امینو ایسڈ
From Wikipedia, the free encyclopedia
امینو ایسڈ سے مراد ایسے نامیاتی سالمے (مولیکیول) ہوتے ہیں جن میں ایک امینو گروپ (-NH2) اور ایک کاربواوکسل گروپ (-COOH) دونوں ایک ہی کاربن ایٹم سے جڑے ہوتے ہیں جسے الفا کاربن کہتے ہیں۔ چونکہ کاربن کا ایٹم چار ایٹموں سے جڑ سکتا ہے اس لیے اسی الفا کاربن ایٹم پر ایک ہائیڈروجن اور ایک مزید کاربن بھی جڑا ہوتا ہے جس کی نوعیت مختلف امینو ایسڈ میں مختلف ہوتی ہے۔
اگرچہ 500 سے زیادہ طرح کے امینو ایسڈ دریافت ہو چکے ہیں مگر انسانی جسم کے پروٹین میں صرف 20 قسم کے امینو ایسڈ پائے جاتے ہیں۔ ہر امینو ایسڈ دوسرے دو اور امینو ایسڈ سے جڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جس طرح انگریزی زبان کے 26 حروف تہجی مختلف ترتیب سے ملکر لاکھوں الفاظ بنا دیتے ہیں اسی طرح 20 امینو ایسڈ مختلف ترتیب میں مل کر کروڑوں پیپٹائیڈ (peptide) بنا دیتے ہیں۔ اور جس طرح الفاظ کا مجموعہ ایک مضمون بن جاتا ہے اسی طرح پیپٹائیڈ آپس میں جڑ کر پروٹین بن جاتے ہیں۔ ہر انسان کے پروٹین کسی بھی دوسرے انسان کے پروٹین سے ذرا سا مختلف ہوتے ہیں۔ جب جراحی کے ذریعے ایک شخص کا کوئی عضو (tissue) نکال کر کسی دوسرے شخص میں لگایا جاتا ہے تو دوسرے شخص کا مدافعتی نظام (immune system) فوراً پہچان لیتا ہے کہ یہ میرے جسم کا حصہ نہیں ہے اور اس کے خلاف کارروائی شروع کر دیتا ہے۔ اسی وجہ سے جسمانی اعضا کی پیوند کاری آج بھی آسان نہیں ہے۔