قائمة عنوان صحيح مسلم From Wikipedia, the free encyclopedia
صحیح مسلم اہل سنت و جماعت کے مسلمانوں کی ایک اہم حدیث کی کتاب ہے، قرآن مجید اور صحیح بخاری کے بعد تیسری سب سے صحیح کتاب مانی جاتی ہے،[1] یہ کتاب کتب الجوامع شمار ہوتی ہے، یعنی اس میں حدیث کے تمام ابواب عقائد، احکام، آداب، تفسیر، تاریخ، مناقب، رقاق وغیرہ پر مشتمل ہے۔
اس کتاب کو ابو الحسین مسلم بن حجاج قشیری نیشاپوری نے جمع کیا ہے، اس کتاب میں ان صحیح احادیث کو جمع کیا ہے جس کی صحت پر علما و محدثین کا اتفاق ہے، چنانچہ صرف مرفوع روایات کو نقل کیا ہے، معلق، موقوف اور اقوال علما اور فقہی آرا وغیرہ کو شامل نہیں کیا ہے، اس کتاب کو تقریباً پندرہ سال میں مرتب کیا اور اس میں تین ہزار سے زائد احادیث کو بغیر تکرار کے جمع کیا ہے اور یہ احادیث ان کی حفظ کردہ تین لاکھ احادیث سے چنندہ ہیں۔
پورا نام ابو الحسین مسلم بن حجاج بن مسلم بن ورد بن کوشاذ قشیری نیشاپوری ہے،[2] اہلسنت والجماعت کے اہم محدثین میں سے ہیں، سنہ 206 ہجری میں نیشاپور میں پیدا ہوئے،[3] علمی گھرانہ میں پرورش پائی ان کے والد حجاج مشائخ میں سے تھے۔
امام مسلم بچپن ہی سے علم حدیث اور حفظ حدیث میں مشغول ہو گئے تھے،[4] پہلی مرتبہ سماع حدیث سنہ 218[5] میں کی جب ان کی عمر بارہ سال تھی۔ سب سے پہلے اپنے ملک کے شیوخ سے علم حاصل کیا اور ان سے روایات کی سماعت کی، پھر طلب حدیث کے لیے اسلامی ملکوں کو کئی بار سفر کیا،[6] حجاز کا سفر حج اور سماع حدیث کے لیے کیا تو وہاں کے بھی ائمہ حدیث اور کبار شیوخ سے استفادہ کیا، مدینہ و مکہ کی زیارت کی، عراق کا سفر کیا اور بصرہ بغداد اور کوفہ گئے، اسی طرح شام، مصر اور رے کا سفر کیا،[7] تقریباً پندرہ سال طلب حدیث میں گزارا، اس دوران بڑے بڑے شیوخ سے ملاقات کی اور تین لاکھ سے زائد احادیث کو جمع کیا۔[8] ان کے ہم عصر اور بعد علما نے ان کی خوب تعریف کی ہے، علم حدیث میں ان کی امامت کا اعتراف کیا ہے، علما کے اقوال میں سے:
ان کے شیخ محمد بن عبد الوہاب فراء کہتے ہیں: «مسلم لوگوں میں معتبر عالم اور حافظ تھے»۔[9] ابن صلاح کہتے ہیں: «اللہ تعالیٰ نے انھیں ستاروں کی بلندی عطا کی، امام اور حجت قرار دیے گئے، علم حدیث اور دوسرے علوم میں ان کا ذکر بار بار کیا جاتا ہے»۔[10] احمد بن سلمہ کہتے ہیں: «میں نے ابو زرعہ اور ابو حاتم کو دیکھا کہ وہ صحیح احادیث کی معرفت میں امام مسلم کو دیگر علما پر فوقیت دیتے تھے»۔[11] امام نووی کہتے ہیں: «وہ اعلام ائمہ میں سے ایک تھے، کبار علما میں شمار ہوتا تھا، حفظ و اتقان کمال کا تھا، طلب حدیث کے لیے ملکوں اور شہروں میں گھوما کرتے تھے، ان کی امامت و تقدم بلا اختلاف اہل علم کے درمیان معترف ہے»۔[12]
