From Wikipedia, the free encyclopedia
شیخ الاسلام کا لقب سلطنت عثمانیہ کے مفتی اعظم کے لیے بولا جاتا تھا۔ یہ سلطنت کا اہم عہدہ تھا جس کا مرکز آستانہ (استنبول) میں تھا۔ اس عہدہ کو سب سے پہلے سلطان محمد فاتح نے سنہ 1451ء میں قائم کیا تھا، حالانکہ اِس سے قبل صرف اناطولیہ اور روم ایلی کے قاضی مقرر ہوا کرتے تھے۔ پھر سلطان سلیم اول کے عہد میں خاصا اہم اور باوزن منصب بن گیا اور سلطان سلیمان قانونی کے عہد میں یہ عہدہ حکومت کا ایک اہم سرکاری و قانونی ادارہ اور شعبہ بن گیا، جس کے فتاوی اور اجتہادات کے روشنی میں سلطنت کے سیاسی اور دینی امور طے پاکر نافذ ہوتے تھے۔[1] مؤرخین کا اتفاق ہے کہ اس عہدہ کا آغاز سلطان محمد فاتح[2] کے عہد میں ہوا تھا۔ سلطنت عثمانیہ کے آخری شیخ الاسلام مصطفی صبری توقادی تھے، انھیں اور ان کے سیکریٹری محمد زاہد کوثری کو سلطنت کے سقوط سے پہلے جلا وطن کر دیا گیا تھا۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.