Remove ads
قائمة عنوان صحيح مسلم From Wikipedia, the free encyclopedia
صحیح مسلم اہل سنت و جماعت کے مسلمانوں کی ایک اہم حدیث کی کتاب ہے، قرآن مجید اور صحیح بخاری کے بعد تیسری سب سے صحیح کتاب مانی جاتی ہے،[1] یہ کتاب کتب الجوامع شمار ہوتی ہے، یعنی اس میں حدیث کے تمام ابواب عقائد، احکام، آداب، تفسیر، تاریخ، مناقب، رقاق وغیرہ پر مشتمل ہے۔
مصنف | مسلم بن حجاج (822ء–875ء) |
---|---|
ملک | نیشاپور |
زبان | عربی |
سلسلہ | صحاح ستہ |
صنف | حدیث |
اشاعت | انیسویں صدی |
اس کتاب کو ابو الحسین مسلم بن حجاج قشیری نیشاپوری نے جمع کیا ہے، اس کتاب میں ان صحیح احادیث کو جمع کیا ہے جس کی صحت پر علما و محدثین کا اتفاق ہے، چنانچہ صرف مرفوع روایات کو نقل کیا ہے، معلق، موقوف اور اقوال علما اور فقہی آرا وغیرہ کو شامل نہیں کیا ہے، اس کتاب کو تقریباً پندرہ سال میں مرتب کیا اور اس میں تین ہزار سے زائد احادیث کو بغیر تکرار کے جمع کیا ہے اور یہ احادیث ان کی حفظ کردہ تین لاکھ احادیث سے چنندہ ہیں۔
پورا نام ابو الحسین مسلم بن حجاج بن مسلم بن ورد بن کوشاذ قشیری نیشاپوری ہے،[2] اہلسنت والجماعت کے اہم محدثین میں سے ہیں، سنہ 206 ہجری میں نیشاپور میں پیدا ہوئے،[3] علمی گھرانہ میں پرورش پائی ان کے والد حجاج مشائخ میں سے تھے۔ امام مسلم بچپن ہی سے علم حدیث اور حفظ حدیث میں مشغول ہو گئے تھے،[4] پہلی مرتبہ سماع حدیث سنہ 218[5] میں کی جب ان کی عمر بارہ سال تھی۔ سب سے پہلے اپنے ملک کے شیوخ سے علم حاصل کیا اور ان سے روایات کی سماعت کی، پھر طلب حدیث کے لیے اسلامی ملکوں کو کئی بار سفر کیا،[6] حجاز کا سفر حج اور سماع حدیث کے لیے کیا تو وہاں کے بھی ائمہ حدیث اور کبار شیوخ سے استفادہ کیا، مدینہ و مکہ کی زیارت کی، عراق کا سفر کیا اور بصرہ بغداد اور کوفہ گئے، اسی طرح شام، مصر اور رے کا سفر کیا،[7] تقریباً پندرہ سال طلب حدیث میں گزارا، اس دوران بڑے بڑے شیوخ سے ملاقات کی اور تین لاکھ سے زائد احادیث کو جمع کیا۔[8] ان کے ہم عصر اور بعد علما نے ان کی خوب تعریف کی ہے، علم حدیث میں ان کی امامت کا اعتراف کیا ہے، علما کے اقوال میں سے:
ان کے شیخ محمد بن عبد الوہاب فراء کہتے ہیں: «مسلم لوگوں میں معتبر عالم اور حافظ تھے»۔[9] ابن صلاح کہتے ہیں: «اللہ تعالیٰ نے انھیں ستاروں کی بلندی عطا کی، امام اور حجت قرار دیے گئے، علم حدیث اور دوسرے علوم میں ان کا ذکر بار بار کیا جاتا ہے»۔[10] احمد بن سلمہ کہتے ہیں: «میں نے ابو زرعہ اور ابو حاتم کو دیکھا کہ وہ صحیح احادیث کی معرفت میں امام مسلم کو دیگر علما پر فوقیت دیتے تھے»۔[11] امام نووی کہتے ہیں: «وہ اعلام ائمہ میں سے ایک تھے، کبار علما میں شمار ہوتا تھا، حفظ و اتقان کمال کا تھا، طلب حدیث کے لیے ملکوں اور شہروں میں گھوما کرتے تھے، ان کی امامت و تقدم بلا اختلاف اہل علم کے درمیان معترف ہے»۔[12]
