From Wikipedia, the free encyclopedia
ابو نصر فارابی (Pharabius) معلّم ثانی۔ ابونصرفارابی کا پورا نام ’’محمد بن ترخان ابو نصر‘‘ ابن ابی اُصیبیہ نے اس کا نام ’’ابو نصر محمد بن اوزیغ بن طرخان‘‘ لکھا ہے۔
فارابی | |
---|---|
(فارسی میں: ابونصر محمد بن محمد فارابی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 870ء [1][2] فاراب [3] |
وفات | سنہ 950ء (79–80 سال)[1][2][4] دمشق [5][6] |
رہائش | بخارا |
شہریت | دولت عباسیہ |
مذہب | اسلام [4]، اہل تشیع [7] |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلسفی ، طبیعیات دان ، موسیقی کا نظریہ ساز ، منطقی ، ماہر فلکیات |
مادری زبان | ترکی [8][3] |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [9][10]، فارسی ، سغدی زبان |
شعبۂ عمل | فطری تاریخ ، ماوراء الطبیعیات ، ریاضی ، منطق [11]، فلکیات ، طب ، اخلاقیات ، سیاسیات ، نفسیات |
مؤثر | ارسطو [10]، افلاطون [12]، فلاطینوس [13] |
درستی - ترمیم |
ترکستان کے مقام ’’فاراب‘‘ میں 872ء میں پیدا ہوا۔
فارابی کی ابتدائی زندگی نہایت ہی غربت اور تنگدستی میں گذری، مگر غربت و تنگدستی اس کے علم و جستجو پر غالب نہ ہو سکی۔
ابتدائی دور میں یہ ایک دفعہ رات کے وقت مطالعہ میں مصروف تھا کہ تیل ختم ہونے سے چراغ بجھ گیا۔ اس میں اتنی مالی وسعت نہ تھی کہ تیل خریدتا۔ مگر شوق مطالعہ اسے کھینچ کر باہر لے آیا اور گشت کر تے ہوئے پہرے دار کے سامنے لا کھڑا کیا۔ فارابی نے پہریدار سے سارا ماجرا کہہ سنایا اور اُے وہاں تھوڑی دیر رکنے کی گزارش کی تاکہ وہ اپنا سبق یاد کر لے۔ پہریدار اس دن مان گیا، مگر دوسرے دن اس نے رکنے سے صاف انکارکر دیا۔ مگر فارابی نے گزارش کی کہ وہ اس کے پیچھے پیچھے چلتا رہے گا تاکہ اس کی لالٹین کی روشنی میں مطالعہ کر سکے۔ کچھ دنوں تک یہ سلسلہ چلتا رہا مگر ایک دن پہریدار نے اس کی علمی لگن اور جستجو سے متاثر ہو کر اسے نئی لالٹین لاکر دے دی۔ فارابی کے حصول علم کا یہ بے مثال واقعہ رہتی دنیا تک ایک مشعل راہ ہے۔ انھوں نے تقریباً 50 سال حصولِ علم میں صرف کیے۔[14]
انھوں نے مسیحی طبیب یو حنا بن حیلان سے بھی استفادہ کیا۔ اس کے بعد تحقیق و تدریس کی طرف متوجہ ہو کر سیف الدولہ ہمدانی کے دربار سے وابستہ ہو گیا۔
علم ریاضی، طب، فلسفہ اور موسیقی میں تحقیق و تحاریر۔ منطق (logic) کی علمی گروہ بندی کی۔ ان کو ارسطو کے بعد دوسرا بڑا فلسفی بھی کہا جاتا ہے۔ انھوں نے علم طبیعیات میں وجود خلا پر اہم تحقیقات کیں۔ اس کے علاوہ ماہر عمرانیات، سیاسیات و موسیقیات بھی تھے۔ فارابی ارسطو اور افلاطون سے بے حد متاثر تھے۔ انھوں نے ارسطو کی اکثر کتابوں کی شروحات لکھیں، اسی وجہ سے انہيں ’’معلّم ثانی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ان شرحو ں میں شرح ’’ایساغوجی‘‘ اور بطلیموس کی ’’المجسطی‘‘ بہت مشہور ہیں۔
فارابی نہ صرف حکیم اور فلسفی تھے بلکہ سائنس، نجوم اور موسیقی کے علوم پر بھی انہيں دسترس تھی۔ ان کی دیگر تصانیف میں الموسیقی الکبیرہ، معافی العقل اور ’’ارا ء اہل المدینۃ الفاضلہ‘‘ اور ’’السیرۃ الفاضلہ‘‘ معروف ہیں۔ ان کی تصانیف کی تعداد سینکڑوں تک پہنچتی ہیں ۔
فارابی شاعر بھی تھے۔ ان کی ایک طویل دعا بھی بہت مشہور و معروف ہے، جسے بعض تذکرہ نگاروں نے نقل کیا ہے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.