ایک مشہور کیمیادان (کیمسٹ) تھے جنھوں کیمیاء میں اہم کردار ادا کیا۔

Thumb
لارڈ رودر فورڈ
اجمالی معلومات ایرنسٹ رتھرفورڈ, معلومات شخصیت ...
ایرنسٹ رتھرفورڈ
(انگریزی میں: Ernest Rutherford)[1]  ویکی ڈیٹا پر  (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Thumb
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 اگست 1871ء [2][1][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر  (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیلسن، نیوزی لینڈ [1][8]،  برائٹ واٹر   ویکی ڈیٹا پر  (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 19 اکتوبر 1937ء (66 سال)[9][10][11][2][1][3][4]  ویکی ڈیٹا پر  (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کیمبرج [8][12]  ویکی ڈیٹا پر  (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن ویسٹمنسٹر ایبی [13][1]  ویکی ڈیٹا پر  (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش New Zealand, United Kingdom
شہریت نیوزی لینڈ [14]  ویکی ڈیٹا پر  (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن آرڈر آف میرٹ [1]،  رائل سوسائٹی [1]،  جرمن سائنس اکیڈمی آف سائنسز لیوپولڈینا [15]،  باوارین اکیڈمی آف سائنس اینڈ ہیومنٹیز [1]،  اکیڈمی آف سائنس سویت یونین [1]،  رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز [1]،  فرانسیسی اکادمی برائے سائنس [1]،  امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون [1]،  سائنس کی روسی اکادمی [1]،  سائنس کی پروشیائی اکیڈمی [1]،  امریکن فلوسوفیکل سوسائٹی [16][1]،  رائل نیدرلینڈ اگیڈمی برائے سائنس اور فنون [17]،  قومی اکادمی برائے سائنس   ویکی ڈیٹا پر  (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
صدر رائل سوسائٹی [1] (44  )   ویکی ڈیٹا پر  (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1925  – 1930 
چارلس سکوٹ شرنگ ٹن  
فریڈرک گولینڈ ہوپکنس  
رکن ہاؤس آف لارڈ [18]   ویکی ڈیٹا پر  (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 جنوری 1931  – 19 اکتوبر 1937 
عملی زندگی
مقام_تدریس McGill University
University of Manchester
مادر علمی یونیورسٹی آف کینٹربری [1]
جامعہ کیمبرج [1]
ٹرینٹی کالج، کیمبرج [1]  ویکی ڈیٹا پر  (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے [14]،  ایم اے [14]،  بی ایس سی [14]  ویکی ڈیٹا پر  (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈاکٹری مشیر جے جے تھامسن [19]  ویکی ڈیٹا پر  (P184) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ Alexander Bickerton
جے جے تھامسن
ڈاکٹری طلبہ Nazir Ahmed
Norman Alexander
اڈوارڈ وکٹر اپلیٹن
Robert William Boyle
رفیع محمد چوہدری
Alexander MacAulay
سی ایف پاول
Henry DeWolf Smyth
ارنسٹ والٹن
C. E. Wynn-Williams
Yulii Borisovich Khariton
تلمیذ خاص نیلز بوہر [1]،  پیوٹر لیونڈیوچ کیپٹسہ ،  پیٹرک بلیکٹ ،  فریڈرک سوڈی ،  ارنسٹ والٹن ،  جیمز چیڈوک ،  جوہن کوکروفٹ ،  اڈوارڈ وکٹر اپلیٹن ،  اوٹو ہان   ویکی ڈیٹا پر  (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ جوہری طبیعیات دان [1]،  کیمیادان [1]،  طبیعیات دان [1]،  پروفیسر [20]،  سیاست دان [21]،  استاد جامعہ [22]  ویکی ڈیٹا پر  (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر  (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [23][1][24]  ویکی ڈیٹا پر  (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل طبیعیات [1][25]،  نویاتی طبیعیات [1][25]،  کیمیا [25]،  اشعاعی تنزل [25]  ویکی ڈیٹا پر  (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت میک گل یونیورسٹی [1]،  کیونڈش لیبارٹری ،  جامعہ مانچسٹر   ویکی ڈیٹا پر  (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
فیراڈے لیکچر شپ پرائز (1936)[1]
تمغا فیراڈے (1930)[1]
تمغا البرٹ (1928)[1][26]
فرینکلن میڈل (1924)[1]
کاپلی میڈل (1922)[1][27]
میٹوسی میڈل (1913)[1]
نوبل انعام برائے کیمیا   (1908)[28][29][1]
تمغا رمفورڈ (1904)[1]
رائل سوسائٹی فیلو  [1]
 آرڈر آف میرٹ [30]
 نائٹ بیچلر    ویکی ڈیٹا پر  (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نامزدگیاں
دستخط
Thumb
بند کریں