امام مسلم کی وفات نیشاپور میں اتوار کی شام پچیس رجب سنہ 261 ہجری میں ہوئی، اس وقت ان کی عمر 55 سال تھی۔[13] ان کی کئی تصنیفات ہیں جس میں اکثر علوم حدیث میں ہیں، بعض موجود ہیں اور بعض ناپید ہو گئیں، ان کی اہم تصنیفات میں سے:
کتاب الصحیح
التمییز
الکنی والاسماء
المنفردات والوحدان
الطبقات
امام مسلم کا پورا نام ابو الحسین مسلم بن حجاج بن مسلم قشیری تھا وہ 202ھ میں ایران کے شہر نیشاپور میں پیدا ہوئے اور 261ھ میں نیشاپور میں ہی وفات پائی۔ انھوں نے مستند احادیث جمع کرنے کے لیے عرب علاقوں بشمول عراق، شام اور مصر کا سفر کیا۔ انھوں نے تقریباً 300٫000 احادیث اکٹھی کیں لیکن ان میں سے صرف7275 احادیث صحیح مسلم میں شامل کیں کیونکہ انھوں نے حدیث کے مستند ہونے کی بہت سخت شرائط رکھی ہوئی تھیں تا کہ کتاب میں صرف اور صرف مستند ترین احادیث جمع ہو سکیں۔
بغیر تکرار کے احادیث کی تعداد صرف4000 ہے۔ محمد امین کے مطابق مستند احادیث کی تعداد 1400 ہے جو صحاح ستہ میں شامل دوسری کتب میں بھی شامل ہیں [14]
المستخرج على الإلزامات: ابو زر عبد بن احمد الہروی، متوفى سن 434ھ۔
مستخرجات
وقام عدد من العلماء بتصنيف المستخرجات على الكتاب، والمستخرج ہو أن يأتي أحد العلماء ويروي أحاديث الكتاب بأسانيده ہو لنفسه من غير طريق المؤلف، ومن هذه المستخرجات:[17][18]
المسند الصحيح: ابو بکر محمد بن محمد بن رجاء النيسابوري، المتوفى عام 286 هـ۔ وہو من معاصري الإمام مسلم ويشاركه في أكثر شيوخه۔
مستخرج ابو الفضل احمد بن سلمہ نیشاپوری البزّار، متوفی سن 286ھ۔
مستخرج ابو جعفر احمد بن حمدان الحيری، المتوفى عام 311ھ۔
مستخرج ابو الوليد حسّان بن محمد القرشی الفقيہ الشافعی، متوفی سن 344ھ
مستخرج ابو حامد احمد بن محمد الشاركي الهروی، متوفی سن 350ھ
مستخرج ابو الشيخ عبد الله بن محمد بن جعفر بن حيّان الأصبهانی، متوفی سن 369ھ
مستخرج ابو بكر محمد بن عبد الله الجوزقی الشافعی، متوفی سن 388ھ
وصنّف عدد من العلماء كتباً قاموا فيها بجمع الأحاديث التي اتفق على روايتها الإمامان البخاري ومسلم في صحيحيهما، ومن هذه الكتب:[17][18]
الجمع بين الصحيحين: محمد بن عبد الله الجوزقي، متوفی سن 388ھ۔
الجمع بين الصحيحين: لأبي عبد الله محمد بن أبي نصر فتوح الحميدي، متوفی سن 466ھ۔
الجمع بين الصحيحين: لأبي محمد عبد الحق بن عبد الرحمن الإشبيلي، متوفی سن 582ھ۔
الجمع بين الصحيحين مع حذف السند والمكرر من البين: لأبي حفص عمر بن بدر بن سعيد، ضياء الدين کردی حنفی، متوفی سن 622ھ۔
اللؤلؤ والمرجان فيما اتفق عليه الشيخان: لمحمد فؤاد عبد الباقي، متوفی سن 1388ھ۔
