جیکی چین (پیدائش : 7 اپریل 1954ء ؛ اصل نام چین کانگ سینگ 陳港生 ) ہانگ کانگ اور ہالی ووڈ کے ایک ایکشن اور کامیڈی اداکار، کوریوگروفر، پروڈیوسر، ہدایت کار، اسکرپٹ رائٹر، موسیقار اور مارشل آرٹ اسٹنٹ آرٹسٹ ہے۔
جیکی چین | |
---|---|
(انگریزی میں: Jackie Chan)،(روایتی چینی میں: 成龍)،(روایتی چینی میں: 陳元龍)،(روایتی چینی میں: 房仕龍)،(كانتونیہ میں: 成龍) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (روایتی چینی میں: 陳港生)، (كانتونیہ میں: 陳港生) |
پیدائش | 7 اپریل 1954ء (70 سال)[1][2][3][4][5][6][7] وکٹوریہ چوٹی [8][9] |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا عوامی جمہوریہ چین برطانوی ہانگ کانگ (–30 جون 1997) ہانگ کانگ |
نسل | ہان چینی [10] |
آبائی علاقہ | چنگڈاؤ |
قد | 1.74 میٹر |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلم اداکار ، فلم ساز [11]، منظر نویس ، اسٹنٹ پرفارمر ، فلم ہدایت کار [11]، کوریوگرافر ، جوڈوکا ، تائیکوانڈوایتھلیٹ |
مادری زبان | مینڈارن چینی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [12]، کینٹنی ، مینڈارن چینی |
ملازمت | یونیسف |
مؤثر | بروس لی |
کھیل کا ملک | ریاستہائے متحدہ امریکا |
اعزازات | |
اکیڈمی اعزازی ایوارڈ (2016) ایم بی ای (1989)[13] اسٹار آن ہالی ووڈ واک آف فیم آرڈر آف دی برٹش ایمپائر نشان فنون و آداب (فرانس) | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحات[14] | |
درستی - ترمیم |
اپنی فلموں میں، وہ اپنی مزاحیہ اداکاری، کلابازیوں، لڑنے کے انداز، مارشل آرٹس کے استعمال اور نئے نئے کرتب کے لیے مشہور ہیں۔ جیکی چین سنہ 1970ء کی دہائی سے اداکاری کر رہے ہیں۔ اور 100 سے زیادہ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں۔ ہانگ کانگ ایونیو آف اسٹار اور ہالی وڈ واک آف فیم پر جیکی چین کو اسٹار ملے ہیں۔ ایک ثقافتی علامت کے طور پر جیکی چین پرمختلف پوپ گیتوں، کارٹون اور ویڈیو گیم بھی بنائے جاچکے ہیں۔ جیکی چین نے ان گنت البموں کو ریلیز کیا ہے اور آپ نے بہت سی فلموں کے لیے موضوعاتی نغمے (تھیم سانگ) بھی گائے ہیں۔
ابتدائی زندگی
جیکی چین کی پیدائش 7 اپریل 1954ء میں برطانوی ہانگ کانگ کی سابقہ کراؤن کالونی، وکٹوریہ پیک میں ایک چینی خانہ جنگی پناہ گزین چارلس چین اور لی لی چین کے یہاں ہوئی۔ جیکی چین کا اصل نام چین کانگ سینگ (جس کا مطلب ہے - ‘‘ہانگ کانگ میں پیدا ہوا’’) رکھا گیا اور بطور عفریت اسے پاؤ پاؤ (چینی: 炮炮، لغوی معنی - ‘‘توپ کا گولہ’’) نام دیا گیا۔ کیونکہ وہ پیدائشی طور ایک بہت وزنی بچہ تھا، اس کا وزن 12 پاؤنڈ یا تقریباً 5.4 کلو گرام تھا۔ جیکی چین کا ایک بھائی سُو سنگ چین اور ایک بہن تائی چین بھی ہے۔ چونکہ اس کے والدین ہانگ کانگ فرانسیسی كونسل کے لیے کام کرتے تھے، تو وکٹوریہ پیک ضلع میں كونسل کی اندر ہی جیکی چین نے اپنی ابتدائی زندگی بسر کی ۔
