From Wikipedia, the free encyclopedia
ایف-35 لائٹننگ (F-35 Lightning) دفاعی ٹیکنالوجی کے بین الاقوامی تعاون کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ 21 ویں صدی کے اس جدید ترین لڑاکا طیارے پر تحقیق اور تیاری کی مجموعی لاگت کا تخمینہ 272 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے ۔
| ||||
---|---|---|---|---|
نوع | پانچویں نسل کا جیٹ جنگی طیارہ ، کثیر جہتی جنگی طیارہ ، سٹیلتھ طیارہ ، بمبار جنگی طیارہ | |||
عسکری نام | F-35 (ریاستہائے متحدہ امریکا ، اطالیہ اور ناروے ) | |||
صانع | لوکہیڈ مارٹن ایئروناٹکس لوکہیڈ مارٹن | |||
انجن | پراٹ و وٹنی ایف 135 | |||
کل پیداوار | 610 [1] | |||
معلومات | ||||
آغاز خدمات | 31 جولائی 2015[2] | |||
پہلی پرواز | 15 دسمبر 2006 | |||
صارفین | ||||
لمبائی | 50.5 فٹ ، 15.5 میٹر | |||
بلندی | 4.3 میٹر | |||
پروں کا دائرۂ کار | 460 مربع فٹ | |||
درستی - ترمیم |
ایف 35، جسے عرفِ عام میں "جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر (Joint Strike Fighter)" بھی کہا جاتا ہے، کے منصوبے میں برطانیہ، اٹلی، نیدرلینڈز، ترکی، کینیڈا، آسٹریلیا، ڈنمارک اور ناروے شریک ہیں۔
تازہ ترین تخمینے کے مطابق فضائیہ کے لیے تیار کیے جانے والے طیارے کی قیمت 45 ملین جبکہ بحریہ کے لیے بنائے جانے والے طیارے کی قیمت 60 ملین امریکی ڈالر ہو گی۔ اس طیارے کے ٹھیکے کے لیے دو بڑی امریکی طیارہ ساز کمپنیوں بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن کے درمیان پانچ سال تک سخت کشمکش جاری رہی لیکن بالآخر پینٹاگون نے لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ پروٹوٹائپ ایکس۔ 35 کو امریکی فضائیہ، بحریہ اور میرین کور کے لیے منتخب کر لیا جسے اب ایف۔ 35 کہا جاتا ہے۔
اس طیارے کی خاص بات اس میں سٹیلتھ ٹیکنالوجی کا استعمال اور اس کی عمودی پرواز اور لینڈنگ کی صلاحیت ہے۔ یہ امریکی فضائیہ میں ایف 16 اور اے-10 تھنڈربولٹ جبکہ امریکی بحریہ اور میرین کور میں ایف-18 اور ہیریئر جمپ لڑاکا طیاروں کی جگہ لے گا۔ اس طیارے میں جدید ترین ریڈار، ایویونکس اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹم نصب ہیں اور یہ نہ صرف دورِ حاضر بلکہ مستقبل میں تیار کیے جانے والے مہلک روایتی ہتھیار، کروز میزائل اور گائیڈڈ بم بھی لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
28 ستمبر 2018ء کو، یو ایس ایم اے سی ایف 35 بی (USMC F-35B) میرین کور ایئراسٹیشن بیوفورٹ، جنوبی کیرولائنا کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ ہواباز محفوظ رہا۔ یہ ایف 35 کے حادثے کا پہلا واقع ہے۔[4][5]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.