From Wikipedia, the free encyclopedia
2.0 (تلفظ: انگریزی میں ٹو پوائنٹ زیرہ، اردو میں دو اعشاریہ صفر) 2018ء میں جاری ہونے والی ایک بھارتی سائنس فیکشن فلم ہے، اس فلم کے ہدایت کار اور مصنف ایس شنکر ہیں۔ اس فلم کے پروڈیوسر اے شوبھاسکرن ہیں۔ جو لائیکا پروڈکشن کے بینر تلے پروڈیوس کیا۔[3] یہ فلم 2010ء کی بلاک باسٹر فلم اینتھیرن کا سیکوئل ہیں۔ اس فلم کے ستارے رجنی کانت، اکشے کمار اور ایمی جیکسن ہیں۔ [4] اس فلم کا بجٹ ₹543 کروڑ ہے اور یہ فلم بھارت کی سب سے مہنگی فلم ہے۔ [5][6]
2.0 | |
---|---|
اشاعت پوسٹر | |
ہدایت کار | ایس شنکر |
پروڈیوسر | اے شوبھاسکرن راجو مہالنگم |
تحریر | ایس شنکر |
ستارے | رجنی کانت اکشے کمار ایمی جیکسن |
موسیقی | اے آر رحمان |
سنیماگرافی | نیرو شاہ |
ایڈیٹر | اینتھنی |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | تمل: لائیکا پروڈکشنز ہندی: دھرمہ پروڈکشنز [1] |
تاریخ نمائش |
|
ملک | بھارت |
زبان | |
بجٹ | اندازاً۔ ₹543 کروڑ[2] |
یہ فلم ہندی اور تمل میں شوٹ ہوئی۔[7][8][9][10][11][12] یہ فلم 29 نومبر، 2018ء کو جاری کی گئی۔[13] اس فلم کا ٹیزر 13 ستمبر، 2018ء کو 3 ڈی میں جاری کیا گیا۔[14][15]
اینتھیرن فلم کی کامیابی کے بعد پروڈیوسر نے ایک سیکوئل بنانے کی طرف غور کیا۔ مارچ 2011ء میں فلم اینتھیرن کی ٹیکنیکل ٹیم کے ساتھ کام جاری ہوا۔ [16][17] ایس شنکر نے بعد میں ننبان اور آئی فلم پر کام کیا۔ ان کی کامیابی کے بعد انھوں نے ایک بار پھر اینتھیرن کے پروڈیوسرز کے ساتھ سیکوئل بنانے کے لیے سائن کیا۔ [18]
فلم کی تیاری جون 2015ء میں شروو ہوئی۔ فلم کے میوزک کمپوزر اے آر رحمان ہیں جبکہ فلم کے ایڈیٹر اینتھنی ہیں۔ بی جیاموہن بے فلم کے ڈائیلاگ لکھے۔ فلم کے آرٹ ہدایت کار ٹی موتھوراج ہیں جبکہ وی ایف ایکس (VFX) سپروائزر سرینیواس موہن ہیں۔ [19][20] جیاموہن نے ستمبر 2016ء تک فلم کی کہانی پر کام کر لیا تھا۔ [21][22]
شنکر نے کمل ہاسن، عامر خان اور وکرم سے ملاقات کی لیکن ان اداکاروں میں سے کسی نے فلم کے لیے سائن نہیں کیا۔[23][24] بعد میں فلم کی ٹیم نے ہولی وڈ کے اداکار آرنلڈ شوارتزنگر سے ملاقات کی۔[25][26][27] بعد میں فلم کے پروڈیوسروں نے آرنلڈ کو سائن نہیں کیا کیونکہ وہ فلم کی کہانی میں تبدیلیاں چاہتے تھے، [28][29] اکتوبر 2015ء میں اداکارہ ایمی جیکسن نے فلم کے لیے سائن کیا۔[30] نومبر 2015ء میں رجنی کانت نے بھی فلم کے لیے سائن کر لیا۔ [3][31] ریتیک روشن اور نیل نتن موکیش سے ملاقات کے بعد اکشے کمار نے سائن کیا۔ اکشے کمار، آرنلڈ کو دیا جانے والا کا کردار نبھائیں گے۔ [32]
سدھانشو پانڈے نے 2016ء میں فلم کے لیے سائن کیا۔ عادل حسین نے جولائی 2016ء میں فلم کے لیے سائن کیا۔ [33][34] ستمبر 2016ء میں ملیالم اداکار کالبھون شاہجون کو سائن کیا گیا۔[35]