جیکی چین نے ہانگ کانگ جزیرے کے ناہ ہُوا پرائمری اسکول میں داخلہ لیا جہاں وہ اپنے پہلے سال ہی فیل ہو گئے۔ جس کے بعد ان کے والدین نے اسے اس اسکول سے نکال لیا۔ سنہ 1960ء میں، جیکی چین کے والد، امریکی سفارت خانے کے لیے شیف (باورچی )کے طور پر کام کرنے کے لیے آسٹریلیا کے دار الخلافہ کینبرا چلے گئے اور چین کو ماسٹریو جم یوئن کی طرف چائنا ڈراما اکیڈمی نامی ایک بیجنگ اوپیرا اسکول میں بھیج دیا گیا۔ اگلی دہائی تک جیکی چین کی خوب سخت تربیت ہوئی اور اس مارشل آرٹس اور كلابازیوں میں مہارت حاصل کی۔ اورآخرکار وہ ‘‘سیون لٹل فارچیون ’’(لغوی معنی:سات چھوٹے خوش قسمت )کا حصہ بن گئے، جو میں اسکول کے بہترین کارکردگری والے طالب علموں کا ایک گروپ تھا اور جیکی چین کو اپنے ماسٹر کی طرف سے یوئن لو کا لقب ملا۔ جیکی چین اور اس کے گروپ کے ساتھی ارکان سامو ہنگ اور یوئن بیاو کے ساتھ گہری دوستی ہو گئی اور یہی تینوں بعد میں تین بھائی یا تین ڈریگن کے طور پر مشہور ہوئے۔
جیکی چین پانچ سال کی عمر سے ہی تھیٹر میں چھوٹے موٹے کردار ادا کرتا رہا۔ 8 سال کی عمر میں جیکی چین نے اپنے کچھ ساتھیوں ‘‘لٹل فارچیونز’’ کے ساتھ بگ اینڈ لٹل وونگ ٹن بار (1962ء) نامی فلم میں اداکاری کی۔ جس اداکارہ ‘‘لی لی ہوا ’’نے اس کی ماں کا کردارادا کیا۔ چین نے اگلے سال دوبارہ لی کے ساتھ دی لو انٹرن (1963ء) میں اداکاری اور سنہ 1966ء میں ‘‘کنگ ہو ’’ کی فلم کم ڈرنک وِد می میں مختصرکردار ادا کیا۔ سنہ 1971ء میں ایک دوسری فلم، اے ٹچ آف زین میں ایک اضافی آرٹسٹ (ایکسٹرا)کے طور پر کام کرنے کے بعد، چین نے فلم صنعت میں بطور بالغ کیریئر کا آغاز کیا اور اس کے تحت اس نے شروع شروع میں ‘‘گریٹ ارتھ فلم کمپنی [Great Earth Film Company] میں شمولیت اختیار کی اور ان کی بعض فلموں کے لیے گانا بھی گایا۔
17 سال کی عمر میں، اس نے ‘‘چین یوئن لانگ ’’کے نام سے فسٹ آف فیوری اور اینٹر دی ڈریگن نامی بروس لی کی فلموں میں بطور اسٹنٹ مین کام کیا۔ اس کے بعد لٹل ٹائیگر آف کینٹن میں جیکی چین نے پہلی بار بطور اداکار کے کام کیا یہ فلم 1973ء میں ہانگ کانگ میں محدود پیمانے پر ریلیز ہوئی تھی۔ فلموں میں اپنے کیرئیر کے ابتدائی کرداروں میں ناکامی اور اسٹنٹ کے کام کی تلاش میں مشکلات ہونے کی وجہ سے، سنہ 1975ء میں جیکی چین نے آل ان دی فیملی نامی ایک ایسی مزاحیہ فلم میں اداکاری کی جو شاید جیکی چین کی اب تک کی واحد فلم تھی جس میں ایک بھی لڑائی کا منظر یا کرتب کا سلسلہ شامل نہیں تھا۔