مختصرات
وقام عدد من العلماء باختصار الكتاب بحذف الأسانيد وعزو الحديث إلى الصحابي مباشرة، أو حذف الأحاديث المكررة في الباب، ومن هذه المختصرات:[17][18]
مختصر صحيح مسلم: ابو عبد الله محمد بن عبد الله بن تومرت، متوفی سن 524ھ۔
مختصر صحيح مسلم: ابو العباس أحمد بن عمر الأنصاري القرطبي، متوفی سن 656ھ۔
مختصر صحيح مسلم: ابو محمد زكي الدين عبد العظيم بن عبد القوي المنذري، متوفی سن 656ھ۔
مختصر صحيح مسلم: ابو زكريا يحيى بن شرف النووي، متوفی سن 679ھ۔
مختصر صحيح مسلم: محمد ناصر الدين الألباني، متوفی سن 1420ھ۔
رجال الصحيح
كما اعتنى العلماء بدراسة أحوال وتراجم الرواة الذين أخرج عنهم الإمام مسلم في صحيحه، من شيوخه وشيوخ شيوخه وصولاً إلى التابعين والصحابة، ومن هذه الكتب:[17][18]
رجال صحيح مسلم: ابو بكر أحمد بن منجويه الأصبهاني، متوفی سن 428ھ۔
المنهاج في رجال مسلم بن الحجاج: عبد الله بن أحمد بن سعيد بن يربوع الإشبيلي، متوفی سن 522ھ۔
رجال مسلم بن الحجاج: ابو العباس أحمد بن طاہر الأنصاري الداني، متوفی سن 532ھ۔
تسمية رجال صحيح مسلم الذين انفرد بهم مسلم عن البخاري: ابو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي، متوفی سن 748ھ۔
أسماء رجال مسلم: عبد الله الطيّب بن عبد الله بامخرمة، متوفی سن 947ھ۔
خلاصة القول المفهم على تراجم جامع الإمام مسلم: لمحمد أمين بن عبد الله الهرري۔
اردو تراجم
صحيح مسلم کامل، آغا رفیق بلند شہری، اسلامیہ دارالاشاعت، دہلی، 1937[19][20]
صحيح مسلم شریف مترجم اردو، ترجمہ و فوائد، مولانا، عابد الرحمان۔ قرآن محل اور تحقیقات، مونسپہل، کراچی 1958ء[19]
صحيح مسلم شریف مع مختصر شرح نوی مترجم، علامہ، وحیدالزمان خان۔ نعمانی کتب لاہور، تالیفات اشرفیہ اور محمد سعید اینڈ سنز، کراچی 1981ء تا 1992ء (10 جلدیں)[19]
صحيح مسلم شریف، محمد علی کارخانہ اسلامی کتب، کراچی 1985ء[19]
صحيح مسلم، محمد میاں صدیقی، ملک سراج دین، لاہور[19]
صحيح مسلم کامل، دفتر مولوی (رسالہ) حمیدیہ پریس، دہلی۔[19]
"منزلة الصحيحين"۔ شبكة مشكاة الإسلامية.۔ 01 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 فروری 2015الوسيط |url-status= تم تجاهله (معاونت); تحقق من التاريخ في: |access-date= (معاونت)
صيانة صحيح مسلم من الإخلال والغلط وحمايته من الإسقاط والسقط - عثمان بن عبد الرحمن، أبو عمرو، تقي الدين المعروف بابن الصلاح (طبعة دار الغرب الإسلامي: ج1 ص62)
صيانة صحيح مسلم من الإخلال والغلط وحمايته من الإسقاط والسقط - عثمان بن عبد الرحمن، أبو عمرو، تقي الدين المعروف بابن الصلاح (طبعة دار الغرب الإسلامي: ج1 ص60)