موسیٰ
ایک اساسی پیغمبر / From Wikipedia, the free encyclopedia
موسٰی (انگریزی: Moses) ابراہیمی مذاہب کے ایک پیغمبر تھے۔ عبرانی بائبل کے مطابق، موسیٰ ایک مصری شہزادے تھے جو بعد میں مذہبی رہنما اور شارع رہنما بن گئے۔ جنھوں نے توریت تالیف کی تھی یا جن کو جنت سے توریت کا حصول ہوا۔ ان کو موشی ریبنو (מֹשֶׁה רַבֵּנוּ، لغوی معنی: "موسیٰ ہمارے استاد") بھی کہا جاتا ہے، یہودیت میں ان کو سب سے اہم پیغمبر تصور کیا جاتا ہے۔[8][9] اس کے علاوه ان کو مسیحیت، اسلام اور بہائیت کے ساتھ ساتھ دوسرے ابراہیمی مذاہب میں بھی اہم پیغمبر سمجھا جاتا ہے۔
موسیٰ | |
---|---|
(عبرانی میں: מֹשֶׁה) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 2 ہزاریہ ق م گوشن کی سر زمین [1] |
وفات | 2 ہزاریہ ق م جبل نیبو [2] |
رہائش | مصر [3] جزیرہ نما سینا [3] مدین [3] |
نسل | بنی اسرائیل [4] |
طبی کیفیت | ہکلاہٹ [5] |
زوجہ | صفورہ تھربیس |
والد | عمران/عمرام |
والدہ | یوکابد |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
نمایاں شاگرد | یشوع علیہ السلام [6]، الیعزر [6]، فینحاس [6] |
پیشہ | عسکری قائد ، مذہبی رہنما ، قانون ساز [7]، گلہ بان ، حاکم |
پیشہ ورانہ زبان | کنعانی زبانیں ، مصری زبان [3]، توراتی عبرانی ، عبرانی |
کارہائے نمایاں | الواح ، خروج |
درستی - ترمیم |
کتاب خروج کے مطابق، موسیٰ ایک ایسے وقت میں پیدا ہوا تھے جب ان کی قوم بنی اسرائیل کو ایک اقلیتی غلام بنا کر رکھا تھا،جن کی تعداد میں اضافہ ہو رہا تھا اور فرعون فکر مند تھا کہ وہ لوگ مصر کے دشمنوں کے ساتھ اتحاد نہ کر لیں۔[10]
جب فرعون نے حکم دیا کہ تمام نوزائیدہ عبرانی لڑکوں کو ہلاک کیا جائے تاکہ بنی اسرائیل کی آبادی کم ہو سکے۔ تو عبرانی موسیٰ کی ماں یوکابد نے خفیہ طور پر انھیں چھپا دیا۔ جس لقیط (لاوارث بچہ) کو فرعون کی بیٹی (مدراش میں جس کی نشان دہی ملکہ بتیاہ کے نام سے ہوئی) نے اپنا لیا تھا جو اس کو دریائے نیل سے ملا تھا اور وہ مصری شاہی خاندان کے ساتھ پلے بڑھے۔ موسیٰ کے ہاتھوں ایک غلام کے مالک کے قتل ہو گیا جس کی وجہ سے موسیٰ بحیرہ احمر کے پار مدیان چلے گئے تھے (کیونکہ یہ مالک ایک عبرانی شخص کو مار رہا تھا)، مدیان میں ان کو رب کے فرشتے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔[11] جس نے حورب پہاڑ میں جلتی ہوئی جھاڑی پر موسیٰ سے بات کی (جس کو انھوں نے خدا کا پہاڑ کہا)۔
خدا نے موسیٰ کو دوبارہ مصر بھیجا تاکہ وہ بنی اسرائیلیوں کو غلامی سے نجات دلا سکیں اور ان کی آزادی کا مطالبہ کریں۔ مگر موسیٰ نے کہا کہ وہ صاف صاف بول نہیں سکتے اور رُک رُک کے بولتے ہیں اور نہ اچھے الفاظ ادا کر سکتا ہیں۔[12] پھر خدا نے ہارون موسیٰ کے بھائی کو اس کی جگہ بات کرنے کو کہا۔مصری آفتوں کے بعد، موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں کے مصر سے خروج اور بحیرہ احمر عبور کرنے میں قیادت کی۔ اس کے بعد وہ لوگ جبل موسیٰ میں آباد ہوئے۔ جہاں موسیٰ کو دس احکام موصول ہوئے۔ 40 سال صحرا میں بھٹکنے کے بعد جبل نیبو میں میدان تیہ پر موسیٰ انتقال کر گئے۔[13][14] ربیائی یہودیت کے مطابق موسیٰ 1391-1271 قبل مسیح تک زندہ رہے۔[15] جیروم کے مطابق 1592 قبل مسیح،[16] اور جیمس یوشر کے مطابق 1571 قبل مسیح ان کا پیدائش کا سال تھا۔[17]