جیکی چین 1976ء میں کینبرا میں اپنے ماں باپ کے پاس چلا گیا، جہاں اس نے ڈکسن کالج میں داخلہ لیا اور ایک تعمیراتی مزدور کے طور پر کام کرنے لگا۔ جہاں وہ جیک نامی ایک ساتھی بلڈر نے چین کو اپنی گروپ میں لے لیا اور چین کو ‘‘ لٹل جیک’’ کی عرفیت دی جو بعد میں ‘‘جیکی’’ کے طور پر تبدیل ہو گیا اور اس طرح یہ جیکی چین نام اس کے ساتھ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جڑ گیا۔ اس کے علاوہ، 90 کی دہائی کے آخری دور میں، جیکی چین نے اپنا چینی نام بدل کر فونگ سی لنگ کر لیا کیونکہ اس کے والد کا بھی اصلی لقب فونگ تھا۔
فلمی دور
ابتدائی کارنامے: سال 1976-1979ء
سنہ 1976ء میں، جیکی چین کو ہانگ کانگ فلم انڈسٹری کے ایک فلم ساز، وِلی چین کا ایک تار ملا جو جیکی چین کے اسٹنٹ کے کام سے بہت متاثر تھا، وِلی چین نے اسے ہدایت کار ‘‘لو وئیی’’ کی ایک فلم میں کام کرنے کے لیے ایک کردار کی پیشکش کی۔ لو وئیی نے جان وو کی فلم ہینڈ آف ڈیتھ (1976ء) میں چین کی اداکاری دیکھی اور بروس لی کی فلمفسٹ آف فیوری کی طرح نئی فلم نیو فسٹ آف فيوری بنانے کی منصوبہ بندی کی۔ لو وئیی نے جیکی چین کے فلمی نام کو بدل کر سِنگ لُنگ (چینی:成龍، لغوی معنی - "ڈریگن بننا") کر دیا تاکہ بروس لی کی طرح ہی اسے شہرت دی جا سکے کیونکہ بروس لی کا فلمی نام لیئی سیولُنگ (چینی: 李小龍، معنی - "چھوٹا ڈریگن") تھا۔ یہ فلم ناکام رہی کیونکہ جیکی چین کا بروس لی کے مارشل آرٹ انداز سے واقف نہیں تھا۔ فلم کی ناکامی کے باوجود، لو وئیی نے اسی طرح کی مزید مارشل آرٹ والی فلموں کو بنانا جاری رکا، نتیجے میں، باکس آفس پر ان فلموں کو تھوڑی بہت کامیابی ملی ۔
سنہ 1978ء کی فلم اسنیک ان دی ارتھس شیڈو جیکی چین کی سب سے بڑی کامیابی تھی جس کا فلم بندی اس وقت کی گئی جس وقت وہ سيزنل فلم کارپوریشن [Seasonal Film Corporation] کے ساتھ اس کے ایک دو فلم والے معاہدے کے تحت کام کر رہا تھا۔ ڈائریکٹر یوئن وو پنگ کی ہدایت میں جیکی چین کو اپنا کرتب اسٹنٹ دکھانے کی مکمل آزادی ملی۔ اس فلم نے کنگ فو میں کامیڈی ا سٹائل قائم کیا، جو ہانگ کانگ ناظرین کے لیے ایک نیا اور پسندیدہ انداز ثابت ہوا۔ اس کے بعد جیکی چین نے ڈرنكین ماسٹر میں اداکاری کی جو اسے آخر اہم کامیابی تک لے گئی۔ لو وئیی کے اسٹوڈیو میں جیکی چین کے واپس لوٹنے پر، لو وئی نے ہاف آلوف آف کنگ فو اور اسپریچول کنگ فو نامی فلمیں بنائی، جس میں ڈرنكین ماسٹر کا سا مزاحیہ کنگ فو انداز کو دہرانے کی کوشش کی گئی۔ لووئی نے چین کو کینتھ سانگ کے ساتھ دا فئیر لیس ہائنہ میں معاون ہدایت کرنے کا موقع بھی فراہم کیا۔
