عمان کا دارالحکومت From Wikipedia, the free encyclopedia
مسقط سلطنت عمان کا دار الحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے۔ 2005ء کے مطابق شہر کی آبادی 6 لاکھ 50 ہزار ہے۔ مسقط 6 ولایتوں میں تقسیم ہے۔
مسقط | |
---|---|
(عربی میں: مسقط) | |
پرچم | |
انتظامی تقسیم | |
ملک | عمان پرتگیزی سلطنت (1515–1650) [1] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | محافظہ مسقط |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 23°36′50″N 58°35′32″E [2] |
رقبہ | 3500 مربع کلومیٹر |
بلندی | 69 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 1421409 (2019)[3] |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+04:00 |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 287286 |
درستی - ترمیم |
یہ مشرق وسطی کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے جس کے تاریخی حوالہ جات دوسری صدی بعد مسیح میں ملتے ہیں جب یہ روم اور مشرق کے درمیان تجارت کا مرکز تھا۔
مشہور جہاز راں واسکوڈے گاما ہندوستان کے سفر کے دوران یہاں آیا تھا اور بعد ازاں 1507ء میں پرتگیزیوں نے شہر پر قبضہ کر لیا۔ 1649ء میں امام سلطان بن سیف نے پرتگیزیوں کو شکست دے کر مسقط سے نکال دیا۔
پرتگیزیوں کو شکست دینے کے بعد ان سے حاصل ہونے والے بحری بیڑے کی بدولت سلطان نے زنجبار سے لے کر گوادر تک ایک وسیع سلطنت قائم کی۔ یہ سلطنت عمان اور مسقط کا سنہرا ترین دور تھا۔
1679ء میں امام سلطان کے انتقال کے بعد سلطنت مسائل کا شکار ہو گئی۔ 1737ء میں فارسیوں نے جارحیت کی اور بالآخر شکست کھائی۔
1803ء میں سعودی عرب کے وہابیوں نے عمان پر حملہ کیا جسے سید سعید بن سلطان نے ناکام بنایا۔ 1853ء میں سلطان نے دار الحکومت عمان سے زنجبار منتقل کر دیا جس کے ساتھ ہی مسقط اور عمان کا زوال شروع ہو گیا۔
1913ء میں سلطان تیمور بن فیصل سلطان بنے اور علاقے کو مسقط و عمان کا نام دیا۔ سلطان مسقط سے جبکہ امام عمان سے حکومت کر رہے تھے۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد سلطان نے برطانیہ کی مدد سے امام کو شکست دی اور عمان کو متحد کر دیا۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.