اس کا نام تبدیل کر کے واسط رکھ دیا گیا۔
الکوت | |
---|---|
شہر | |
الکوت میں ایک مسجد | |
عراق میں مقام | |
متناسقات: 32°30′20″N 45°49′29″E | |
ملک | عراق |
صوبہ | واسط |
حکومت | |
• گورنر | حامد خزيم السعيدی |
• میئر | اسامہ كريم خلف |
بلندی | 23 میل (75 فٹ) |
آبادی | |
• کل | 315,162(بمطابق 2,019) |
کوٹ کا پرانا قصبہ دریا کے تیز "یو" موڑ کے اندر ہے ، اس مقام کے بالکل برعکس جہاں شط الغراف اپنی شاخوں کو دجلہ سے دور کرتا ہے۔ [1] یہ "یو" کے سائز کا موڑ اسے تقریبا جزیرہ بنا دیتا ہے لیکن ساحل سے تنگ رابطے کے ساتھ۔ صدیوں سے کوت قالین کی تجارت کا علاقائی مرکز تھا۔ کوت کے آس پاس کا رقبہ اناج کاشت کرنے والا زرخیزعلاقہ ہے۔ 2003 میں عراق پر حملے میں تباہ شدہ بغداد جوہری تحقیقی مرکز کوت کے قریب واقع ہے۔
1930 کی دہائی میں آس پاس کے علاقے کو آبپاشی کے پانی کی فراہمی کے لیے شہر میں کوت بیراج تعمیر کیا گیا تھا۔ بیراج ایک سڑک اوردجلہ میں سے گزرنے والی کشتیوں کے لیے ایک بند پر مشتمل ہے۔ اس کا بنیادی مقصد دجلہ میں پانی کی سطح کی مناسب بلندی برقرار رکھنا ہے تاکہ غراف نہر کو پانی فراہم کیا جاسکے۔
1952 میں ،26,440 ہیکٹر (65,300 acre) کوغراف نہر کے ذریعہ فراہم کردہ پانی سے سیراب کیا گیا۔ اس نو بحال شدہ اراضی میں سے 14,080 ہیکٹر (34,800 acre) سماجی زرعی اصلاحات پروگرام کے تحت چھوٹے کاشتکاروں کو تقسیم کیے گئے۔ ان کاشتکاروں کو فی خاندان 10 ہیکٹر (25 acre) حاصل ہوا تھا اور انھیں اپنی کاشت کی ہوئی زمین پر رہنا تھا۔ 2005 میں ، کوٹ بیراج اور غراف ہیڈ ریگولیٹر کی مرمت اور بحالی کے کاموں پر کل 30 لاکھ امریکی ڈالر لاگت آئی۔