کچھ تنازع کی وجہ سے فلمساز وِلی چین نے کمپنی چھوڑتے وقت جیکی کو مشورہ دیا کہ وہ خود فیصلہ کرے کہ اسے لو وئیی کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں۔ فئیرلیس ہائنہ II کی شوٹنگ کے دوران، چین نے اپنا معاہدہ توڑ لیا اور گولڈن ہارویسٹ کمپنی میں شامل ہو گیا۔ جس پر لو وئی نے چینی مافیا ٹرائیاڈ کے ساتھ مل کر جیکی چین کو بھی بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ اور اس نے اپنے اداکار کے چلے جانے کے لیے وِلی چین کو مجرم ٹھہرایا۔ ساتھی اداکار اور ڈائریکٹر جمی وانگ یو کی مدد سے اس تنازع کا حل ہو گیا اور یوں جیکی چین کو گولڈین ہارویسٹ کمپنی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت مل گئی۔
ایکشن کامیڈی سٹائل کی کامیابی: سال 1980-1987ء
وِ لی چین، جیکی چین کا ذاتی مینیجر اور پکے دوست بن چکے تھے اور 30 سال سے زیادہ تک وہ اسی طرح رہے۔ وِلی نے جیکی چین کے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا جس کے تحت انھوں نے سنہ 1980ء کی دہائی میں امریکی فلم انڈسٹری میں اپنی پہلی ریلیز کی شروعات کی۔ جیکی چین کی پہلی ہالی وڈ فلم، سنہ 1980ء کی دا بگ براول تھی۔ اس کے بعد جیکی چین نے سنہ 1981ء کی فلم،دا كینن بال رن میں ایک چھوٹا کردار ادا کیا جس نے دنیا بھر میں کل ملین 100 ڈالر کمائے۔ برٹ رپنولڈز جیسے جمے جمائے امریکی فنکاروں کو پسند کرنے والے سامعین کی طرف سے بہت زیادہ نظر انداز ہونے کے باوجود، جیکی چین، اس بات سے کافی متاثر تھے کہ كلوزنگ کریڈٹ یعنی فلم کے آخر میں دکھائے گئے کرداروں کے ناموں کے ان کی اچھی عکاسی کی گئی۔ جس نے جیکی چین کو اپنے آنے والی فلموں میں اسی طرح کے مواد شامل کرنے کی حوصلہ افزائی کی ۔
سنہ 1985ء میں دا پروٹیكٹر فلم کی ناکامی کے بعد، جیکی چین نے عارضی طور پر امریکی فلم انڈسٹری میں گھسنے کی کوشش چھوڑ دی اور واپس ہانگ کانگ کی فلموں پر اپنی توجہ مرکوز کردی۔ ہانگ کانگ میں واپس لوٹنے پر جیکی چین کی فلمیں، مشرقی ایشیا میں زیادہ سے زیادہ ناظرین تک پہنچنے لگی اور شروع شروع میں فائدہ مند جاپانی مارکیٹ میں اس کی فلموں کو کافی کامیابی ملی۔ جس میں دا ینگ ماسٹر(1980ء) اور ڈریگن لارڈ (1982ء ) شامل تھی۔ دی ینگ ماسٹر نے بروس لی کی طرف سے بنائے گئے باکس آفس کے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا اور جیکی چین کو ہانگ کانگ کی فلموں کا ٹاپ اسٹار بنا دیا۔ جیکی چین نے اپنے اوپیرا اسکول کے دوستوں سامو ہنگ اور یوئن بیاو کے ساتھ بہت سے ایکشن کامیڈی فلموں کو بنایا۔ ان تینوں نے پہلی بار سنہ 1983ء میں پروجیکٹ اے میں ایک ساتھ اداکاری کی جس نے تیسرے سالانہ ہانگ کانگ فلم ایوارڈ ز میں سب سے بہتر ایکشن ڈیزائن ایوارڈ جیتا۔ اگلے دو سالوں میں وہ، تھری برادرز" [تینوں بھائی]، وهيلز آن ميلز اور لکی ستارے میں دکھائی دیے۔
