From Wikipedia, the free encyclopedia
ایوب (انگریزی: Job؛ /ˈdʒoʊb/ jowb؛ عبرانی: אִיּוֹב، جدید Iyyov ، طبری ʾIyyôḇ) کتاب ایوب کی بائبل کے مرکزی کردار ہیں۔ ایوب (عربی: أيّوب) ابراہیمی مذاہب (یہودیت، مسیحیت اور اسلام) کے برگزیدہ نبی ہیں۔ ربی ادب کے مطابق ایوب ایک جنتیل کے نبی ہیں۔
ايوب بن موص بن رعوايل بن عيص بن اسحاق بن ابراہيم. | |
---|---|
ایوب علیہ السلام کی شبیہہ | |
صابر، محسن، پیغمبر اسلام، مسیحیت، یہودیت، پیٹرآک | |
پیدائش | سولہویں صدی قبل مسیح سرزمین عوض، (اردن یا عمان)؛ جورہ، مجدال (عسکلان) موجودہ عسقلان (اسرائیل) |
وفات | پندرہویں صدی قبل مسیح صلالہ، عمان |
قداست | سابق |
مزار | مختلف روایات کے مطابق: مزار ایوب، (عمان) یا شانلی اورفہ (ترکی) یا شوف (لبنان) |
تہوار | 10 مئی (کیتھولک) 6 مئی (یونانی راسخ الاعتقاد اور ملکی) 9 مئی (لوتھران) 27 اپریل (حبشی) 29 اگست (قبطی) 30 اگست (آرمینی) 22 مئی (یروشلمی) |
منسوب خصوصیات | سورج، دعا کرنا، اپنے تین دوستوں کے ساتھ بحث۔ |
عہد نامہ قدیم میں ایوب کا کتاب حزقی ایل میں چار بار اور کتاب ایوب میں اناسی (79) بار نام سے ذکر موجود ہے۔
کتاب حزقی ایل کے چار ذکر:
پہلا ذکر
”میں اس ملک کو سزا دوں گا چاہے وہاں نوح، دانی ایل اور ایوب کیوں نہ رہتے ہوں۔ وہ لوگ اپنی زندگی اپنی نیکیوں سے بچا سکتے ہیں، لیکن وہ پورے ملک کو نہیں بچا سکتے۔” خدا وند میرے مالک نے یہ سب کہا۔“
—
دوسرا ذکر
”اگر نوح، دانی ایل، اور ایوب وہاں رہتے تو میں ان تینوں اچھے لوگوں کو بچا لیتا، وہ تینوں خود اپنی زندگی بچا سکتے ہیں۔ لیکن میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں۔ کہ وہ دیگر لوگوں کی زندگی نہیں بچا سکتے، یہاں تک کہ وہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی زندگی بھی نہیں بچا سکتے۔ وہ برا ملک فنا کر دیا جائے گا۔” خدا وند میرے مالک نے یہ سب کہا۔“
—
تیسرا ذکر
”اگر نوح، دانی ایل اور ایوب وہاں رہتے تو وہ تینوں لوگ خود اپنی زندگی بچا سکتے۔ لیکن میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ دیگر لوگوں کی زندگی وہ بچا نہیں سکتے، یہاں تک کہ اپنے بیٹوں کی زندگی بھی نہیں بچا سکتے۔ وہ برا ملک فنا کر دیا جائے گا۔” میرا ما لک خدا وند نے یہ سب کہا۔“
—
چوتھا ذکر
”اگر نوح، دانی ایل اور ایوب وہاں رہتے تو میں ان تینوں اچھے لوگوں کو بچا لیتا کیونکہ وہ اچھے لوگ ہیں، وہ تینوں لوگ خود اپنی زندگی بچا سکتے ہیں۔ لیکن میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ دیگر لوگوں کی زندگی وہ نہیں بچا سکتے تھے۔ یہاں تک کہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی زندگی بھی نہیں۔ ”میرے مالک خدا وند نے یہ سب کہا۔“
—
خدا وند نے شیطان کو کہا، ”اچھا ، ٹھیک ہے، ایوب کے پاس جو کچھ بھی ہے، اس کے ساتھ تیری جو مرضی سو کر ، مگر اس کو چوٹ نہ پہنچانا۔“
—