امام مسلم کی وفات نیشاپور میں اتوار کی شام پچیس رجب سنہ 261 ہجری میں ہوئی، اس وقت ان کی عمر 55 سال تھی۔[13] ان کی کئی تصنیفات ہیں جس میں اکثر علوم حدیث میں ہیں، بعض موجود ہیں اور بعض ناپید ہو گئیں، ان کی اہم تصنیفات میں سے:
امام مسلم کا پورا نام ابو الحسین مسلم بن حجاج بن مسلم قشیری تھا وہ 202ھ میں ایران کے شہر نیشاپور میں پیدا ہوئے اور 261ھ میں نیشاپور میں ہی وفات پائی۔ انھوں نے مستند احادیث جمع کرنے کے لیے عرب علاقوں بشمول عراق، شام اور مصر کا سفر کیا۔ انھوں نے تقریباً 300٫000 احادیث اکٹھی کیں لیکن ان میں سے صرف7275 احادیث صحیح مسلم میں شامل کیں کیونکہ انھوں نے حدیث کے مستند ہونے کی بہت سخت شرائط رکھی ہوئی تھیں تا کہ کتاب میں صرف اور صرف مستند ترین احادیث جمع ہو سکیں۔
بغیر تکرار کے احادیث کی تعداد صرف4000 ہے۔ محمد امین کے مطابق مستند احادیث کی تعداد 1400 ہے جو صحاح ستہ میں شامل دوسری کتب میں بھی شامل ہیں [14]
سنی مسلمان صحاح ستہ کی اس دوسری مستند کتاب کا بہت احترام کرتے ہیں[15] صحیح بخاری اور صحیح مسلم کو صحیحین بھی کہتے ہیں۔
اس قطعہ میں غیر اردو زبان کا بے جا استعمال کیا گیا ہے۔ اسے اردو میں لکھنے کی ضرورت ہے۔
براہ مہربانی اسے بہتر بنانے میں تعاون فرمائیں۔ |
صحیح مسلم کا شمار بخاری کے بعد ہوتا ہے۔ بعض محدثین نے صحیح مسلم کو کئی مقامات پر بخاری پر بھی فوقیت دی ہے:
کتب (بخاری ومسلم) کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتب ہیں
۔[16]
صحیح مسلم شریف پر متعدد حواشی اور شروحات لکھی گئیں ہیں۔ ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:
حيث أن مسلماً لم يخرج في الكتاب كلّ الأحاديث الصحيحة فقد استدرك عليه جماعة من العلماء، ومن هذه المستدركات:[17][18]
وقام عدد من العلماء بتصنيف المستخرجات على الكتاب، والمستخرج ہو أن يأتي أحد العلماء ويروي أحاديث الكتاب بأسانيده ہو لنفسه من غير طريق المؤلف، ومن هذه المستخرجات:[17][18]
وصنّف عدد من العلماء كتباً قاموا فيها بجمع الأحاديث التي اتفق على روايتها الإمامان البخاري ومسلم في صحيحيهما، ومن هذه الكتب:[17][18]
وقام عدد من العلماء باختصار الكتاب بحذف الأسانيد وعزو الحديث إلى الصحابي مباشرة، أو حذف الأحاديث المكررة في الباب، ومن هذه المختصرات:[17][18]
كما اعتنى العلماء بدراسة أحوال وتراجم الرواة الذين أخرج عنهم الإمام مسلم في صحيحه، من شيوخه وشيوخ شيوخه وصولاً إلى التابعين والصحابة، ومن هذه الكتب:[17][18]
عبد الله بن سعيد (صف بن الصياد)
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.