سنہ 1985ء میں، جیکی چین نے پولیس اسٹوری نامی اپنی پہلی فلم بنائی، یہ ایکشن کامیڈی فلم امریکی فلم انڈسٹری میں بھی پسند کی گئی۔ جس میں جیکی چین نے اپنے اسٹنٹ دکھائے۔ سنہ 1986ء کے ہانگ کانگ فلم ایوارڈز میں اسے "بہترین فلم" قرار دیا گیا۔ سنہ 1987ء میں، چین نے آرمر آف گاڈ نامی فلم میں، انڈیانا جونز کی طرح ایک کردار ایشین ہاک کا کردار ادا کیا۔ یہ فلم، جیکی چین کی اب تک کی سب سے بڑی ہوم باکس آفس ہٹ تھی جس نے کل 35 ملین ہانگ کانگ ڈالر سے زیادہ کی کمائی کی۔
فلموں کے سلسلے اور ہالی وڈ میں کامیابی: سال 1988-1998ء
سنہ 1988ء میں چین نے ڈریگنز فار ایور نامی فلم میں سامو ہنگ اور یوئن بیاو کے ساتھ آخری بار اداکاری کی۔ ہنگ نے کوری یوئن کے ساتھ شریک ہدایت کی اور اس فلم میں ویلن کے کردار یوئن واہ نے ادا کیا۔ یہ دونوں بھی چائنا ڈراما اکیڈمی کے ساتھی گریجوئیٹ تھے۔ سنہ 1980ء کی دہائی کے آخر میں اور 90 کی دہائی کے شروع میں، پولیس اسٹوری کے دوسری فلم پولیس اسٹوری 2 کے کامیاب سلسلے میں اداکاری کی جسے سنہ 1989ء کے ہانگ کانگ فلم ایوارڈ میں سب سے بہتر ایکشن کوریوگرافی کا ایوارڈ حاصل ہوا۔ اس کے بعد کی آرمر آف گاڈ 2 : آپریشن کونڈر اور پولیس کہانی 3 کے لیے جیکی چین نے 1993ء کے گولڈن ہارسٹ فلم فیسٹول میں سب سے بہتر اداکار کا ایوارڈ جیتا۔ 1994ء میں، جیکی چین نے ڈرنکین ماسٹر 2 میں وونگ فیي ہنگ کے اپنے کردار کی دوبارہ تکرار کی جسے ٹائم میگزین کے آل ٹائم 100 موویز میں درج کیا گیا۔ اس کے بعد پولیس اسٹوری 44: فرسٹ اسٹرائیک نے جیکی چین کو زیادہ ایوارڈ اور باکس آفس میں کامیابی دلائی۔ لیکن غیر ملکی بازاروں میں اس نے اتنا اچھا رسپانس نہیں آیا، جیکی چین نے سنہ 1990ء کی دہائی میں ہالی وڈ میں دوبارہ قدم جمانے کی کوشش کی لیکن مستقبل کی کردار میں ٹائپ كاسٹ ہونے سے بچنے کے لیے اس نے ہالی وڈ کی فلموں میں ویلن کے کردار ادا کرنے کی ابتدائی تجاویز کو ٹھکرا دیا۔ مثال کے طور پر، سلویسٹر اسٹائلون نے اسے ڈیمولشن مین نامی سائنس فکشن فلم میں سائمن فینکس نامی ایک مجرم کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی، جیکی چین نے انکار کر دیا اور اس کے کردار کو ویزلی اسنائپس نے منظور کر لیا۔