ایوب ایک ایمان کے نمونہ تھے جس طرح وہ سب کچھ ہار بیٹھے۔ سوائے خدا کی وفا کے ایوب کے پاس کچھ باقی نہ رہا تھا۔ ان کی بیوی نے یہاں تک کہہ دیا کہ یہ کوئی آزمائش نہیں ہے بلکہ خدا کی لعنت ہے اور ایوب خود کشی کرلے مگر ایوب مضبوط اور دیانتدار رہے۔ اور خدا پر اپنا ایمان قائم رکھا:
”یہ ساری باتیں ہوئيں لیکن ایوب نے نہ تو گناہ کئے اور نہ ہی اس نے خدا پر الزام لگائے۔“
—
”یہ کون جاہل شخص ہے جو احمقانہ باتیں کر رہا ہے ؟ “
—
اس سے خداوند نے ایوب کو احساس دلایا کہ انسان سب کچھ نہیں جانتا سب کچھ اس کا خدا جانتا ہے۔ پھر خداوند نے ایوب سے عاجزانہ لہجے میں کہا کہ ”اے ایوب تیار ہوجاؤ! اور سوالوں کا جواب دینے کے لیے جو میں تم سے پو چھوں تیار ہو جاؤ۔ “ مثال کے طور پر ایک سوال:
ایوب ! کیا تو سچ مچ میں جانتا ہے کہ یہ زمین کتنی بڑی ہے ؟
—
خدا نے پھر ایوب کو سمجھایا کہ ایمان کرنے والوں کو ہمیشہ نہیں پتا ہوتا ہے کہ خدا ان کی زندگی میں کیا کر رہا ہے۔
آخر میں ایوب نے خدا وند کو جواب دیا:
” خدا وند میں نے ان چیزوں کے بارے میں بات کی ہے جسے میں نہیں سمجھتا ہوں۔“
—
اور یہ سب سن کر خدا وند نے ایوب پر پہلے کے بہ نسبت زیادہ برکت بخشی۔[1]
کتاب ایوب کے آخری باب میں ایوب کی موت کا ذکر کیا گیا ہے :
اس کے بعد ایوب ایک سو چالیس برس تک اور زندہ رہا۔ وہ اپنے بچوں، اپنے پوتوں اپنے پڑ پوتیوں اور پڑ پوتوں کی بھی اولادوں کو دیکھنے کے لیے زندہ رہا۔ جب ایوب کی موت ہوئی، اس وقت وہ بہت بوڑھا تھا۔ اسے بہت اچھی اور طویل زندگی حاصل ہوئی تھی۔
—
ایوب کا ذکر مسیحیت کے عہد نامہ جدید کی کتاب یعقوب میں کیا گیا ہے۔ جس میں ایوب کے صبر کو بطور ایک مثال پیش کیا گیا ہے :
”دیکھو صبر کرنے والوں کو ہم مُبارک کہتے ہیں۔ تُم نے ایُّوب کے صبر کا حال تو سُنا ہی ہے اور خُداوند کی طرف سے جو اِس کا انجام ہُوا اُسے بھی معلوم کر لِیا جِس سے خُداوند کا بہُت ترس اور رحم ظاہِر ہوتا ہے۔“
—
مذہبِ اسلام میں ایوب (عربی: أيّوب، Ayyūb) کو اللہ کا برگزیدہ نبی سمجھا جاتا ہے۔[2]محمد بن اسحاق کے مطابق، ایوب روم کے ایک شخص تھے۔[3] مسلم ادب کے مطابق ان کو انبیا میں شمار یوسف کے بعد کیا جاتا ہے۔ اور ان کا علاقہ نبوت اجنبی نہیں بلکہ ان کا ابائی علاقہ تھا۔ مزید مسلم روایات کے مطابق ایوب جنت میں ”صبر کرنے والوں “ کے سردار ہوں گے۔[4][5]
بہائیت میں ایوب کو اللہ کا صابر بندہ اور نبی مانا جاتا ہے۔ بہائی میں ایوب ایک قابل احترام شخص تصور کیے جاتے ہیں اور بہائی مذہب کے بانی بہاء اللہ نے ایوب پر ایک طویل ٹیبلٹ تحریر کیا ہے۔ جسے (انگریزی: Tablet of Patience, or Tablet of Job) کہا جاتا ہے۔[6]
ایوب سے دو منسوب مقامات ہیں جس کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ ایوب کی آزمائش کا مقام تھا اور ایوب سے کم ازکم تین مزارات منسوب ہیں :
|
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.