علی سلمان آغا خان
From Wikipedia, the free encyclopedia
پرنس علی سلمان آغا خان (انگریزی: Prince Aly Salman Aga Khan) سلطان محمد شاہ، آغا خان سوم کے بیٹے اور آغا خان چہارم کے والد تھے۔
علی سلمان آغا خان | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Prince Ali Khan) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 جون 1911ء [1][2][3] ٹیورن |
وفات | 12 مئی 1960ء (49 سال)[1][2][3] سیغین [4] |
وجہ وفات | ٹریفک حادثہ |
طرز وفات | حادثاتی موت |
شہریت | پاکستان فرانس برطانوی ہند |
زوجہ | ریٹا ہیورتھ (27 مئی 1949–1953)[5] سمون مشیلین بوداں |
اولاد | آغا خان چہارم [6][7]، یاسمین آغا خان [6]، امین محمد آگ خان [6][7] |
والد | آغا خان سوم |
بہن/بھائی | |
خاندان | قاجار خاندان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سفارت کار ، گھڑ سوار ، اشرافیہ |
پیشہ ورانہ زبان | فرانسیسی |
ملازمت | اقوام متحدہ |
کھیل | گھڑ سواری |
عسکری خدمات | |
شاخ | برطانوی فوج |
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
پرنس علی سلمان خان کی پیدائش 1329ھ / 13 جون 1911ء کو ٹیورین ( اٹلی) میں ہوئی ۔ پرنسیس تھرلیسا جماعتوں کو ملنے کے لیے بھی آتے تھے۔ اور خاص طور پر آپنی دادی اماں بیگم علی شاہ سے بھی ملنے کے لیے سیریا (شام) اور کھبی بمبئ اور کھبی بغداد جاتے تھے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران پرنس علی خان شام میں اتحادی طاقتوں Allide Forces میں شامل تھے۔ اور آپ نے کئی محاذوں پر بہادری کے کارنامے سر انجام دیے تھے۔ جس کی وجہ سے پرنس صاحب کو ٹائیٹل اور تمغے ملے تھے۔اس کے علاوہ ہندوستان میں جے۔پی۔(جسٹس آف پیس) کالقب ملا تھا۔جنگ میں ہوائی جہاز چلانے کا شوق پیدا ہوا تھا۔ اور خود آپنا جہاز چلاکر طویل سفر کا تمغا حاصل کیا تھا۔ اور ہوائی جہاز چلانے کے متعلق ایک مضمون بھی لکھا تھا۔ جو اسماعیلی اخباروں میں شائع ہوا تھا۔ اس کے علاوہ پرنس صاحب گھوڑ دوڑ اور موٹر گاڑیوں کو تیز چلانے کا شوق رکھتے تھے۔ جماعتوں میں بے حد محبوب و مقبول تھے۔ اور آپ نے کئی کاموں کو سر انجام دیا تھا۔ اور ان میں دلچسپی لیتے تھے۔مثلاً بمبئ کی جماعتوں کے لیے ہسپتال بنائے دیگر جماعتوں کے لیے مکانات کے منصوبے بنائے۔ باہمی تحریکیں شروغ کرنے میں یا تعلیم کے سلسلے میں بے حد دلچسپی لیتے تھے۔ "علی سیریز"جو ان کی کوششوں سے جماعتوں میں شروغ ہوئی تھیں۔جو جگہ جگہ مشہور ہوگئیں۔ پرنس علی خان کی پہلی شادی 1355ھ/ 1936ء کے شروغ میں 1936ء کے شروغ میں پرنسیس تاج الدولہ سے پیرس میں ہوئی تھی۔ اور اسی سال ١٣دسمبر کو جنیوا میں پرنس کریم آغاخان چہارم کی ولادت ہوئی۔ اور دوسرے سال 1359ھ / 14 دسمبر 1948ء کو پرنس امین لندن میں پیدا ہوئے۔ لیکن 1367ھ / 1948ء کو پرنس علی خان اور پرنسیس تاج الدولہ کے درمیان طلاق ہو گئی۔اور اسی سال پرنس علی خان کی دوسری شادی فرانس میں مس ریٹا ہورتھ کے ساتھ ہوئی۔ جس کے بطن سے 1369ھ / 20 دسمبر 1949ء کو پرنسیس یاسمین پیدا ہوئیں۔مس ہورتھ نے کچھ عرصے کے بعد طلاق لے لی۔ پرنس علی سلمان خان 1377ھ/ 1958ء میں پاکستان کی حکومت کی طرف سے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے کی حیثیت سے منتخب کیے گئے۔ آپ نے اس کام کو نہایت ہی ڈپلومیسی کے ساتھ انجام دیا۔ اس سلسلے میں پرنس صاحب تمام اخراجات خود برداشت کرتے تھے۔ اور پاکستان کے لیے بہت کام کیا۔ آپنے کام کے سلسلے میں پیرس آئے ہوئے تھے۔کہ 1380ھ/مئ ۔ 1961ء کو ایک موٹر کے حادثے میں آپ کی وفات ہوگئ ۔ پرنس صاحب کو سلمیہ (شام) میں دفن کیا گیا۔ جہان ایک شاندار مقبرہ بھی تعمیر کروایا گیا ہے۔