فلم رمبل ان دا برونکس کے دنیا بھر میں ریلیز ہونے کے ساتھ ہی ساتھ 1995ء میں جیکی چین کو آخر کار ہالی ووڈ مارکیٹ میں اپنے پاؤں جمانے میں کامیابی ملی، جس کے تحت اس نے امریکا میں وہ مقام حاصل کر لیا جو ہانگ کانگ فلمی ستاروں کے لیے نایاب تھا۔ رمبل ان دا برونکس کی کامیابی کے بعد 1996ء میں پولیس اسٹوری 3 : دا سپر کوپ جو امریکا میں سپركوپ کے عنوان سے ریلیز ہوئی، جس نے کل 16،270،600 امریکی ڈالر کی کمائی کی۔ جیکی چین کو پہلی بار بلاک بسٹر کامیابی تب ملی جب اس نے کرس ٹککر کے ساتھ 1998ء کی بین الاقوامی ایکشن کامیڈی رش آور میں شریک اداکاری کی، جس نے صرف امریکا میں 130 ملین ڈالر کی کمائی کی۔ اس فلم نے جیکی چین کو ہالی وڈ میں بھی ایک اسٹار بنا دیا۔ امریکی عوام میں مزید مقبولیت پانے کے لیے جیکی چین نے جیف یانگ کے ساتھ مل کر آئی ایم جیکی چین کے عنوان سے اپنی سوانح عمری بھی لکھی۔
ڈرامائی تبدیلی: سال 1999ء سے 2007ء
1998ء میں، جیکی چین نے گولڈن ہارویسٹ [Golden Harvest] کے لیے اپنی آخری فلم، ہو ایم آئی ؟ کو ریلیز کیا۔ 1999ء میں گولڈن فصل کو چھوڑنے کے بعد، اس نے گورجیس نامی ایک رومانٹک کامیڈی فلم میں اداکارہ شو قی کے ساتھ کام کیا، یہ فلم زیادہ تر نجی تعلقات پر مبنی تھی اس میں ایکشن مناظر بہت کم تھے۔ اس کے بعد جیکی چین نے 2000ء میں جیکی چین اسٹنٹ ماسٹر نامی ایک پلے اسٹیشن گیم بنانے میں مدد کی جس کے لیے اس نے اپنی آواز ریکارڈ کروائی اور موشن پکچر کا مظاہرہ کیا۔
2000ء میں شنگھائی نون، سنہ 2001ء میں رش آور 2 اور 2003ء میں شنگھائی نايٹس مسلسل کامیاب ہونے کے باوجود، ہالی وڈ میں محدود سطح کے کردار وں اور فلم بنانے کے عمل میں آزادی کی کمی کی وجہ چین ہالی ووڈ سے مایوس ہو گیا۔ 2003ء میں گولڈن ہارویسٹ کی فلم انڈسٹری سے پیچھے ہٹ جانے کے بود جیکی چین نے ایمپیرر ملٹی میڈیا گروپ کے ساتھ مل کر JCE موویز لمیٹڈ نامی اپنی ایک فلم پروڈکشن کمپنی کی شروعات کی۔ اس کے بعد سے اس کی فلموں میں مسلسل بے شمار ڈرامائی انداز سے فلمایا ہیں جو باکس آفس پر اپنی کامیابی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر، نیو پولیس اسٹوری ( 2004ء)، دا متھ (2005ء) اور ہٹ فلم، روب بی ہڈ (2006ء)۔ اس کے بعد جیکی چین نے اگست 2007ء میں رش آور 3 کو ریلیز کیا، اس نے 255 ملین ڈالر کی کمائی کی۔ تاہم، ہانگ کانگ میں اس نے بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنے ابتدائی ہفتے کے دوران اس نے صرف 3.5 ملین ہانگ کانگ ڈالر کی کمائی کی۔
نئے تجربات اور انداز میں تبدیلی : سال 2008ء–اب تک