مشہور انگریز ماہر طبیعیات۔ نیوزی لینڈ میں پیدا ہوا۔ 1898ء سے 1907ء تک میک گل یونیورسٹی مونٹریال میں طبعیات کا پروفیسر رہا۔ 1907ء سے 1919ء تک مانچسٹر یونیورسٹی میں پروفیسر اور طبیعیات کی لیبارٹری کا ڈائریکٹر رہا۔ 1919ء سے وفات تک کیمرج یونیورسٹی میں تجربی طبیعیات کا پروفیسر رہا۔ 1908ء میں کیمیا کا نوبل پرائز ملا۔ تاب کاری کے میدان میں اپنے تجربوں کے باعث عالمگیر شہرت حاصل کی۔ سب سے پہلے اسی نے یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ ایٹم کے وسط میں ایک مرکزہ ہوتا جس کے گرد ذرات مختلف مدار میں گھومتے ہیں۔ مداروں کی کمی بیشی اور پیچیدگی کا انحصار اس ایٹم کے عنصر پر ہے۔ ایٹم کے اس نمونے کا سائنسی نام بھی ’’رودر فورڈ ایٹم ‘‘ پڑ گیا ہے۔ 1902ء میں تاب کارفرسودگی کا نظریہ بھی پیش کیا جس کا خلاصہ یہ ہے کہ ذرات سے تابکار عناصر خارج کرنے سے تاب کار مادہ از خود ختم ہو جاتا ہے۔ 1904ء میں اس نے الفا ذرہ دریافت کیا جس کا دوسرا نام ہائیڈروجن ایٹم کا مرکزہ ہے۔ 1919 میں اس نے نائٹروجن کے ایٹموں پر الفا زرات کی بوچھاڑ کرکے دنیا پر یہ ظاہر کیا کہ ایٹم طبعی کائنات کا آخری جزو نہیں ہے۔ اس طرح اس نے طبیعیات کا ایک نیا دروازہ کھولا۔ ایٹم کے مرکزے میں کام کرنے والے ایک مثبت ذرے ’’پروٹون‘‘ کا سراغ اس نے 1920ء میں لگایا۔ اس نے اپنے موضوعات پر بے شمار مضامین اور کئی کتابیں تصنیف کیں۔

سونے پر تجربہ

Thumb
ردرفورد کے تجربے کا ایک تصویرِ عام

یہ اس وقت کی بات ہے جب ایٹم کا نیوکلس دریافت نہیں ہوا تھا۔ ردرفورڈ صاحب نے سونے کا ایک انتہائی باریک تکڑا لیا جس کا سائز تقریباً 0.0004 سینٹی مٹر تھا۔ آپ نے نے اس کے اوپر 20000 الفا پارٹیکل کو نمٹایا۔ اس وقت آپ نے تین باتیں نوٹ کی۔

  1. زیادہ تر پارٹیکل ایٹموں سے گزرگئے
  2. تھوڑے سے پارٹیکل جب ایٹم کے بیچ (نیوکلس) سے ٹکرائے تو انھوں نے اپنا پوزیشن یا طرف تبدیل کر لیا۔
  3. دو چار پارٹیکل جب ایٹم کے بالکل درمیان (نیوکلس کے درمیان) ٹکرا گئے تو وہ جیسے گئے تھے ویسے ہی واپس آ گئے۔

ان تین نقطوں کے بعد یہ بات ثابت ہوئی کہ جوہر (ایٹم) کے بیچ میں کوئی سخت جگہ ہے جس کو نیوکلس کا نام دیا گیا۔ اس تجربے کا ایک تصویر بائیں طرف دیکھایا گیا ہے۔

مزید دیکھیے

باب آئیکنباب نوبل

حوالہ جات

Wikiwand in your browser!

Seamless Wikipedia browsing. On steroids.

Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.

Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.