ہندوستانی صوبائی انتخابات، 1937ء
From Wikipedia, the free encyclopedia
گول میز کانفرنس کی ناکامی کے بعد برطانوی پارلیمنٹ نے ہندوستان میں ایک حکومتی ڈھانچہ قائم کرنے کے لیے 4 اگست 1935ء کو ایک مسودۂ قانون کی منظوری دے دیدی۔ ہم اس کو ’’قانون ہند مجریہ 1935ء ‘‘ کے نام سے جانتے ہیں۔ اس قانون کے دو حصے تھے۔
اجمالی معلومات 1585 صوبائی نشستوں پر انتخاب لڑا گیا, پہلی بڑی جماعت ...
![]() | |||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||
1585 صوبائی نشستوں پر انتخاب لڑا گیا | |||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||||||||||||||||
![]() |
بند کریں
1۔ وفاقی حصہ
2۔ صوبائی حصہ
قانون ہذا کے مطابق مرکزی سطح پر تمام صوبوں اور ریاستوں کے باہمی اشتراک سے ایک آل انڈیا فیڈریشن کا قیام عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ باہمی صوبائی سطحوں پر 1919ء کی اصلاحات کی رو سے رائج الوقت دو عملی نظام حکومت کو ذمہ دار حکومت سے تبدیل کر دیا گیا۔ اڑیسہ کو ایک نیا صوبہ بنا یا گیا۔ صوبہ سرحد کو مکمل طور پر صوبے کا درجہ دیا گیا۔