جیکی چین نے دا فاربیڈن کنگڈم میں ساتھی چینی اداکار جیٹ لی کے ساتھ پہلی مرتبہ فلم میں کام کیا۔ جسے اپریل 2008ء میں ریلیز کیا گیا۔ جیکی چین نے ڈریم ورکس اینی میشن کی فلم، کنگ فو پانڈا میں ماسٹر منكی نامی کردار کو اپنی آواز دی جسے جون 2008ء میں ریلیز کیا گیا اور اس میں اس کے ساتھ جیک بلیک، ڈسٹن ہفمین اور انجیلینا جولی نے بھی کام کیا۔ اس کے علاوہ، جیکی چین نے مصنف و ہدایت کار انتھونی سزیٹو کی فلم، وشو کے لیے ایک مشیر کے طور پر معاونت کی، جو اب 2008ء میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں سامو ہنگ اور وانگ ویجی، باپ اور بیٹے کے کردار میں نظر آئے۔
نومبر 2007ء میں، جیکی چین نے ڈائریکٹر، ڈیریک یی کے ساتھ شنجوكو ایکسیڈینٹ کی فلم بندی شروع کی جس مین جیکی چین کو جاپان میں ایک چینی تارکین وطن کے کردار میں دكھلايا گیا ہے۔ اس فلم کو 2 اپریل 2009ء کو ریلیز کیا گیا۔ جیکی چین کے بلاگ کے مطابق، شنجوكو ایکسیڈینٹ کو مکمل کرنے کے بعد چین ایک فلم کی ہدایت چاہتا ہے جسے اس نے کئی سالوں سے نہیں کیا، امید ہے کہ یہ فلم، آرمر آف دی گاڈ سیریز کا تیسری سلسلہ کیا جائے گا اور اس کا عنوان، آرمر آف دی گاڈ 3: چائنیز زوڈيك ہوگا۔ جیکی چین نے بتایا کہ وہ اس کی فلم بندی جلد ہی شروع کرے گا لیکن بعض وجوہات کی بنا پر وہ اس پروجیکٹ کو شرعو نہیں کرسکا۔ جیکی چین نے اکتوبر کے آخر میں نیو میکسیکو میں دا اسپائی نیکسٹ ڈور نامی اپنی اگلی فلم کی شوٹنگ شروع کی۔ جس میں، جیکی چین ایک خفیہ ایجنٹ کا کردار ادا کرتا ہے جس کے راز کا پردہ فاش ہو جاتا ہے جب وہ اپنی گرل فرینڈ کے بچوں کی دیکھ بھال کرنے لگتا ہے۔ 22 جون 2009ء کو، بیجنگ میں دا کراٹے کڈ کا فلم بندی شروع کرنے کے لیے چین نے لاس اینجلس چھوڑ دیا جو 1984ء کی اصل فلم کا ایک ری میک تھی۔ اس فلم میں جیکی چین نے مسٹر ہان کا کردار ادا کیا ہے جو ایک لڑکے کو اپنے اسکول کے بدمعاش لڑکوں سے لڑنے کی تربیت کرتا ہے۔ اس فلم میں لڑکے کا کردار مشہور ہالی ووڈ اداکار ول اسمتھ کے بیٹے جیڈن اسمتھ نے کیا تھا۔
جیکی چین کی اگلی فلم شاؤلین تھی جس میں اس نے ایم معبد کے باورچی کا کردار نبھایا تھا۔ اس کے بعد کنگ فو پانڈا 2 ریلیز ہوئی۔ جیکی چین کی 100ویں فلم 1911ء ریولوشن تھی جو 21 ستمبر 1911ء کو ریلیز ہوئی۔ جس میں جیکی چین کے بیٹے جیسی چین نے بھی کام کیا۔ جیکی چین نے اپنے نامکمل پروجیکٹ آرمر آف گاڈ 3: چائنیز زوڈیک پر دوبارہ کام شروع کیا جو چائنیز زوڈیک کے نام سے 12 دسمبر 2012(12.12.12) کو ریلیز ہوئی۔ 2013ء میں جیکی چین کی فلم پولیس اسٹوری 2013ء اور 2014ء میں ڈریگن بلیڈ ریلیز ہوئی۔
حوالہ جات
بیرونی روابط
Wikiwand in your browser!
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.