فلم کی شروعات میں ایک آدمی ایک ایسے سیل فون ٹاور پر چڑھ کر خود کو پھانسی دے دیتا ہے، جس کے ارد گرد پرندے منڈلا رہے ہوتے ہیں۔ دوسری جانب ڈاکٹر وسیگرن (رجنی کانت)کی لیب میں کچھ طالب علم اس کے پاس آتے ہیں۔ وہاں وہ انھیں اپنی نئی ایجاد ایک انسانی روبوٹ نیلا (ایمی جیکسن)کو دکھاتا ہے۔ ان طالب علموں میں سے ایک موٹر سائیکل پر واپس جاتے ہوئے سیل فون پر گفتگو کررہا ہوتا ہے کہ اچانک اس کا سیل فون چھوٹ جاتا ہے اور وہ بائیک سمیت پھسل جاتا ہے۔ جب وہ طالب علم پیچھے پلٹ کر دیکھتا ہے تو سیل فون کو ہوا میں معلق دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔ وہ سیل فون ہوا میں تیزی سے پرواز کرجاتاہے۔ اسی طرح شہر میں تمام لوگوں سیل فونز ایک ایک کرکے تیزی کے ساتھ پرواز کرجاتے ہیں۔ اس افراتفری کے دوران میں تمل ناڈو کا ہوم منسٹر (عادل حسین)، سائنسدانوں اور دیگر افراد کے درمیان میں ایک اجلاس میں اس واقعات کی وجہ پوچھتا ہے کہ ڈاکٹر وسیگرن بتا تا ہے کہ یہ سب روایتی سائنس سے باہر ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے اس سے بھی ایک سپر پاور چیز کی ضرورت ہے۔ وہ منسٹر سے چِٹّی روبوٹ (رجنی کانت) مدد کرنے کے لیے دوبارہ واپس لانے کی اپیل کرتا ہے۔ تاہم سائنسدانوں میں موجود ایک دہیندرا بوہرا (سدھانشو پانڈے ) جو (سابقہ فلم سے )سائنس دان بوہرا (ڈینی ڈینزونگپا)کا بیٹا ہے اس پر اختلاف کرتا ہے۔ تاہم، یہ اپیل رد کردی جاتی ہے، جب نہ ہی پولیس اور نہ ہی وزیر داخلہ چنائی اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں تو اجلاس میں مسلح افواج سے مدد کی پیش کش کی جاتی ہے۔ دوسری طرف، ایک پراسرار شخصیت ہزاروں موبائلوں سے بنا پاکشی راجن، ہوا میں معلق موبائل فونز کے ذریعے سیل فون کے تھوک فروش (ہول سیلر)، موبائل ٹرانسمیشن ٹاور کے مالک اور ایک ٹیلی کام کمیونیکیشن کے وزیر کو قتل کردیتا ہے اور ساتھ ہی شہر میں قائم سیل فون ٹاوروں کو بھی تباہ کردیتا ہے۔ چنانچہ ہوم منسٹر ڈاکٹر وسیگرن کو چٹّی روبوٹ تیار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ وہ اپنی اسسٹنٹ روبوٹ نیلا کی مدد سے چٹّی روبوٹ کے پارٹس حاصل کرکے اسے دوبارہ تیار کردیتا ہے، اب شہر میں چٹّی روبوٹ اور موبائلز سے بنے پراسرار پرندے پکشی راجن کے درمیان میں گھمسان لڑائی ہوتی ہے اور لڑتے ہوئے ایک میدان کی طرف نکل آتے ہیں۔ اس دوران میں چٹّی روبوٹ کی بیٹری کم ہونے لگتی ہے، اس کی نظر قریب موجود کسی اسپیس لیبارٹری کے اسی تین بڑی سگنل ٹرانسمیٹر پر پڑتی ہے اور وہ پیٹری کو چارج کرنے کے لیے وہاں پہنچنے کی کوشش کرتا ہے، پکشی راجن اس کا پیچھا کرتا ہے لیکن ان تین سگنل ٹرانسمیٹرز پیرا بائیولک اینٹینا کی طاقتور لہروں میں گھسنے میں ناکام ہوجاتا ہے اور چٹّی روبوٹ مزید نقصان سے محفوظ رہتا ہے۔ کیمرے میں انھیں پکشی راجن کے اندر ایک انسان نظر آتا ہے۔ ڈاکٹر وسیگرن کو اس بات پر حیرت ہوتی ہے اور وہ ان پیرا بائیولک اینٹینا کے بارے میں معلومات لیتا ہے۔ اسے پتہ چلتا ہے کہ وہ اینٹینا دوسرے سیاروں پر آباد مخلوقات تک مواصلات کی امید میں مثبت توانائی کے سگنل بھیجنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ چنانچہ ڈاکٹر وسیگرن اس اینٹیینا کی فریکوئنسی پر ایک چھوٹا سی نقل تیار کرتا ہے تاکہ پکشی راجن کو قابو کرسکے۔ اور چٹّی روبوٹ اور نیلا کے ساتھ پکشی راجن کے مقام پر پہنچتا ہے۔ سگنلز کے ذریعے موبائل ڈھیر ہوجاتے ہیں اور پاراسرا پرند ے کے اندر کا انسان پشکی راجن باہر آتا ہے۔ پکشی راجن چٹّی کو اپنی زندگی کی کہانی بتاتا ہے۔ پتہ چلتا ہے کہ وہ شخص تھا جس نے فلم کے آغاز میں خود کو پھانسی دی۔ پکشی راجن پرندوں سے محبت کرنے والا اور ان پر تحقیق کرنے والا ایک ریسرچر ڈاکٹر رچرڈ/کرومین (اکشے کمار) تھا، لیکن موبائل فونز کمپنی کے چند عہدہ داروں کی طرف موبائل ٹاورز کے سگنلز کی فریکوئنسی مقررہ مقدار سے بڑھانے کی وجہ سے پرندوں کی موت شروع ہو گئی تھی، اس نے اعلیٰ افسران اور عدالت تک رسائی حاصل کی مگر کسی نے اس کی بات نہیں سنی، چٹّی کہانی سنتا ہے جبکہ نیلا اور ڈاکٹر وسیگرن اینٹینا کو بحال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بالآخر وہ پکشی راجن کے انرجی میں تبدیل کرکے ایک ڈیوائس میں قید کرلیتے ہیں۔ بعد میں ایک تقریب میں ڈاکٹر وسیگرن وضاحت کرتا ہے کہ پکشی راجن انسان ہی ہے، لیکن مرنے کے بعد اس کی برقی مقناطیسی توانائی (اورا) منفی صورت اختیار کرگئی ہے۔ اور اس کا یہ اورا دیگر پرندوں کے اورا کے ساتھ مل کر ایک بڑے پرندے کاروپ لے رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان پیرا بولک اینٹینا کی توانائی سے پکشی راجن کو قابو کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ اس کارنامے پر چٹی روبوٹ اور ڈاکٹر وسیگرن کو بہت داد ملتی ہے اور ہوم منسٹر فوج کے لیے مزید چٹی روبوٹ بنانے ک جازت دے دیتا ہے۔ تاہم بوہرا کا بیٹا دہیندرا بوہرااس سے مطمئن نہیں ہوتا۔ اور رات کی تاریکی میں وہ لیب جاکر پکشی راجن کو آزاد کردیتا ہے۔ رات کے تاریکی میں وقت، پکشی راجن سیل فون کے ساتھ ڈاکٹر وسیگرن کے کمرے کو گھیر لیتا اور اس کا اورا ڈاکٹر وسیگرن کے جسم پر قبضہ کر لیتا ہے۔ اس کے بعد، پکشی راجن ڈاکٹر وسیگرن کے ذریعے سڑکوں پر لوگوں کو سیل فون کا استعمال روکنے اور لوگوں کو مارنے پیٹنے لھتا ہے۔ چٹی روبوٹ وہاں پہنچتا ہے لیکن پکشی راجن کو مارنے سے ہچکچا تا ہے کیونکہ وہ ڈاکٹر وسیگرن کے جسم میں ہے۔ اس بات کا کا فائدہ اٹھا کر پکشی راجن چٹی کے ٹکڑے ٹکڑے الگ کردیتا ہے۔ لیکن نیلا اسے لیب لے جاکر دوبارہ بناتی ہے اور اس بار وہ ڈاکٹر وسیگرن کے نئے پراجیکٹ روبوٹ 2.0 کو تیار کرتی ہے۔ نیا چٹی روبوٹ 2.0 اپنے جیسے سینکٹروں روبوٹ تیار کرتا ہے۔ ساتھ ہی کچھ منی روبوٹس بھی۔ پکشی راجن ہزاروں لوگوں سے بھرے فٹ بال اسٹیڈیم کو گھیر لیتا ہے اور سارے موبائل ٹاورز کی فریکوئنسی وہاں لاکر لوگوں کو بھسم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ چٹی روبوٹ 2.0 اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچتا ہے اور پکشی راجن کا مقابلہ کرتا ہے۔ اور اسے اسپیس لیبارٹری کے اسی پیرا بائیولک اینٹینا تک لے آتا ہے جس میں پہنچ کر اس کی منفی انرجی ختم جاتی ہے، نیلا ڈاکٹر وسیگرن کو بچالیتی ہے اور پکشی راجن اپنے انجام کو پہنچتا ہے۔ فلم کے اختتام میں ڈاکٹر وسیگرن ہوم منسٹر سے اپیل کرتا ہے کہ پکشی راجن کا طریقہ غلط تھا مگر بات صحیح تھی چنانچہ اس بات کا اہتمام کیا جائے کہ موبائل ٹاورز سے کسی حیات کو نقصان نہ پہنچے۔
2.0 | ||||
---|---|---|---|---|
فلم کے گانوں کی فہرست از | ||||
رلیز | 27 اکتوبر، 2017ء | |||
ریکارڈ شدہ | 2016ء تا 2017ء | |||
اسٹوڈیو | پنچتھن ریکارڈ ان اینڈ اے ایم، چینائی | |||
صنف | فلم کے گانوں کی فہرست | |||
طوالت | 9:39 | |||
لیبل | لائیکا میوزک | |||
پیش کار | اے آر رحمان | |||
اے آر رحمان وقائع نگاری | ||||
|
فلم کا میوزک اے آر رحمان نے کمپوز کیا جبکہ فلم کے گانے تمل، [41] ہندی اور[42] تیلگو میں جاری کیے گئے۔[43] اس فلم میں 3 گانے ہیں، جن میں سے آخری گانا پولینانگل جو ابھی جاری نہیں ہوا۔[44] فلم کا آڈیو لاؤنچ 27 اکتوبر، 2017ء کو برج العرب، دبئی میں ہوا۔[45]
نمبر. | عنوان | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "ایندھرا لوگاتھو سندری" | سڈ سریرام، ششا تریپتی | 5:30 |
2. | "راجلی" | بلازی، ارجن چندی، سڈ سریرام | 4:12 |
کل طوالت: | 9:42 |
نمبر. | عنوان | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "میکینیکل سندری" | ارمان ملک، ششا تریپتی | 5:30 |
2. | "رکشاسی" | بلازی، کیلاش کھیر، نقاش عزیز | 4:12 |
کل طوالت: | 9:42 |
نمبر. | عنوان | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|
1. | "ینتھرا لوکپو سندراوی" | سڈ سریرام، ششا تریپتی | 5:30 |
2. | "رنڈلی" | بلازی، ارجن چندی، نیوس | 4:13 |
کل طوالت: | 9:43 |
نومبر، 2016ء میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ فلم 2.0 18 اکتوبر، 2017ء کو دیوالی کے موقع پر جاری کی جائے گی۔ [46][47][48][lower-alpha 1] اپریل 2017ء میں پروڈیوسر راجو مہالنگم نے کہا کہ فلم 26 جنوری، 2018ء کو جاری کی جائے گی۔ [50] تاریخ اشاعت بعد میں 14 اپریل، 2018ء کردی گئی۔ [51] بعد میں فلم کالا کی وجہ سے تاریخ اشاعت ایک بار پھر تبدیل کرکے 27 اپریل، 2018ء کردی گئی، لیکن فلم اس دن بھی جاری نہ ہوئی۔ [52] فلم کی میکنگ وڈیو 25 اگست، 2017ء کو جاری کی گئی۔[53] تمل، تیلگو اور ہندی کے علاوہ یہ فلم 12 اور زبانوں میں جاری ہوگی۔[54] فلم کے پروڈیوسرز کے مطابق فلم میں 1000 سے زیادہ وی ایف ایکس (VFX) منظر ہیں۔ [55][56] فلم 29 نومبر، 2018ء کو جاری کی گئی۔ [57]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.