بابری اندیجانی
From Wikipedia, the free encyclopedia
بابری اندیجانی یا اندی جانی (فارسی: بابری اندیجان) (1486 - اپریل 1526) مغل شہنشاہ ظہیر الدین محمد بابر کا ایک غلام اور اس کا خفیہ عاشق تھا، جسے اس نے 1499 میں ازبکستان کے لشکر گاہی بازار سے بچایا اور اسے خود اپنی ذاتی خدمت پر مامور کیا تھا۔ اندیجان شہر ہی سے آنے والے شہنشاہ بابر نے اسے اندیجانی کہنے کو ترجیح دی جب کہ اس کا بابری ہونا شہنشاہ وقت سے وابستگی اور والہانہ رغبت کا آئینہ دار ہے۔ بابری کے بارے میں بہت زیادہ معلومات دست یاب نہیں ہیں۔ اگرچہ بابری کا تذکرہ دیگر تاریخی تحریروں میں کم ہی ملتا ہے، لیکن شہنشاہ نے اپنی سوانح عمری "بابرنامہ" میں کئی بار اپنے خفیہ عاشق بابری کا ذکر کیا اور بابری کے تئیں اپنے جذبات کا بے خوف اظہار کیا اور اس کے بارے میں کئی فارسی اشعار بھی لکھے۔[2][3]
اجمالی معلومات بابری اندیجانی, معلومات شخصیت ...
بابری اندیجانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1486ء اندیجان |
تاریخ وفات | سنہ 1526ء (39–40 سال) |
شہریت | مغلیہ سلطنت |
ساتھی | ظہیر الدین محمد بابر [1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | مہتم اصطبل |
درستی - ترمیم |
بند کریں