بھارت کے سابق مفتی اعظم From Wikipedia, the free encyclopedia
تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد اختر رضا خان ازہری بھارت کے شہر بریلی، محلہ سوداگران میں 2 فروری 1943 کو پیدا ہونے والے ایک سنی حنفی مسلمان عالمِ دین اور فقیہ تھے۔
اختر رضا خان | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 23 نومبر 1943ء بریلی | ||||||
وفات | 20 جولائی 2018ء (75 سال) بریلی | ||||||
رہائش | دفتر مفتی اعظم | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) | ||||||
استعمال ہاتھ | دایاں | ||||||
مذہب | اسلام | ||||||
رکن | دفتر مفتی اعظم ، اسلامک کیمونٹی آف انڈیا ، بریلوی مکتب فکر | ||||||
اولاد | عسجد رضا خان | ||||||
والد | محمد ابراہیم رضا خان | ||||||
مناصب | |||||||
مفتی اعظم ہند (9 ) | |||||||
برسر عہدہ 1900ء کی دہائی – 2018 | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ الازہر جامعہ رضویہ منظر اسلام | ||||||
پیشہ | مفتی ، مفتی اعظم | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | ||||||
درستی - ترمیم |
عقیقہ کے وقت ان کا نام محمد رکھا گیا اورمحمد اسماعیل رضا بھی ان کا نام ہے اس وقت وہ محمد اختر رضا خان ازھری بریلوی کے نام سے معروف ہیں۔[1]
رضا علی خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلی شادی | دوسری شادی | ||||||||||||||||||||||||||||||||
(دختر) زوجہ مہدی علی | نقی علی خان | مستجاب بیگم | ببی جان | ||||||||||||||||||||||||||||||
احمد رضا خان | حسن رضا خان | ||||||||||||||||||||||||||||||||
حامد رضا خان | مصطفٰی رضا خان | ||||||||||||||||||||||||||||||||
ابراہیم رضا خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
اختر رضا خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
عسجد رضا خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
اختر رضا کا سلسلہ نسب اعلیٰ حضرت احمد رضا خان تک کچھ یوں ہے۔ محمد اختررضا بن محمد ابرہیم رضا خاں بن محمد حامد رضا خان بن امام احمد رضا خاں بریلوی قادری۔
اردن کی رائل اسلامی سوسائٹی کی طرف سے دنیا میں سب سے زیادہ بااثر مسلمانوں کی فہرست کی درجہ بندی میں انھیں بائیسویں نمبر پر مانا گیا ہے۔[2][3]
وہ اہل سنت و جماعت بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے تھے اور بھارت میں ” قاضی القضاۃ فی الہند“ کے طور پر مشہور ہیں۔ بھارت ایک سیکولر ریاست ہے اور حکومت نے نہ ہی قاضی القضاۃ فی الہند اور نہ دیگر مذہبی عہدے داران مقرر کیے ہیں۔ قاضی القضاۃ فی الہند کا لقب ان کو اہل علم طبقہ نے ان کی علمی قابلیت کی بنا پر دیا ہے آپ ایک بہترین عالم اور کہنہ مشق مفتی تھے آپ کے ہم عصروں میں کوئی بھی علمی لحاظ سے آپ کے مثل نہیں تھا ۔[4]
علامہ اختر رضا خان صاحب کا وصال 6 ذو القعدہ الحرام 1439ھ بمطابق 20 جولائی 2018ء بروز جمعہ، بوقت مغرب ہوا آپ کے جنازے میں ملک و بیرون ملک سے کروڑں لوگوں نے شرکت کی آپ کی نماز جنازہ آپ کے صاحبزادے علامہ مفتی عسجد رضا خان بریلوی نے پڑھائی اور تدفین ازہری مہمان خانہ مقابل درگاہِ اعلٰی حضرت میں ہوئی -
31 الحق المبین
32 الصحابۃ نجوم الاھتداء
33 شرح حدیث الاخلاص
34 نبذۃ حیاۃ الامام احمد رضا
35 حاشیہ عصیدۃ الشہدہ شرح القصیدۃ البردہ
36 الفردہ شرح القصیدۃالبردۃ
37 حاشیۃ الازہری علی صحیح البخاری
38 تحقیق أن أباسیدنا إبراہیم (تارح)لا(آزر)
39 مراۃ النجدیہ بجواب البریلویہ(حقیقۃ البریلویہ)
40 القمح المبین لامال المکذبین
41 روح الفوٗاد بذکریٰ خیر العباد(دیوانِ شاعری )
42 نهاية الزين في التخفيف عن أبي لهب يوم الإثنين
43 سد المشارع علی من یقوان الدین یستغنی عن الشارع
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.